لدھیانہ: سکینہ خاتون شعبہ زبان میں اردو کی واحد استاد ہیں، پچھلے پانچ سالوں سے وہ پنجاب میں طلبا کو اردو پڑھا رہی ہیں۔ سکینہ خاتون پنجاب کی واحد ٹیچر ہیں جو شعبہ زبان میں اردو پڑھاتی ہیں، جن سے نہ صرف اردو سیکھنے والے زبان کا علم حاصل کر رہے ہیں، بلکہ پٹواری اور وکیل بھی پرانے ریکارڈ چیک کرنے کے لیے ان سے مدد لیتے ہیں۔ سکینہ لدھیانہ کے پنجابی بھون میں لینگویج ڈپارٹمنٹ میں صبح ایک گھنٹہ کی اردو کلاس لیتی ہے۔ اس کلاس میں چھوٹے بچوں سے لیکر بوڑھوں کے علاوہ پٹواری و وکلاء بھی اردو سیکھنے آتے ہیں۔ محکمہ کی جانب سے 6 ماہ کا کورس مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا جاتا ہے اور اگر کوئی پنجاب میں پٹواری کی نوکری کے لیے اپلائی کرنا چاہتا ہے تو اسے اردو کا علم ہونا ضروری ہے، کیونکہ پرانے ریکارڈ اردو میں موجود ہیں، خاص طور پر 1947 سے پہلے پنجاب میں صرف اردو ہی استعمال ہوتی تھی۔
سکینہ خاتون کا تعلق بہار سے ہے اور ان کی عمر 27 سال ہے۔ ان کی شادی لدھیانہ میں ہوئی جس کے بعد انہوں نے آگے پڑھائی کرنے کا ارادہ کیا لیکن انہیں پورے پنجاب کوئی اردو کا استاد نہ ملا، چونکہ انہوں نے بہار میں اردو میڈیم سے دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی۔ آخر کار وہ مالیرکوٹلہ میں تعلیم حاصل کی اور گریجویشن مکمل کیا۔ انہوں نے اردو زبان میں ایم اے کیا۔ اب وہ شعبہ زبان میں بطور استاد پنجابیوں کو اردو پڑھا رہی ہیں۔ سکینہ نے بتایا کہ وہ گزشتہ چھ ماہ میں 6 سے زائد سیشن کرچکی ہیں۔ ہر عمر کے لوگ ان کے پاس پڑھنے آتے ہیں۔ بچوں سے لے کر بڑے تک اردو سیکھتے ہیں۔
سکینہ خاتون نے کہا کہ اردو نہ صرف ضرورت یا شوق کے لیے بہت پیاری زبان ہے بلکہ اسے ہر کسی کو سیکھنا چاہیے۔ سکینہ نے کہا کہ وہ پورے پنجاب میں واحد ٹیچر ہے جو شعبہ زبان میں اردو زبان پڑھاتی ہیں، حالانکہ انہیں بہت کم تنخواہ ملتی ہے۔ لیکن، ان کا خواب اردو کا پروفیسر بننا اور اردو کے علم کو زیادہ سے زیادہ پھیلانا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اردو میں تو ماہر ہیں، لیکن وہ پنجابی بہت کم جانتی تھیں، اس لیے انہوں نے پہلے پنجابی سیکھی تاکہ پنجابی افراد کو اچھے سے اردو کی تعلیم دی جاسکے۔ سکینہ خاتون نے کہا کہ ان کا خاندان بھی ان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ دوسری طرف، طلباء نے بھی ٹیچر سکینہ خاتون کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکینہ انہیں اچھے انداز میں اردو پڑھاتی ہیں۔