کوٹا: شہر کے جواہر نگر تھانہ علاقہ میں کوچنگ طالب علم کی خودکشی کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہ اصل میں اتر پردیش کے برسانا متھرا کا رہنے والا تھا اور کوٹا میں پرائیویٹ کوچنگ کے ساتھ میڈیکل کے داخلے کے امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔ وہ پرانے جواہر نگر علاقہ میں ایک پی جی میں رہتا تھا۔ طالب علم 7 دن پہلے کوٹا آیا تھا اور میڈیکل میں داخلے کی تیاری کے لیے پرائیویٹ کوچنگ میں داخلہ لیا تھا۔
جواہر نگر تھانے کے سب انسپکٹر گوپال لال بیروا کا کہنا ہے کہ پی جی کے مالک انوپ کمار نے بدھ کی رات 11:30 بجے پولیس کنٹرول روم کو 21 سالہ پرشورام ولد کھچرمل کے بارے میں اطلاع دی جو اتر پردیش کے متھرا ضلع کے مان پور برسانا کے رہنے والے تھے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس II راجیش ٹیلر، پولیس افسر جواہر نگر ہرینارائن شرما اور پولیس جاپتا موقع پر پہنچ گئے۔ شواہد اکٹھے کرنے کے لیے ایف ایس ایل کی ٹیم کو بھی موقع پر طلب کر لیا گیا۔ جس کے بعد متوفی کی لاش کو ایم بی ایس ہسپتال کے مردہ خانہ میں منتقل کر دیا گیا۔
خودکشی کا یہ 12واں واقعہ ہے: سب انسپکٹر گوپال لال بیروا کا کہنا ہے کہ پی جی کے مالک نے شام کو پرشورام کو کپڑے سوکھاتے ہوئے دیکھا تھا، لیکن اس کے بعد جب وہ نظر نہیں آیا تو اس نے دروازہ کھٹکھٹایا۔ جب طالب علم نےدروازہ نہیں کھولا تو اس نے اس سلسلے میں پولیس کو اطلاع دی۔
پرشورام نے خودکشی کیوں کی اس بارے میں کوئی انکشاف نہیں ہوا ہے۔ کوٹا میں کوچنگ کے طالب علم کی خودکشی کا یہ 12واں معاملہ ہے۔ پولیس نے اہل خانہ کو اطلاع کر دی ہے۔ متوفی طالب علم کے اہل خانہ کوٹا پہنچ گئے ہیں۔ پولیس اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعدط لاش کو لواحقین کے حوالے کرے گی۔
ضلع انتظامیہ نے کوٹا کے ہاسٹل اور پی جی آپریٹرز کو مفت گیٹ کیپر ٹریننگ فراہم کی ہے۔ یہ گیٹ کیپر ٹریننگ خود کشی کو روکنے میں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے لیکن جس پی جی میں خودکشی ہوئی۔ وہاں کسی نے گیٹ کیپر کی تربیت نہیں لی تھی۔ اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ نے تمام پی جی اور ہاسٹل کے کمروں میں ہینگنگ ڈیوائس لگانے کی ہدایات دی ہیں لیکن ایس پی جی کے کمرے میں پنکھے میں لٹکنے والا ڈیوائس تک نہیں تھا۔ ایسے میں پولیس کے حوالے سے مکمل رپورٹ بھی انتظامیہ کو بھیجی جائے گی۔