ETV Bharat / bharat

ایئر انڈیا سرمایہ کشی: نئے سرے سے جاری ہوگا پی آئی ایم

نئے سرے سے پی آئی ایم جاری کرنے کا مطلب ہے کہ لیٹر آف انسٹریسٹ داخل کرنے کے لئے سرمایہ کاروں کو مزید وقت دیا جائے گا۔

air indiair india
air india
author img

By

Published : Oct 11, 2020, 7:21 PM IST

مالی بحران کا شکار سرکاری ایئر لائن کمپنی ایئر انڈیا کی سرمایہ کشی کی شرائط میں بڑی تبدیلیوں کے ساتھ بولی لگانے کے لئے ابتدائی معلومات سے متعلق میمورینڈم (پی آئی ایم) کو نئے سرے سے جاری کیا جائے گا۔

کووڈ ۔19 وبا سے ہوا بازی کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بین الاقوامی پروازیں تقریباً پوری طرح سے بند ہیں جبکہ ملک میں گھریلو پروازیں آہستہ آہستہ شروع کی جارہی ہیں۔ وبا سے پہلے ایئر انڈیا کی دوتہائی آمدنی بین الاقوامی پروازوں سے ہی ہوتی تھی۔ لہذا آمدنی اب نصف سے بھی کم رہ گئی ہے۔ مستقبل قریب میں بین الاقوامی شہری ہوا بازی کے شعبے میں تیز رفتار پیشرفت ہونے کی امید بھی نہیں ہے۔

اس معاملے پر نظر رکھنے والے ذرائع نے بتایا 'سرمایہ کار ان میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کررہی ہیں۔ ایسے میں دو ہفتوں میں ترمیم شدہ پی آئی ایم جاری کیا جائے گا۔ کئی بار آگے بڑھائے جانے کے بعد فی الحال لیٹر آف انسٹریسٹ داخل کرنے کی آخری تاریخ 30 اکتوبر ہے۔ توقع ہے کہ اس سے پہلے نظرثانی شدہ پی آئی ایم جاری کردیا جائے گا'۔

نئے سرے سے پی آئی ایم جاری کرنے کا مطلب ہے کہ لیٹر آف انسٹریسٹ داخل کرنے کے لئے سرمایہ کاروں کو مزید وقت دیا جائے گا۔ اس سے ایئر انڈیا کی سرمایہ کشی میں مزید تاخیر ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے
ری پبلک ٹی وی کے سی ای وی سے پوچھ گچھ

حکومت نے اس سال 27 جنوری کو ایئر انڈیا کی سرمایہ کشی کے لئے ایک پی آئی ایم جاری کیا تھا۔ اس کے تحت ایئر انڈیا اور اس کی مکمل ملکیت والی کمپنی ایئر انڈیا ایکسپریس میں 100 فیصد حصے داری فروخت کرنے کی تجویز ہے۔ ائیر انڈیا ایس اے ٹی ایس ایئر پورٹ سروسز (اے آئی ایس اے ٹی ایس) میں ایئر انڈیا کے 50 فیصد حصص فروخت کرنے کی تجویز بھی ہے۔

مالی بحران کا شکار سرکاری ایئر لائن کمپنی ایئر انڈیا کی سرمایہ کشی کی شرائط میں بڑی تبدیلیوں کے ساتھ بولی لگانے کے لئے ابتدائی معلومات سے متعلق میمورینڈم (پی آئی ایم) کو نئے سرے سے جاری کیا جائے گا۔

کووڈ ۔19 وبا سے ہوا بازی کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بین الاقوامی پروازیں تقریباً پوری طرح سے بند ہیں جبکہ ملک میں گھریلو پروازیں آہستہ آہستہ شروع کی جارہی ہیں۔ وبا سے پہلے ایئر انڈیا کی دوتہائی آمدنی بین الاقوامی پروازوں سے ہی ہوتی تھی۔ لہذا آمدنی اب نصف سے بھی کم رہ گئی ہے۔ مستقبل قریب میں بین الاقوامی شہری ہوا بازی کے شعبے میں تیز رفتار پیشرفت ہونے کی امید بھی نہیں ہے۔

اس معاملے پر نظر رکھنے والے ذرائع نے بتایا 'سرمایہ کار ان میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کررہی ہیں۔ ایسے میں دو ہفتوں میں ترمیم شدہ پی آئی ایم جاری کیا جائے گا۔ کئی بار آگے بڑھائے جانے کے بعد فی الحال لیٹر آف انسٹریسٹ داخل کرنے کی آخری تاریخ 30 اکتوبر ہے۔ توقع ہے کہ اس سے پہلے نظرثانی شدہ پی آئی ایم جاری کردیا جائے گا'۔

نئے سرے سے پی آئی ایم جاری کرنے کا مطلب ہے کہ لیٹر آف انسٹریسٹ داخل کرنے کے لئے سرمایہ کاروں کو مزید وقت دیا جائے گا۔ اس سے ایئر انڈیا کی سرمایہ کشی میں مزید تاخیر ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے
ری پبلک ٹی وی کے سی ای وی سے پوچھ گچھ

حکومت نے اس سال 27 جنوری کو ایئر انڈیا کی سرمایہ کشی کے لئے ایک پی آئی ایم جاری کیا تھا۔ اس کے تحت ایئر انڈیا اور اس کی مکمل ملکیت والی کمپنی ایئر انڈیا ایکسپریس میں 100 فیصد حصے داری فروخت کرنے کی تجویز ہے۔ ائیر انڈیا ایس اے ٹی ایس ایئر پورٹ سروسز (اے آئی ایس اے ٹی ایس) میں ایئر انڈیا کے 50 فیصد حصص فروخت کرنے کی تجویز بھی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.