ورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں واقعے دولت آباد گاؤں میں عید الاضحیٰ دو فرقوں کے درمیان کیشدگی کے بعد پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر یکطرفہ کارروائی کی گئی۔اس کے باعث پورے علاقے میں خوف کا ماحول ہے۔ گزشتہ روز 17 جون کو علاقے دولت آباد ضلع اورنگ آباد میں قربانی کو لیکر دو گروپوں کے درمیان معمولی جھگڑا ہوا تھا جس کے باعث پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
پولیس کی جانب سے نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس میں ابھی تک 15 نوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہے۔ کم از کم 50 سے 60 افراد کی فہرست کی بنیاد پر کومبنگ آپریشن کیا۔لوگوں کے گھروں میں گھس کر ہراساں کیا گیا۔ اس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول بنا ہوا ہے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں مزید پوچھ گچھ باقی ہے۔ اسی لیے ان لوگوں کا پی سی آر بڑھایا جائے۔ اس معاملے میں دولت آباد کے سرپنچ کو بھی پولیس نے گرفتار کیا اور انہیں بھی عدالت میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:قربانی کے جانوروں کو لے کر شہر پولیس نے عام لوگوں کو کیا پریشان: سید امتیاز جلیل
گرفتار افراد کے وکلا کا کہنا ہے کہ ان لوگوں پر دولت آباد پولیس نے جو ایف ائی آر درج کی ہے اس میں، 307,143,147,148,149,435,
324,504,427 ان سنگین دفعات کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔اب سبھی 15 افراد کو میجسٹریٹ کسٹڈی میں بھیجنے کے بعد وکلا کا کہنا ہے کہ جلد ہی ان کی رہائی کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔