مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق ورچوئیل سربراہی اجلاس 'سوشل ایمپاورمنٹ کے لیے ذمہ دارانہ مصنوعی ذہانت' (آر اے آئی ایس ای 2020) کے عنوان سے پانچ اکتوبر کو آغاز ہوگا۔ جس کا افتتاح بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔
وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی پانچ اکتوبر کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر خطاب بھی کریں گے۔
اس سمٹ کا انعقاد پانچ سے نو اکتوبر 2020 تک منقعد ہوگا اور اس کا اہتمام وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (میٹی وائی) اور این آئی ٹی آئی آیوگ کررہے ہیں۔
افتتاحی تقریب الیکٹرانکس اینڈ آئی ٹی، مواصلات اور قانون و انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد، ممتاز عالمی اے آئی ماہر پروفیسر راج ریڈی، ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے چیئرمین مکیش امبانی اور آئی بی ایم کے سی ای او اروند کرشنا سمیت دیگر افراد بھی ورچوئیل شرکت کریں گے۔
وزارت الیکٹرانکس اینڈ آئی ٹی کے مطابق سمٹ کے دوسرے دن چھ اکتوبر کو لسانی رکاوٹوں کو دور کرنے والی آواز سے چلنے والے اے آئی کی ترقی کے بارے میں ایک اجلاس ہوگا۔
سابق انفوسیس سی ایف او موہنداس پائی اور مائیکروسافٹ گلوبل کے صدر اور قانونی سربراہ بریڈ اسمتھ بھی ان سیشنز میں شرکت کریں گے۔
آر اے آئی ایس ای 2020 میں جامع مصنوعی ذہانت کی تعمیر کے بارے میں ایک اور اجلاس ہوگا۔
اس سیشن میں مائیکروسافٹ کے چیف ایکسیسیبلٹی آفیسر جینی لی فلوری اپنے خیالات بیان کریں گی۔ انیتا بھاٹیا، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل، ڈپٹی ایکزیکیٹو ڈائریکٹر، یو این ویمن بھی اس سیشن میں ایک اہم تقریر کریں گی۔ جس میں آل ویمن پینل بھی ہوگا اور اس کی تشکیل اقوام متحدہ کی خواتین کر رہی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ اب تک 15،000 سے زائد اسٹیک ہولڈرز کو پوری تعلیمی میدان، ریسرچ انڈسٹری اور دنیا بھر سے حکومتی نمائندوں نے RAISE 2020 میں شرکت کے لئے اندراج کیا ہے۔
صنعت کے تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ 2035 تک اے آئی بھارت کی معیشت میں 957 ارب ڈالر تک کا اضافہ کرسکتا ہے۔
- مصنوعی ذہانت (اے آئی) کیا ہے؟
مصنوعی ذہانت ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو اکیسویں صدی میں ابھر کر سامنے آئی ہے۔ صارفین انٹرنیٹ کے ذریعہ کس طرح لوگوں سے رابطے میں رہتے ہیں، متاثر ہوتے ہیں اور کون کون سے کام انجام دیتے ہیں اس کا علم اے آئی کہلاتا ہے۔
بنیادی طور پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا اے آئی انسانی دماغ کو مسخر کر کے اس سے کئی گنا زیادہ سوچنے، سمجھنے اور پھر عمل کر دکھانے والی مشینز تیار کرنے کی سائنس ہے۔
یہ 1960 سے دنیا بھر کے سائنس دانوں اور محققین کا پسندیدہ ترین موضوع رہا ہے، اور تقریباً نصف صدی کے اس سفر میں تیز تر تحقیق کا یہ عالم ہے کہ آج انسان مصنوعی انسانی دماغ 'ایم مورٹیلیٹی ٹیکنالوجی'کی تخلیق کے منصوبے کا آغاز کر چکا ہے۔
مستقبل قریب میں اس کے اثرات بڑھتے ہی رہنے کا امکان ہے۔
اے آئی میں اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ وہ انسانوں کے نہ صرف ڈیجیٹل دنیا کے ساتھ بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ بھی اپنے کام کے ذریعہ اثر بڑھا سکتی ہے۔
مصنوعی ذہانت کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کو بامِ عروج پر پہنچانے کی ایک انسانی کاوش ہے جسے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا نام دینے والے سائنس دان جان میک کارتھی نے اس نووارد مضمون کو ایسی مشینیں بنانے کی سائنس قرار دیا جو ذہانت رکھتی ہوں۔