مرادآباد: غازی آباد میں ڈاسنا مندر کے پجاری یتی نرسنگہا نند کے خلاف احتجاج رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ پورے ملک کے مسلمانوں میں یتی نرسنگہا نند کے خلاف شدید غصہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ملک میں جگہ جگہ یتی نرسنگھا نند کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہیں اور احتجاجی مظاہرے کرکے اس کو گرفتار کرنے کی مانگ زور پکڑتی جا رہی ہے۔
وہیں مرآداباد میں بھی شیعہ برادری نے گستاخی کے ملزم یتی نرسنگھا نند کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعلی کے نام ڈی ایم کو میمورنڈم پیش کیا اور ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ آج مرادآباد کلیکٹریٹ پر کثیر تعداد میں شیعہ طبقے کے لوگ اکٹھا ہوئے اور انہوں نے گستاخ رسول یتی نرسنگھا نند کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور اسکی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے شیعہ مولانا علی حیدر نوری نے کہا کہ اللہ کے بعد سب سے بڑی ذات پیغمبر اسلام کی ہے اور جس طرح سے یتی نرسنگھا نند آپ کی شان میں نازیبا اور قابل اعتراض بیان بازی کی ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مانگ کرتے ہیں کہ اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور اس کو گرفتار کر کے جیل بھیجا جائے۔
مزید پڑھیں:
گستاخی معاملہ: مظفرنگر میں نرسنگھانند سرسوتی کے خلاف ایم آئی ایم کا زبردست احتجاج
نرسنگھانند کے خلاف بلند شہر میں احتجاج، 8 گرفتار - Protest against Narsinghanand
یتی نرسنگھانند کے خلاف فوری کاروائی کرنے کا مطالبہ، کشمیری علمائے کرام نے امت شاہ کو لکھا خط
مولانا نے مزید کہا کہ ایسا شخص بابا کہلانے کا حقدار نہیں ہے اور کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کی برائی کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اس بابا نے ہمارے نبی کی شان میں جو نازیبا کلمات کہے ہیں اس کو ہم دہرا بھی نہیں سکتے اور ایسا شخص کسی مذہب کا نہیں ہو سکتا کیونکہ کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کی توہین کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔