ETV Bharat / state

ہاتھ بدلے گا حالات، دہلی کی حفاظت اب ہوگی کانگریس کی ذمہ داری: ہارون یوسف - HAROON YUSUF ON SECURITY - HAROON YUSUF ON SECURITY

Security of Delhi کانگریس کے سینیئر لیڈر ہارون یوسف نے کہا ہے کہ انڈیا اتحاد کی لوک سبھا سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کے بعد، بگڑتے ہوئے امن و امان اور حفاظت کی ذمہ دار کانگریس کی ہوگی۔

Hath Badlega Halaat, Security of Delhi will now be Congress Responsibility: Haroon Yusuf
ہاتھ بدلے گا حالات، دہلی کی حفاظت اب ہوگی کانگریس کی ذمہ داری: ہارون یوسف (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 17, 2024, 1:11 PM IST

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر راجیو بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، دہلی حکومت کے سابق وزیر اور میڈیا کمپیئن اسٹریٹجک کمیٹی کے چیئرمین، ہارون یوسف نے کہا کہ 4 جون کو انڈیا اتحاد کی لوک سبھا سیٹوں پر اکثریت سے جیتنے کے بعد کانگریس پارٹی ملک اور دہلی کے بگڑتے ہوئے امن و امان اور حفاظتی انتظامات کی بہتری کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں بی جے پی حکومت دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے امن و امان کو برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ آج دہلی کے بگڑتے ماحول میں ہر شخص اپنی حفاظت کو لے کر پریشان ہے کیونکہ راجدھانی میں خواتین، بوڑھوں، چھوٹے بچوں اور لڑکیوں کے خلاف مجرمانہ معاملوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور وزارت داخلہ کی بے توجہی کی وجہ سے آج دہلی جرائم کی راجدھانی بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت میں 4 جون کو نئی حکومت بنے گی، انڈیا اتحاد کا دعویٰ - INDIA Alliance Claims

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ کانگریس کے منشور نیائے سنکلپ پتر میں خواتین کو میتری گارنٹی، خواتین کے لیے انصاف کے حق کے تحت تحفظ کی ضمانت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہر روز 3 عصمت دری، 3-4 قتل اور 15 اغوا کے واقعات ہو رہے ہیں اور عدالتی احاطہ میں بھی گینگ وار کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ دسمبر 2023 میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2022 میں دہلی میں 2.99 لاکھ مجرمانہ معاملے درج کیے گئے ہیں، جو کہ 5 میٹرو شہروں کے مقابلہ دارالحکومت میں سب سے زیادہ ہے۔ 2020-2022 کے دوران خواتین اور بزرگوں کے خلاف جرائم میں 45 فیصد، بچوں کے خلاف جرائم میں 41 فیصد، اغوا میں 39 فیصد، قتل میں 9 فیصد اور سائبر کرائمز میں 313 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ دہلی پولیس کا دہلی میں بڑھتے ہوئے جرائم پر کوئی کنٹرول نہیں ہے کیونکہ راجدھانی میں پولیس کا نظام وی آئی پی سکیورٹی انتظامات میں زیادہ مصروف ہے، اس کے باوجود دہلی پولیس میں 13500 عہدے خالی پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی وزارت داخلہ کو دارالحکومت کی سکیورٹی کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر پولیس میں بھرتی شروع کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ بدلے گا حالات، دہلی کی حفاظت کانگریس کی ذمہ داری ہوگی۔ تاہم انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کے بعد، ہم مرکزی حکومت میں 30 لاکھ خالی آسامیوں کو فوری طور پر پُر کریں گے، جس کے تحت دہلی پولیس، سکیورٹی سے متعلق اور دیگر محکموں میں تمام خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے گا۔

ہارون یوسف نے مزید کہا کہ دہلی میں فی لاکھ آبادی میں قتل، چوری کے 91259 ہٹ اینڈ رن حادثے کے اور چین اسنیچنگ کے 2333 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اگر تقابلی طور پر دیکھا جائے تو 5 میٹرو شہروں کے مقابلے دہلی میں فی لاکھ پر 1832.6 کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں مسلسل تیسرے سال دہلی میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ 14,158 کیس درج ہوئے ہیں، جو کہ فی لاکھ پر 186.9 کی شرح سے درج ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ دہلی میں لڑکیوں کے خلاف POCSO ایکٹ کے تحت جرائم 1511 فی لاکھ کی شرح سے درج کیے گئے ہیں اور دہلی میں 15.9 کی شرح سے عصمت دری کے واقعات درج کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے آج دہلی کی پہچان ریپ کیپٹل کے نام سے ہوتی ہے۔

ہارون یوسف نے کہا کہ جب بی جے پی حکومت مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے تو پھر جرائم بڑھیں گے نہیں تو کیا ہوگا؟ بی جے پی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتی ہے لیکن مرکزی حکومت کٹھوعہ، ہاتھرس، اناؤ چنمیانند، لکھیم پور کھیری واقعہ، برج بھوشن شرن سنگھ اور تقریباً 2000 خواتین/لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے والے مجرموں کے خلاف کارروائی تک نہیں کرتی۔ ہارون یوسف نے کہا کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انڈیا اتحاد کے امیدواروں سے لوگ بی جے پی حکومت کے قانونی نظام اور امن و امان کی بگڑتی صورت حال اور بے حسی پر اپنے غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔ دہلی میں انڈیا اتحاد کے ساتوں امیدواروں کو عوام کی بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ تاہم عوام انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے بے تاب نظر آرہے ہیں۔ ہارون یوسف نے دعویٰ کیا کہ ہم یقینی طور پر 4 جون کے بعد حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ کیونکہ کانگریس کے 5 نیائے اور 25 گارنٹیو ں پر عوام کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر راجیو بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، دہلی حکومت کے سابق وزیر اور میڈیا کمپیئن اسٹریٹجک کمیٹی کے چیئرمین، ہارون یوسف نے کہا کہ 4 جون کو انڈیا اتحاد کی لوک سبھا سیٹوں پر اکثریت سے جیتنے کے بعد کانگریس پارٹی ملک اور دہلی کے بگڑتے ہوئے امن و امان اور حفاظتی انتظامات کی بہتری کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں بی جے پی حکومت دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے امن و امان کو برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ آج دہلی کے بگڑتے ماحول میں ہر شخص اپنی حفاظت کو لے کر پریشان ہے کیونکہ راجدھانی میں خواتین، بوڑھوں، چھوٹے بچوں اور لڑکیوں کے خلاف مجرمانہ معاملوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور وزارت داخلہ کی بے توجہی کی وجہ سے آج دہلی جرائم کی راجدھانی بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت میں 4 جون کو نئی حکومت بنے گی، انڈیا اتحاد کا دعویٰ - INDIA Alliance Claims

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ کانگریس کے منشور نیائے سنکلپ پتر میں خواتین کو میتری گارنٹی، خواتین کے لیے انصاف کے حق کے تحت تحفظ کی ضمانت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہر روز 3 عصمت دری، 3-4 قتل اور 15 اغوا کے واقعات ہو رہے ہیں اور عدالتی احاطہ میں بھی گینگ وار کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ دسمبر 2023 میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2022 میں دہلی میں 2.99 لاکھ مجرمانہ معاملے درج کیے گئے ہیں، جو کہ 5 میٹرو شہروں کے مقابلہ دارالحکومت میں سب سے زیادہ ہے۔ 2020-2022 کے دوران خواتین اور بزرگوں کے خلاف جرائم میں 45 فیصد، بچوں کے خلاف جرائم میں 41 فیصد، اغوا میں 39 فیصد، قتل میں 9 فیصد اور سائبر کرائمز میں 313 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ دہلی پولیس کا دہلی میں بڑھتے ہوئے جرائم پر کوئی کنٹرول نہیں ہے کیونکہ راجدھانی میں پولیس کا نظام وی آئی پی سکیورٹی انتظامات میں زیادہ مصروف ہے، اس کے باوجود دہلی پولیس میں 13500 عہدے خالی پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی وزارت داخلہ کو دارالحکومت کی سکیورٹی کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر پولیس میں بھرتی شروع کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ بدلے گا حالات، دہلی کی حفاظت کانگریس کی ذمہ داری ہوگی۔ تاہم انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کے بعد، ہم مرکزی حکومت میں 30 لاکھ خالی آسامیوں کو فوری طور پر پُر کریں گے، جس کے تحت دہلی پولیس، سکیورٹی سے متعلق اور دیگر محکموں میں تمام خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے گا۔

ہارون یوسف نے مزید کہا کہ دہلی میں فی لاکھ آبادی میں قتل، چوری کے 91259 ہٹ اینڈ رن حادثے کے اور چین اسنیچنگ کے 2333 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اگر تقابلی طور پر دیکھا جائے تو 5 میٹرو شہروں کے مقابلے دہلی میں فی لاکھ پر 1832.6 کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں مسلسل تیسرے سال دہلی میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ 14,158 کیس درج ہوئے ہیں، جو کہ فی لاکھ پر 186.9 کی شرح سے درج ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ دہلی میں لڑکیوں کے خلاف POCSO ایکٹ کے تحت جرائم 1511 فی لاکھ کی شرح سے درج کیے گئے ہیں اور دہلی میں 15.9 کی شرح سے عصمت دری کے واقعات درج کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے آج دہلی کی پہچان ریپ کیپٹل کے نام سے ہوتی ہے۔

ہارون یوسف نے کہا کہ جب بی جے پی حکومت مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے تو پھر جرائم بڑھیں گے نہیں تو کیا ہوگا؟ بی جے پی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتی ہے لیکن مرکزی حکومت کٹھوعہ، ہاتھرس، اناؤ چنمیانند، لکھیم پور کھیری واقعہ، برج بھوشن شرن سنگھ اور تقریباً 2000 خواتین/لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے والے مجرموں کے خلاف کارروائی تک نہیں کرتی۔ ہارون یوسف نے کہا کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انڈیا اتحاد کے امیدواروں سے لوگ بی جے پی حکومت کے قانونی نظام اور امن و امان کی بگڑتی صورت حال اور بے حسی پر اپنے غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔ دہلی میں انڈیا اتحاد کے ساتوں امیدواروں کو عوام کی بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ تاہم عوام انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے بے تاب نظر آرہے ہیں۔ ہارون یوسف نے دعویٰ کیا کہ ہم یقینی طور پر 4 جون کے بعد حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ کیونکہ کانگریس کے 5 نیائے اور 25 گارنٹیو ں پر عوام کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.