لکھنؤ: دو طالب علموں نے کم عمری میں ہی قرآن پاک حفظ مکمل کر لیا ہے۔ ان دونوں حفاظ کے اعزاز میں ایک تہنیتی جلسہ منعقد کیا گیا۔ اس موقعے پر حافظ و قاری نیاز احمد نظامی استاذ، دارالعلوم اہل سنت فیض الاسلام نے کہا کہ یہ ادارے اور قوم کی بھلائی کے لیے نتیجہ خیز بات ہے کہ دارالعلوم اپنے مشن پر زور طریقے سے گامزن ہے اور یہ ہم سبھی لوگوں کے لیے شادمانی کی بات ہے کہ آج دارالعلوم کے دو طلباء نے حفظ قرآن کریم کی تکمیل کی۔
حفظ قرآن مجید عظیم سعادت کی بات ہے۔ قرآن مجید یہ ایک واحد ایسی کتاب ہے جس کے حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے خود لے لی ہے۔ اس کے حروف، حرکات و سکنات وغیرہ میں ذرہ برابر تغیر و تبدل نہیں کی جاسکتی۔ اللہ تعالیٰ ان حفاظ کرام کو اس کتاب کی حفاظت کے لیے اپنا وسیلہ بنایا ہے۔ اس واسطے ان حفاظ کے سینوں میں خدا کی عطا کردہ سب سے بہترین نعمت یعنی پورا قرآن محفوظ ہے۔
حافظ محمد فیضان کی عمر 13 برس ہے۔ ان کے والد نور العین ایک دستی کاریگر ہیں۔ محمد مشرف کی عمر 15 برس ہے۔ ان کے والد محمد اعظم کارپنٹر ہیں۔ محمد فیضان خالص تین سال 2 مہینے کی مدت میں اور محمد مشرف دو سال 5 مہینے میں حافظ قرآن بنے۔ اور ان دونوں کی خواہش ہے کہ حافظ قرآن ہونے کے ساتھ عصری علوم کے ماہر اور فن کار بنیں۔ محمد فیضان اور محمد مشرف نے بالترتیب اظہارِ خیال کیا کہ وہ بہترین عالم بننے کے ساتھ سائنسدان، آفیسر بننا چاہتے ہیں۔
مولانا ابرار احمد علیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حفاظ کے سینوں میں قرآن پاک کو محفوظ کر رکھا ہے۔ قابل مبارکباد ہیں یہ حفاظ اور ان کے والدین و متعلقین و خاندان کہ کل میدان محشر میں ان کے سروں کو نور کے تاج سے سنوارا جائے گا۔ دونوں جہان کی سرخ روئی اللہ تعالیٰ اس کتاب کے صدقے میں حفاظ کو عطا کرتا ہے، اور یہ بدیہی بات ہے کہ جو بھی شخص قرآن کی تعلیمات سے وابستہ ہوگا، وہ دونوں جہان کی کامیابی حاصل کرے گا۔ اس موقع پر موضع کے علما سمیت خازن ادارہ و اراکین محمد عزیز، حاجی رحمت علی، بہاؤ الدین، محمد نعیم انصاری اور عتیق اللہ کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود رہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیمی انگلش اسکول کے طالب علم نے 96 دنوں میں قرآن پاک حفظ کیا