مظفر نگر: ہندو تہوار کانوڑ یاترا شروع ہو چکی ہے اور کانوڑ یاترا کے ساتھ انتظامیہ کی جانب سے سخت انتظامات کیےجا رہے ہیں۔ گزشتہ سال کانوڑ یاترا کے دوران مظفر نگر کے بگھرا میں واقع آشرم کے مالک سوامی یشویر مہاراج نے نیشنل ہائی وے 58 پر موجود ہوٹل ڈھابو چلانے والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں پر ہندو دیوتاؤں کے نام رکھنے کا الزام لگایا اور ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس سال بھی سوامی یشویر مہاراج نے انتظامی حکام سے بات کرنے کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ مسلمان ہوٹل چلانے والوں کے نام موٹے موٹے حروف میں لکھے جائیں۔ اتر پردیش حکومت کے وزیر مملکت کپل دیو اگروال نے بھی انتظامی عہدیداروں کو ہوٹل ڈھابوں پر مسلم چلانے والوں کے ناموں کو درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔
کانوڑ یاترا 2024 شروع ہوتے ہی ہے، انتظامی حکام نے ایک بار پھر تمام ہوٹلوں اور ڈھابوں کے آپریٹروں کو اپنے ہوٹلوں اور کانوڑ روٹ پر پھلوں کی گاڑیوں اور رڈیوں پر اپنے اپنے نام کا بورڈ لگانے کی ہدایت دی ہے۔
مزید پڑھیں: آئی اے ایس پوجا کھیڈکر پر کیوں ہوئی کارروائی؟ جانیے مرکز کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کیا پایا
مظفر نگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ابھیشیک سنگھ نے کہا کہ کانوڑ یاترا شروع ہو چکی ہے اور ہمارے ضلع میں تقریباً 240 کلومیٹر کا راستہ ہے، جس میں کھانے پینے کے تمام ہوٹل، ڈھابے یا ٹھیلے شامل ہیں جہاں سے کانوڑ اپنی کھانے کی اشیاء خرید سکتے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ وہاں آپریٹرز کے نام ضرور درج کیے جائیں ہوٹلوں کے باہر اپنے نام کے بینر لگائے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پھلوں ٹی سٹال اور چھوٹے دکاندار جو کانوڑ کے راستے میں اپنی دکان لگائے ہیں وہ اپنے نام کے بورڈ لگائے تاکہ کسی کو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہ ہو اور کہیں ایسی صورتحال پیدا نہ ہو کہ الزامات لگائے جائیں اور بعد میں امن و امان کو کوئی خطرہ پیدا ہو۔