ETV Bharat / state

دلہن نہیں مل رہی تو نوجوان کلکٹر کے پاس پہنچا - Bride Shortage

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 27, 2024, 1:49 PM IST

کرناٹک کے ایک کسان نے بتایا کہ وہ گزشتہ 10 سال سے کوشش کر رہا ہے، لیکن اسے شادی کے لیے ایک بھی لڑکی نہیں مل رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں وہ اپنا درد لے کر کلکٹر تک پہنچ گیا۔

دلہن کی تلاش میں نوجوان کلکٹر کے پاس پہنچا
دلہن کی تلاش میں نوجوان کلکٹر کے پاس پہنچا (ETV BHARAT)

کوپل: کرناٹک کے کوپل میں کسانوں کو ایک عجیب مسئلہ درپیش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی لڑکی کسان سے شادی کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ کوئی ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ سماجی مسئلہ بن چکا ہے۔ ایسے میں کرناٹک کے کوپل ضلع کے ایک نوجوان کسان نے لڑکی کی تلاش سے تنگ آکر اب ضلع کلکٹر سے اپیل کی ہے۔

کوپل کے ضلع کلکٹر نلین اتل نے بدھ کے روز کانکاگیری میں جن سپندن پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس میں کنکاگیری قصبے کے سنگاپا شیراہٹی نامی 30 سالہ شخص نے ڈی سی سے درخواست کی کہ وہ شادی کے لیے لڑکی نہیں ڈھونڈ پا رہا ہے۔

نوجوان کسان نے اپنا درد ظاہر کرتے ہوئے کہا، چونکہ وہ کسان ہے، لڑکیاں اس سے شادی کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ہم جیسے لڑکے جو کھیتی باڑی کرتے ہیں ان کو لڑکی نہیں ملتی۔ لڑکی مل بھی جائے تو لڑکیوں کے والدین مجھ جیسے لڑکے سے شادی کرنے کو تیار نہیں۔

نوجوان کسان نے کہا 'ہمارے پاس چھ ایکڑ زمین ہے۔میں اس پر کھیتی باڑی کر کے اپنی روزی کما رہا ہوں۔ میں خود انحصاری کی زندگی گزارنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اگر ہمیں شادی کے لیے لڑکیاں نہ ملیں تو ہم جیسے ہزاروں نوجوان کسان کھیتی سے دور ہو جائیں گے۔ میں نے تقریباً 10 سال سے لڑکی کی تلاش میں بہت پیسہ خرچ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:ڈاکو دلہن شادی کے پانچویں دن نقدی اور زیورات لے کر فرار، شوہر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں - robber bride

کسان نوجوان کا کہنا تھا کہ آج تک کوئی شادی کے لیے آگے نہیں آیا، میں ذہنی طور پر بہت تکلیف میں ہوں۔ میری طرح ہمارے قصبے میں سینکڑوں نوجوان لڑکے نوجوان لڑکیوں کو تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ نوجوان کسان نے درخواست نامہ میں کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایک اچھا پروگرام منعقد کیا جائے جس سے ہمارے کسانوں کو فائدہ ہو تاکہ ہم جیسے نوجوانوں کی زندگیاں روشن ہو سکیں۔

کوپل: کرناٹک کے کوپل میں کسانوں کو ایک عجیب مسئلہ درپیش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی لڑکی کسان سے شادی کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ کوئی ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ سماجی مسئلہ بن چکا ہے۔ ایسے میں کرناٹک کے کوپل ضلع کے ایک نوجوان کسان نے لڑکی کی تلاش سے تنگ آکر اب ضلع کلکٹر سے اپیل کی ہے۔

کوپل کے ضلع کلکٹر نلین اتل نے بدھ کے روز کانکاگیری میں جن سپندن پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس میں کنکاگیری قصبے کے سنگاپا شیراہٹی نامی 30 سالہ شخص نے ڈی سی سے درخواست کی کہ وہ شادی کے لیے لڑکی نہیں ڈھونڈ پا رہا ہے۔

نوجوان کسان نے اپنا درد ظاہر کرتے ہوئے کہا، چونکہ وہ کسان ہے، لڑکیاں اس سے شادی کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ہم جیسے لڑکے جو کھیتی باڑی کرتے ہیں ان کو لڑکی نہیں ملتی۔ لڑکی مل بھی جائے تو لڑکیوں کے والدین مجھ جیسے لڑکے سے شادی کرنے کو تیار نہیں۔

نوجوان کسان نے کہا 'ہمارے پاس چھ ایکڑ زمین ہے۔میں اس پر کھیتی باڑی کر کے اپنی روزی کما رہا ہوں۔ میں خود انحصاری کی زندگی گزارنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اگر ہمیں شادی کے لیے لڑکیاں نہ ملیں تو ہم جیسے ہزاروں نوجوان کسان کھیتی سے دور ہو جائیں گے۔ میں نے تقریباً 10 سال سے لڑکی کی تلاش میں بہت پیسہ خرچ کیا ہے۔

مزید پڑھیں:ڈاکو دلہن شادی کے پانچویں دن نقدی اور زیورات لے کر فرار، شوہر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں - robber bride

کسان نوجوان کا کہنا تھا کہ آج تک کوئی شادی کے لیے آگے نہیں آیا، میں ذہنی طور پر بہت تکلیف میں ہوں۔ میری طرح ہمارے قصبے میں سینکڑوں نوجوان لڑکے نوجوان لڑکیوں کو تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ نوجوان کسان نے درخواست نامہ میں کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایک اچھا پروگرام منعقد کیا جائے جس سے ہمارے کسانوں کو فائدہ ہو تاکہ ہم جیسے نوجوانوں کی زندگیاں روشن ہو سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.