وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کل یکم فروری کو مالی برس 2021-22 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے 'نیموکولکل ویکسین' کا ذکر کیا تھا، جو 'میڈ ان انڈیا پروڈکٹ' ہے۔بھارت میں اس وقت صرف پانچ ریاستوں تک اس ویکسین کی سہولیات مہیا کرائی گئی ہے، لیکن وزیر خزانہ نے بتایا کہ اب اس ٹیکہ کو ملک کے کونے کونے تک پہنچایا جائے گا، جس سے سالانہ 50 ہزار سے زائد بچوں کی ہلاکتوں کو روکا جاسکتا ہے۔
نیموکوکل ویکسین کے بارے میں جاننے سے پہلے جانتے ہیں کہ نیوموکوکس بیکٹریا کیا ہے۔یہ بیکڑیا خون کے انفیکشن، نمونیا، میننجائٹس (ایک ایسا انفیکشن ہے جو دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی جھلیوں کو متاثر کرتا ہے) اور چھوٹے بچوں میں کان کے انفیکشن کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔
انفیکشن کے اقسام:اسٹرپٹوکوکس نیمونیا بیکٹریا، جسے ہم نیوموکوکوس بھی کہا جاتا ہے۔یہ بیکٹیریا کئی قسم کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے، جن میں سے کچھ بیماریاں مہلک ثابت ہوسکتی ہیں۔
آپ نے نمونیا کے بارے میں تو سنا ہی ہوگا، جو پھیپھڑوں اور نظام تنفس کا سنگین انفیکشن ہے۔بہت سے مختلف بیکٹیریا، وائرس اور یہاں تک کہ فنگس بھی نمونیا کا باعث بن سکتا ہے۔لیکن نیوموکوکس شدید نمونیا کی سب سے عام وجہ ہے۔نمونیا کے علاوہ نیوموکوکس دیگر قسم کے انفیکشن کا سبب بھی بن سکتا ہے۔جیسے کان میں انفیکشن، ہڈیوں کے انفیکشن، میننجائٹس (دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو ڈھکنے والے بافت کا انفیکشن)بیکٹیریمیا (بلڈ اسٹریم انفیکشن) بھی نیوموکوکس کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر ان میں سے کچھ انفیکشن کو 'انویسو بیماری'(یعنی وہ بیماری جو تیزی ساتھ کے پورے جسم میں پھیلتی ہے) مانتے ہیں۔انویسو بیماری کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ یہ جراثیم جسم کے ان حصوں پر حملہ کرتے ہیں جو عام طور پر جراثیم سے پاک ہوتے ہین۔مثال کے طور پر نیوموکوکل بیکٹیریا خون کے بہاؤ میں موجود ہوتا ہے، جس سے بیکٹیریمیا ہوتا ہے۔ویسے ہی نیوموکوکس دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی جھلیوں کو متاثر کرتا ہے۔میننجائٹس جھلیوں میں سوزش کا سبب بنتا ہے، جس سے سر درد، دماغی بخار اور دماغی سوزش کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اس بیماری مین مبتلا شخص کو گردن میں سختی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے بعض اوقات اسے گردن توڑ بخار بھی کہتے ہیں۔جب بیماری عام طور پر شدید یا سنگین حالت میں پہنچ جاتی ہے تو ایسے میں مریضوں کو اسپتال میں علاج کی ضرورت ہوتی ہے اور یہاں تک کہ کچھ معاملات میں موت بھی واقع ہوتی ہے۔
نیموکوکل ویکسین کیا ہے؟
نیموکوکل کنجوگیٹ ویکسن یعنی پی سی وی نیموکوکس بیکٹیریا کی وجہ سے ہونے والی بیماری جیسے نمونیا، میننجائٹس اور دیگر بیماری سے تحفظ فراہم کرتا ہے اور یہ بیماری سے بچنے کا موثر طریقہ بھی ثابت ہوا ہے۔'نیموکوکل' کی پہلی خوراک بچے کی پیدائش کے بعد پہلے ڈیڑھ ماہ، ساڑھے تین ماہ میں دوسری خوراک اور بوسٹر کی خوراک نو ماہ میں دی جائے گی۔
یہ مہنگا ویکسین بھارت کے نجی مارکیٹ میں دستیاب ہے ، لیکن جن کمزور بچوں کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ان تک اس کی رسائی مکمن نہیں ہوپاتی۔ان بچوں میں وہ شامل ہوتے ہیں جن کی پیدائش کے وقت وزن کم ہوتا ہے یا وہ بچے جو دور دراز مقامات میں پیدا ہوتے ہیں یا وہ خاندان جن کے پاس ویکسین کی کوئی معلومات نہ ہوتی یا یہ ویکسین اتنے مہنگے ہوتے ہیں کہ وہ اس کے خرچ کو برداشت نہیں کرپاتے۔
5 مختلف ریاستوں میں نیموکوکل ویکسین
نیموکوکل کنجوگیٹ ویکسین (پی سی وی) کو سنہ 2017 سے عالمی امیونائزیشن پروگرام کے تحت اتر پردیش ، بہار اور ہماچل پردیش کے متاثرہ اضلاع میں مرحلہ وار طریقے سے متعارف کرایا گیا تھا۔ اس وقت مدھیہ پردیش ، بہار کے بقیہ اضلاع ، اترپردیش کے چھ نئے اضلاع اور راجستھان کے نو اضلاع کو بھی شامل کیا گیا ہے۔