ETV Bharat / state

مغربی یوپی میں 'انڈیا' اتحاد سے آر ایل ڈی کی علیحدگی سے مسلم اور جاٹ اتحاد ٹوٹ جائے گا؟

will break Muslim-Jat alliance? ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مغربی اتر پردیش کے سینیئر رہنما شاہد منظور نے کہا کہ راشٹریہ لوک دل پارٹی کا سماجوادی پارٹی سے علیحدہ ہونا اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنا لوک سبھا انتخابات پر حیران کن اثر ڈالے گا۔

مغربی یوپی میں 'انڈیا' اتحاد سے آر ایل ڈی کی علیحدگی سے مسلم اور جاٹ اتحاد ٹوٹ جائے گا؟
مغربی یوپی میں 'انڈیا' اتحاد سے آر ایل ڈی کی علیحدگی سے مسلم اور جاٹ اتحاد ٹوٹ جائے گا؟
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 27, 2024, 3:00 PM IST

Updated : Feb 27, 2024, 4:04 PM IST

مغربی یوپی میں 'انڈیا' اتحاد سے آر ایل ڈی کی علیحدگی سے مسلم اور جاٹ اتحاد ٹوٹ جائے گا؟

لکھنو: مغربی اتر پردیش میں مسلمان اور جاٹ سماج کی اتحاد کی وجہ سے راشٹریہ لوک دل پارٹی کو ہمیشہ کامیابی ملتی آرہی ہے لیکن 2024 کے انتخابات میں انڈیا اتحاد سے راشٹریہ لوک دل پارٹی( آر ایل ڈی) کا علیحدہ ہونا اور کانگریس کا سماجوادی پارٹی کے ساتھ انتخابی میدان میں انے مغربی اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر کیا اثر ہو سکتا ہے اس پر مغربی اتر پردیش سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما شاہد منظور سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مغربی اتر پردیش کے سینیئر رہنما شاہد منظور نے کہا کہ راشٹریہ لوک دل پارٹی کا سماجوادی پارٹی سے علیحدہ ہونا اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنا لوک سبھا انتخابات پر حیران کن اثر ڈالے گا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی اتر پردیش میں کسان ،مزدور، اقلیتی طبقہ اور دلت سماج کے لوگوں کی سوچ و فکر میں یکسانیت ہے جو نظریہ انجہانی چوہدری چرن سنگھ اور اجیت سنگھ کی رہی ہے وہی نظریہ مغربی اتر پردیش کے کسانوں کی ہے راشٹریہ لوک دل پارٹی کے رہنما جیت چودھری اگرچہ بی جے پی کے ساتھ اتحادی ہو چکے ہیں تاہم مغربی اترپردیش کا کسان ،مزدور ،مسلمان اور دلت سماج بی جے پی کے ساتھ نہیں ہے وہ سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی کے نظریاتی کی حمایت کر رہے ہیں۔

اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ آر ایل ڈی کا اتحاد جے پی کے ساتھ ہونے کے بعد بھی ہریانہ کا کسان دہلی کے سرحد پر احتجاجی مظاہرہ کر رہا ہے مغربی اتر پردیش کا کسان ٹریکٹر کے ساتھ دہلی کی سرحد پر احتجاجی مظاہرہ کر رہا ہے اس سے صاف طور پر کہا جا سکتا ہے کہ برسر اقتدار بی جے پی کے خلاف کسانوں نے مورچہ کھول دیا ہے اور ظاہر ہے کہ موجودہ دور میں ملک بھر میں کسانوں کی اواز سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی جس طریقے سے بلند کر رہی ہے وہ کوئی دوسری پارٹی نہیں کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ار ایل ڈی کے بی جے پی کے ساتھ جانے پر بھی انڈیا اتحاد کا کوئی نقصان نہیں ہونے والا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے مابین اتحاد کا بنیادی نظریہ یہی رہا ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے باہر کیا جائے سماجوادی پارٹی نے ریاست بھر میں سماجی موضوعات پر جس طریقے سے کھل کر اواز بلند کی ہے چاہے وہ نوجوان کا مسئلہ ہو یا بے روزگاری مہنگائی یا کسانوں کے مسائل ہوں ان سبھی کے مسائل پر حکومت سے سوال پوچھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ تمام طبقے سماجوادی پارٹی اور انڈیا اتحاد کو ووٹ کریں گے '

شاہد منظور نے کہا کہ موجودہ وقت میں میڈیا انڈیا اتحاد پر سوال اٹھانے کے لیے ایک شوشہ نکا ل رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کو جو 17 لوک سبھا نشستیں دی گئی ہیں مسلم اکثریتی نشستیں ہیں لیکن ہم کہنا چاہتے ہیں کہ یہ میڈیا کی من گھڑت باتیں ہیں جب کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد ہوتا ہے تو مذہب کی بنیاد پر سیٹیں نہیں تقسیم ہوتی ہیں اور اگر ان کی بھی بات مان لی جائے تو سماجوادی پارٹی کے پاس بھی کئی درجن ایسی نشستیں ہیں جس پر اقلیتی طبقہ کے 40 فیصد ووٹرز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے پاس میرٹھ، رام پور کیرانہ ، بریلی، اعظم گڑھ اور بلرام پور سمیت متعدد سیٹیں ہیں جہاں پر مسلم 40 سے 50 فیصد ووٹر ہے لہذا یہ الزام بے بنیاد ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے قبل بھی کانگریس پارٹی اور سماجوادی پارٹی کا اتحاد رہا لیکن اس کے نتائج بہتر نہیں تھے اس کی کئی وجوہات رہے ہیں لیکن موجودہ وقت میں جو اتحاد ہوا ہے وہ کافی مضبوط ہے اور امید ہے کہ اس کے نتائج کافی بہتر ہوں گے اور بی جے پی کو سخت مقابلہ دیں گے۔

مغربی یوپی میں 'انڈیا' اتحاد سے آر ایل ڈی کی علیحدگی سے مسلم اور جاٹ اتحاد ٹوٹ جائے گا؟

لکھنو: مغربی اتر پردیش میں مسلمان اور جاٹ سماج کی اتحاد کی وجہ سے راشٹریہ لوک دل پارٹی کو ہمیشہ کامیابی ملتی آرہی ہے لیکن 2024 کے انتخابات میں انڈیا اتحاد سے راشٹریہ لوک دل پارٹی( آر ایل ڈی) کا علیحدہ ہونا اور کانگریس کا سماجوادی پارٹی کے ساتھ انتخابی میدان میں انے مغربی اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر کیا اثر ہو سکتا ہے اس پر مغربی اتر پردیش سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما شاہد منظور سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مغربی اتر پردیش کے سینیئر رہنما شاہد منظور نے کہا کہ راشٹریہ لوک دل پارٹی کا سماجوادی پارٹی سے علیحدہ ہونا اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنا لوک سبھا انتخابات پر حیران کن اثر ڈالے گا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی اتر پردیش میں کسان ،مزدور، اقلیتی طبقہ اور دلت سماج کے لوگوں کی سوچ و فکر میں یکسانیت ہے جو نظریہ انجہانی چوہدری چرن سنگھ اور اجیت سنگھ کی رہی ہے وہی نظریہ مغربی اتر پردیش کے کسانوں کی ہے راشٹریہ لوک دل پارٹی کے رہنما جیت چودھری اگرچہ بی جے پی کے ساتھ اتحادی ہو چکے ہیں تاہم مغربی اترپردیش کا کسان ،مزدور ،مسلمان اور دلت سماج بی جے پی کے ساتھ نہیں ہے وہ سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی کے نظریاتی کی حمایت کر رہے ہیں۔

اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ آر ایل ڈی کا اتحاد جے پی کے ساتھ ہونے کے بعد بھی ہریانہ کا کسان دہلی کے سرحد پر احتجاجی مظاہرہ کر رہا ہے مغربی اتر پردیش کا کسان ٹریکٹر کے ساتھ دہلی کی سرحد پر احتجاجی مظاہرہ کر رہا ہے اس سے صاف طور پر کہا جا سکتا ہے کہ برسر اقتدار بی جے پی کے خلاف کسانوں نے مورچہ کھول دیا ہے اور ظاہر ہے کہ موجودہ دور میں ملک بھر میں کسانوں کی اواز سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی جس طریقے سے بلند کر رہی ہے وہ کوئی دوسری پارٹی نہیں کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ار ایل ڈی کے بی جے پی کے ساتھ جانے پر بھی انڈیا اتحاد کا کوئی نقصان نہیں ہونے والا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے مابین اتحاد کا بنیادی نظریہ یہی رہا ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے باہر کیا جائے سماجوادی پارٹی نے ریاست بھر میں سماجی موضوعات پر جس طریقے سے کھل کر اواز بلند کی ہے چاہے وہ نوجوان کا مسئلہ ہو یا بے روزگاری مہنگائی یا کسانوں کے مسائل ہوں ان سبھی کے مسائل پر حکومت سے سوال پوچھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ تمام طبقے سماجوادی پارٹی اور انڈیا اتحاد کو ووٹ کریں گے '

شاہد منظور نے کہا کہ موجودہ وقت میں میڈیا انڈیا اتحاد پر سوال اٹھانے کے لیے ایک شوشہ نکا ل رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کو جو 17 لوک سبھا نشستیں دی گئی ہیں مسلم اکثریتی نشستیں ہیں لیکن ہم کہنا چاہتے ہیں کہ یہ میڈیا کی من گھڑت باتیں ہیں جب کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد ہوتا ہے تو مذہب کی بنیاد پر سیٹیں نہیں تقسیم ہوتی ہیں اور اگر ان کی بھی بات مان لی جائے تو سماجوادی پارٹی کے پاس بھی کئی درجن ایسی نشستیں ہیں جس پر اقلیتی طبقہ کے 40 فیصد ووٹرز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے پاس میرٹھ، رام پور کیرانہ ، بریلی، اعظم گڑھ اور بلرام پور سمیت متعدد سیٹیں ہیں جہاں پر مسلم 40 سے 50 فیصد ووٹر ہے لہذا یہ الزام بے بنیاد ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے قبل بھی کانگریس پارٹی اور سماجوادی پارٹی کا اتحاد رہا لیکن اس کے نتائج بہتر نہیں تھے اس کی کئی وجوہات رہے ہیں لیکن موجودہ وقت میں جو اتحاد ہوا ہے وہ کافی مضبوط ہے اور امید ہے کہ اس کے نتائج کافی بہتر ہوں گے اور بی جے پی کو سخت مقابلہ دیں گے۔

Last Updated : Feb 27, 2024, 4:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.