یکم فروری کو شہر سرینگر کے پائیں علاقے کی 24 سالہ دوشیزہ پر تیزاب حملے کے ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے. چارج شیٹ میں کہا گیا یے کہ تحقیقیات کے دوران واردات کی جگہ سے پولیس کو ثبوت ملے ہیں، پولیس نے داخل کی گئی چارج شیٹ میں اس کا ذکر بھی کیا ہے۔ Acid Attack Chargsheet Reveals Police Get Evidence in Srinagar
چارج شیٹ کے مطابق پولیس نے جائے وقوع سے وہ سیاہ رنگ کے شیشے کی بوتل بر آمد کی ہے جو متاثرہ کے چہرے پر تیزاب پھینکنے کے لیے استعمال کی گئی تھی۔ جب کہ حملہ آوروں میں ایک نوجوان کے دائیں ہاتھ کے اوپری حصے میں چوٹ کے نشانات دیکھے گئے۔ چوٹ کے نشانات کی پولیس نے ڈاکٹری جانچ بھی کروائی جس سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ یہ چوٹ کسی کیمیائی مادے کی ہے۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے کیس کی جانچ کرتے ہوئے جائے وقوع کا باریک بینی سے جائزہ لیا، اس دوران یہ پتہ چلا کہ اس جگہ ایک خاتون نے پہلے ہی نادانستہ طور پر صفائی کی تھی۔ تاہم قریبی گھر کے گیٹ پر چند داغ نظر آئے جنہیں سفید کپڑے کے ٹکڑوں پر اکٹھا کیا گیا۔
پولیس نے کیس کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (نارتھ) کی قیادت میں تشکیل دی تھی۔ ٹیم نے اپنی تحقیقات وقت مقرر پر مکمل کر کے چارج شیٹ تین ہفتوں کے دوران داخل کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Acid Attack in Srinagar: سرینگر میں جوان سال لڑکی پر تیزاب سے حملہ
متاثرہ کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، متاثر پر دو لوگوں نے تیزاب سے حملہ کیا تھا۔ جس میں ایک نابالغ بھی شامل ہے۔ ایسے میں نابالغ کے بیانات بھی الگ سے ریکارڈ کئے گئے ہیں۔
اس موقع پر سرینگر پولیس کی کارکردگی قابل ستائش ہے، جس نے معاملے کے فورا بعد ایک ایس آئی ٹی تشکیل دےکر چند گھنٹوں کے اندر ہی کلیدی ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پھر تفتیش کے بعد کلیدی ملزم سمیت مزید دو ساتھوں کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔ اس جرم کے پس پردہ وجوہات کے بارے میں یہ بتایا جارہا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے کلیدی ملزم کی شادی کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔
کیس میں سازشی زاوئے کی تصدیق کے لیے موبائل فون کے ریکارڈ کے علاوہ کلیدی ملزم کے کام کی جگہ اور دیگر تفضیلات جمع کر کے چار شیٹ میں درج کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی اس وقت چنئی کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہے۔