ETV Bharat / state

مغربی بنگال بجٹ اجلاس ،لکشمی بھنڈارکی رقم میں اضافہ

Bengal Budget 2024 لوک سبھا انتخابات سے عین مغربی بنگا ل حکومت نے اپنی بجٹ میں عام لوگوں کو لبھانے کی کوشش کرتے ہوئے لکشمی بھنڈار کے فنڈ میں اضافہ کرتے ہوئے خواتین کو 500روپیہ کی جگہ 1000روپیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں ایک سال میں دوسری مرتبہ اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مغربی بنگال بجٹ اجلاس ،لکشمی بھنڈارکی رقم میں اضافہ
مغربی بنگال بجٹ اجلاس ،لکشمی بھنڈارکی رقم میں اضافہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2024, 8:23 PM IST

کولکاتا؛مغربی بنگال کی خزانہ چندریمابھٹا چاریہ نے لکشمی بھنڈار کے فنڈ میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ 2 کروڑ 11 لاکھ خواتین متعلقہ سماجی تحفظ کی اسکیموں کے ذریعے مالی امداد حاصل کر رہی ہیں۔چندریما بھٹاچاریہ نے کہاکہ ہماری ماؤں اور بہنوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیےماں ، ماٹی اور مانش کی حکومت یہ اعلان کرنے میں خوشی محسوس کر رہی ہے کہ لکشمی بھنڈر اسکیم کے تحت درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لیے مالی امداد میں اضافہ کردیاگیا ہے۔انہیں 1000روپے کی جگہ1200 روپے ماہانہ دئیے جائیں گے ۔جب کہ دیگر طبقے کی خواتین کو 500روپیہ کی جگہ 1000روپے ماہانہ دئیہ جائیں گے۔

دراصل، لکشمی بھنڈر اسکیم فروری میں 2021 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت ریاست کی 25 سے 60 سال کی عمر کی خواتین کو ریاستی حکومت سے مالی مدد ملتی ہے۔ ریاست میں رہائش پذیر خاندان کی کوئی بھی خاتون رکن اس فائدہ سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ اس مرتبہ ریاستی حکومت نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اس پروجیکٹ کے لیے مالی مختص میں اضافہ کیا۔ جمعرات کو بجٹ اجلاس میں بتایا گیا کہ بڑھی ہوئی امداد اپریل 2024 سے شروع ہوگی۔ صارفین کو یہ فائدہ مئی سے ملے گا۔ چندریما نے کہا کہ اس کے لیے ریاستی حکومت کے خزانے سے اضافی 1200 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

چندریما بھٹا چاریہ نے کہا کہ لکشمی بھنڈار کے وصول کنندگان 60 سال کی عمر کو عبور کرنے کے بعد خود بخود بڑھاپے کی پنشن کے تحت آجائیں گی۔

ترنمول کانگریس نے ریاستی حکومت کے اس اعلان کو ’تاریخی‘ قرار دیا ہے۔پارٹی کے ترجمان اور ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ لکشمی بھنڈر کو دوگنا کرنے کے تاریخی قدم کے لیے عزت مآب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا تہہ دل سے شکریہ اور مبارکباد۔ اس بجٹ سےبنگال کی مجموعی ترقی بہتراور ریاست کی معیشت اور معیار زندگی بہتر ہو گی۔جئے بنگلہ۔

لکشمی بھنڈار اسکیم میں اضافے کے ساتھ ساتھ مشرقی مدنی پور، شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ کے ماہی گیروں کے لیے سمندرا ساتھی کے نام سے ایک پروجیکٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کی ناراضگی کو ختم کرتے ہوئے حکومت نے ریاستی سرکاری ملازمین کے مہنگائی الاؤنس میں مزید چار فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے ایک ہی سال میں ڈی اے میں دو مرتبہ اضافہ کیا ہے۔

ریاستی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے بجٹ اجلاس میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں مزید چار فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گزشتہ جنوری میں ڈی اے میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ اس بار بھی ڈی اے میں چار فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔

مرکزی حکومت کے ملازمین کو فی الحال 46 فیصد کی شرح سے ڈی اے ملتا ہے۔ جمعرات کے اعلان کے بعد ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یعنی ڈی اے میں اب بھی 32 فیصد مرکز اور ریاست کا فرق ہے۔

21 دسمبر کو پارک سٹریٹ میں کرسمس کی تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں چار فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ اتفاق سے، اسی دن کلکتہ ہائی کورٹ نے سنگمری جوائنٹ منچ کے اراکین کو ڈی اے کے مطالبے پر نوانا کے سامنے احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی۔مہنگائی بھتہ اور مرکزی شرح پر مہنگائی بھتہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کا ایک طبقہ طویل عرصے سے احتجاج کر رہا ہے۔ جمعرات کو ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے اعلان سے انہیں کچھ راحت ملے گی۔

اس وقت تک ریاستی سرکاری ملازمین کو 6 فیصد کی شرح سے ڈی اے ملتا تھا۔ دسمبر کے اعلان کے بعد، اس ڈی اے میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ توسیع شدہ ڈی اے جنوری سے نافذ العمل ہے۔ جمعرات کے اعلان پر ایک بار پھر ڈی اے بڑھ کر 14 فیصد ہو گیا۔ ڈی اے کی یہ بڑھی ہوئی شرح آئندہ مئی سے لاگو ہوگی۔

دسمبر میں ڈی اے میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے، ممتا نے اس معاملے پر مرکز-ریاست کی تقسیم کی وضاحت کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے معاملے میں ڈی اے لازمی ہے۔ لیکن ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ ریاست میں ڈی اے اختیاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں 4 فیصد اضافہ سے حکومت کو2 ,400کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔ ریاست کے 14 لاکھ سرکاری ملازمین اس سے مستفید ہوں گے۔

چندریما بھٹا چاریہ نےسیوک پولس ( شہری رضاکاروں) کے الاؤنس میں 1000 روپے کا اضافہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت 180 کروڑ روپے مختص کرے گی۔ نیز، ریاستی پولیس کی 20 فیصد نوکریاں اب شہری رضاکاروں کے لیے مختص ہوں گی، جو کہ اب تک 10 فیصد تھی۔اس وقت تک، پولیس کی 10 فیصد ملازمتیں شہری رضاکاروں کے لیے مخصوص تھیں۔ اب یہ 20فیصد تک بڑھادیا گیا ہے۔ ریاستی پولیس میں 20 فیصد نوکریاں شہری رضاکاروں کے لیے مختص کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:'گورنر کی تقریر کے بغیر بجٹ سیشن کا شروع ہونا کوئی غیر قانونی اور غیر آئینی بات نہیں'

سال کے آغاز میں حکومت نے شہری رضاکاروں کے بونس میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت سے ہر ایک کو5,300روپے کا بونس ملے گا۔ پہلے شہری رضاکاروں کو 2000 روپے کا بونس ملتا تھا۔ یہ قاعدہ 8 ستمبر 2020 سے نافذ العمل ہے۔ 2023 کی پوجا میں شہری رضاکاروں کو بھی وہ بونس ملا۔ اس سال سے بونس کی رقم بڑھا دی گئی ہے۔ جن لوگوں کو پوجا میں 2,000روپے کا بونس ملا ہے انہیں مالی سال 2022-23 کے لیے اضافی بونس کے طور پر3 ,300روپے ملیں گے۔ اس بار ان کے الاؤنس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ اس وقت ریاست میں دو لاکھ سے زیادہ شہری رضاکار ہیں۔ وہ پولیس کی مدد کرتے ہیں۔ خاص طور پر علاقے میں گشت، ٹریفک کا انتظام اب بنیادی طور پر شہری رضاکاروں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ تاہم، ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق، شہری رضاکاروں کو امن و امان سے متعلق کسی بھی معاملے میں استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔

یواین آئی

کولکاتا؛مغربی بنگال کی خزانہ چندریمابھٹا چاریہ نے لکشمی بھنڈار کے فنڈ میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ 2 کروڑ 11 لاکھ خواتین متعلقہ سماجی تحفظ کی اسکیموں کے ذریعے مالی امداد حاصل کر رہی ہیں۔چندریما بھٹاچاریہ نے کہاکہ ہماری ماؤں اور بہنوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیےماں ، ماٹی اور مانش کی حکومت یہ اعلان کرنے میں خوشی محسوس کر رہی ہے کہ لکشمی بھنڈر اسکیم کے تحت درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لیے مالی امداد میں اضافہ کردیاگیا ہے۔انہیں 1000روپے کی جگہ1200 روپے ماہانہ دئیے جائیں گے ۔جب کہ دیگر طبقے کی خواتین کو 500روپیہ کی جگہ 1000روپے ماہانہ دئیہ جائیں گے۔

دراصل، لکشمی بھنڈر اسکیم فروری میں 2021 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت ریاست کی 25 سے 60 سال کی عمر کی خواتین کو ریاستی حکومت سے مالی مدد ملتی ہے۔ ریاست میں رہائش پذیر خاندان کی کوئی بھی خاتون رکن اس فائدہ سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ اس مرتبہ ریاستی حکومت نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اس پروجیکٹ کے لیے مالی مختص میں اضافہ کیا۔ جمعرات کو بجٹ اجلاس میں بتایا گیا کہ بڑھی ہوئی امداد اپریل 2024 سے شروع ہوگی۔ صارفین کو یہ فائدہ مئی سے ملے گا۔ چندریما نے کہا کہ اس کے لیے ریاستی حکومت کے خزانے سے اضافی 1200 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

چندریما بھٹا چاریہ نے کہا کہ لکشمی بھنڈار کے وصول کنندگان 60 سال کی عمر کو عبور کرنے کے بعد خود بخود بڑھاپے کی پنشن کے تحت آجائیں گی۔

ترنمول کانگریس نے ریاستی حکومت کے اس اعلان کو ’تاریخی‘ قرار دیا ہے۔پارٹی کے ترجمان اور ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ لکشمی بھنڈر کو دوگنا کرنے کے تاریخی قدم کے لیے عزت مآب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا تہہ دل سے شکریہ اور مبارکباد۔ اس بجٹ سےبنگال کی مجموعی ترقی بہتراور ریاست کی معیشت اور معیار زندگی بہتر ہو گی۔جئے بنگلہ۔

لکشمی بھنڈار اسکیم میں اضافے کے ساتھ ساتھ مشرقی مدنی پور، شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ کے ماہی گیروں کے لیے سمندرا ساتھی کے نام سے ایک پروجیکٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کی ناراضگی کو ختم کرتے ہوئے حکومت نے ریاستی سرکاری ملازمین کے مہنگائی الاؤنس میں مزید چار فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت نے ایک ہی سال میں ڈی اے میں دو مرتبہ اضافہ کیا ہے۔

ریاستی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے بجٹ اجلاس میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں مزید چار فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گزشتہ جنوری میں ڈی اے میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ اس بار بھی ڈی اے میں چار فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔

مرکزی حکومت کے ملازمین کو فی الحال 46 فیصد کی شرح سے ڈی اے ملتا ہے۔ جمعرات کے اعلان کے بعد ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یعنی ڈی اے میں اب بھی 32 فیصد مرکز اور ریاست کا فرق ہے۔

21 دسمبر کو پارک سٹریٹ میں کرسمس کی تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں چار فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ اتفاق سے، اسی دن کلکتہ ہائی کورٹ نے سنگمری جوائنٹ منچ کے اراکین کو ڈی اے کے مطالبے پر نوانا کے سامنے احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی۔مہنگائی بھتہ اور مرکزی شرح پر مہنگائی بھتہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کا ایک طبقہ طویل عرصے سے احتجاج کر رہا ہے۔ جمعرات کو ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے اعلان سے انہیں کچھ راحت ملے گی۔

اس وقت تک ریاستی سرکاری ملازمین کو 6 فیصد کی شرح سے ڈی اے ملتا تھا۔ دسمبر کے اعلان کے بعد، اس ڈی اے میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ توسیع شدہ ڈی اے جنوری سے نافذ العمل ہے۔ جمعرات کے اعلان پر ایک بار پھر ڈی اے بڑھ کر 14 فیصد ہو گیا۔ ڈی اے کی یہ بڑھی ہوئی شرح آئندہ مئی سے لاگو ہوگی۔

دسمبر میں ڈی اے میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے، ممتا نے اس معاملے پر مرکز-ریاست کی تقسیم کی وضاحت کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے معاملے میں ڈی اے لازمی ہے۔ لیکن ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ ریاست میں ڈی اے اختیاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں 4 فیصد اضافہ سے حکومت کو2 ,400کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔ ریاست کے 14 لاکھ سرکاری ملازمین اس سے مستفید ہوں گے۔

چندریما بھٹا چاریہ نےسیوک پولس ( شہری رضاکاروں) کے الاؤنس میں 1000 روپے کا اضافہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت 180 کروڑ روپے مختص کرے گی۔ نیز، ریاستی پولیس کی 20 فیصد نوکریاں اب شہری رضاکاروں کے لیے مختص ہوں گی، جو کہ اب تک 10 فیصد تھی۔اس وقت تک، پولیس کی 10 فیصد ملازمتیں شہری رضاکاروں کے لیے مخصوص تھیں۔ اب یہ 20فیصد تک بڑھادیا گیا ہے۔ ریاستی پولیس میں 20 فیصد نوکریاں شہری رضاکاروں کے لیے مختص کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:'گورنر کی تقریر کے بغیر بجٹ سیشن کا شروع ہونا کوئی غیر قانونی اور غیر آئینی بات نہیں'

سال کے آغاز میں حکومت نے شہری رضاکاروں کے بونس میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت سے ہر ایک کو5,300روپے کا بونس ملے گا۔ پہلے شہری رضاکاروں کو 2000 روپے کا بونس ملتا تھا۔ یہ قاعدہ 8 ستمبر 2020 سے نافذ العمل ہے۔ 2023 کی پوجا میں شہری رضاکاروں کو بھی وہ بونس ملا۔ اس سال سے بونس کی رقم بڑھا دی گئی ہے۔ جن لوگوں کو پوجا میں 2,000روپے کا بونس ملا ہے انہیں مالی سال 2022-23 کے لیے اضافی بونس کے طور پر3 ,300روپے ملیں گے۔ اس بار ان کے الاؤنس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ اس وقت ریاست میں دو لاکھ سے زیادہ شہری رضاکار ہیں۔ وہ پولیس کی مدد کرتے ہیں۔ خاص طور پر علاقے میں گشت، ٹریفک کا انتظام اب بنیادی طور پر شہری رضاکاروں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ تاہم، ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق، شہری رضاکاروں کو امن و امان سے متعلق کسی بھی معاملے میں استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.