ممبئی: برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی کو ملک کی سب سے مالدار میونسپل کارپوریشن کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ممبئی کی عوام بہتر سہولیت پانے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں، لیکن ہر روز میونسپل کارپوریشن کے افسران کی بدعنوانی کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ ایک بار پھر بی ایم سی کے عہدیداروں پر ایک نجی کمپنی کی حمایت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ بی ایم سی میں بی جے پی گروپ کے رہنما پربھاکر شندے نے بی ایم سی کے سینٹرل پرچیزنگ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی میونسپل کمشنر کو ایک خط لکھ کر سنگین الزام لگاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔BMC giving pharmaceutical contract to a company, BJP alleges
شندے نے اپنے خط میں لکھا کہ سرکاری افسران نے شری جی انٹرنیشنل نامی کمپنی کو منافع کمانے کے لیے طبی دوائیں خریدنے کا ٹھیکہ دیا ہے۔ پربھاکر شندے کے مطابق اس طرح کے بدعنوانی کی وجہ سے شری جی کمپنی کی طرف سے کچھ سامان بی ایم سی کو ساڑھے تین سو گنا زیادہ قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے بی ایم سی کو سالانہ 100 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جو ہمارے اور آپ کے ٹیکس کا پیسہ ہے۔ شندے کا ماننا ہے کہ اگر بی ایم سی کے عہدیدار دوسری کمپنیوں کو ٹینڈر دیتی ہیں تو وہی سامان بہت سستی قیمت پر مل سکتا تھا لیکن بی ایم سی کے افسران دانستہ طور پر ایسا ایک ہی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Samajwadi Party Protest in BMC سماجوادی پارٹی کا ایس ایم ایس کمپنی بند کروانے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ جس طرح بی ایم سی نے کورونا کے دور میں مہنگی قیمتوں پر دوائیں خریدی تھیں، اب بالکل ایسا ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی جی ایم شیڈول 7 (سی پی ڈی) کے مطابق 98 کروڑ روپے کے پروجیکٹ میں سے 78 کروڑ روپے کی ادویات کی سپلائی کا ٹھیکہ شری جی انٹرنیشنل کمپنی کو دیا گیا تھا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ شری جی انٹرنیشنل نے یہ ٹھیکہ بی ایم سی سے 350 گنا زیادہ قیمت پر لیا۔ اسی طرح بی ایم سی کے اہلکار شیڈول 7 کے مطابق دوائیوں کی خریداری کے لیے شری جی انٹرنیشنل کمپنی کو 80 سے 50 کروڑ کا ٹھیکہ دینے کی تیاری کر رہے ہیں، جو 400 گنا زیادہ قیمت پر ہے۔ اس معاملے میں ہم نے سی پی ڈی افسر برجدار سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔