ETV Bharat / state

32 بندروں کی موت کا معاملہ: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی اصل وجہ کیا معلوم ہوئی - Monkeys Death In Palamu - MONKEYS DEATH IN PALAMU

Post Mortem Report of Death of 32 Monkeys in Palamu: پالامو کے پنکی میں 32 بندروں کی موت کا معاملہ حل ہو گیا ہے۔ تمام بندروں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ جس میں موت کی وجہ سامنے آئی۔یہ جاننے کے لیے پڑھیے تفصیل

post mortem report of death of 32 monkeys in palamu
32 بندروں کی موت کا معاملہ: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی اصل وجہ کیا معلوم ہوئی (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 7, 2024, 4:00 PM IST

پلامو: ضلع کے پنکی تھانہ علاقہ کے سورٹھ گاؤں میں 32 بندروں کی موت کی وجہ معلوم ہو گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بندروں کی موت کیسے ہوئی۔ دراصل ایک کنویں سے 32 بندروں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس وقت خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ تمام بندر کنویں کے پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس پورے معاملہ میں محکمۂ جنگلات کی ٹیم نے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اور تمام بندروں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔ تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔

اس پورے معاملہ میں محکمۂ حیوانات نے بندروں کے پوسٹ مارٹم کے لیے تین جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔ اس میں ٹورنگ ویٹ، BAHO، VS Palamu شامل تھے۔ تینوں ڈاکٹروں نے تمام 32 بندروں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بندروں کی پراسرار موت پر یو پی میں تشویش

موت کی اصل وجہ کیا ہے؟

32 بندروں کی موت کی وجہ دم گھٹنا بتایا گیا ہے۔ یہ ایسی صورت حال ہے جب کوئی سانس لینے سے قاصر ہوتا ہے، جو موت کا باعث بنتا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانی میں ہونے کی وجہ سے دم گھٹنے کی کیفیت پیدا ہوئی اور سب کی موت ہوگئی۔ تمام بندر پوسٹ مارٹم سے 12 سے 24 گھنٹے پہلے مر گئے۔ بندروں کے پھیپھڑے پانی کے ساتھ ساتھ مٹی سے بھی بھر گئے تھے۔ گرمی کی وجہ سے بندروں کی جلد پر جھریاں پڑ گئی تھیں۔ جلد، چہرے اور پیٹ پر چوٹ کے نشانات بھی تھے۔ بندروں کی جلد کے نیچے موجود ٹشوز کو نقصان پہنچا۔ بندروں کے جسموں میں خون کے لوتھڑے بھی تھے۔

اس ضمن میں ڈی ایف او پالامو کمار آشیش نے کہا ہے کہ "بندروں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بہت سی باتوں کا ذکر ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بندروں کی موت پانی میں ڈوبنے سے ہوئی، پیاسے بندر کنویں میں جا کر مر گئے۔ "

پیاسے بندر پانی کی تلاش میں کنویں میں کود پڑے تھے:

2 جون کو پلامو کے پنکی تھانہ علاقہ کے سورٹھ میں ایک کنویں سے 32 بندروں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ اس دوران پالامو کے علاقہ میں بھی کافی گرمی پڑ رہی تھی اور درجۂ حرارت 47 ڈگری سیلسیس کے آس پاس تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بندر پانی کی تلاش میں کنویں میں چھلانگ لگا کر مر گئے۔

پلامو: ضلع کے پنکی تھانہ علاقہ کے سورٹھ گاؤں میں 32 بندروں کی موت کی وجہ معلوم ہو گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بندروں کی موت کیسے ہوئی۔ دراصل ایک کنویں سے 32 بندروں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس وقت خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ تمام بندر کنویں کے پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس پورے معاملہ میں محکمۂ جنگلات کی ٹیم نے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اور تمام بندروں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔ تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔

اس پورے معاملہ میں محکمۂ حیوانات نے بندروں کے پوسٹ مارٹم کے لیے تین جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔ اس میں ٹورنگ ویٹ، BAHO، VS Palamu شامل تھے۔ تینوں ڈاکٹروں نے تمام 32 بندروں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بندروں کی پراسرار موت پر یو پی میں تشویش

موت کی اصل وجہ کیا ہے؟

32 بندروں کی موت کی وجہ دم گھٹنا بتایا گیا ہے۔ یہ ایسی صورت حال ہے جب کوئی سانس لینے سے قاصر ہوتا ہے، جو موت کا باعث بنتا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانی میں ہونے کی وجہ سے دم گھٹنے کی کیفیت پیدا ہوئی اور سب کی موت ہوگئی۔ تمام بندر پوسٹ مارٹم سے 12 سے 24 گھنٹے پہلے مر گئے۔ بندروں کے پھیپھڑے پانی کے ساتھ ساتھ مٹی سے بھی بھر گئے تھے۔ گرمی کی وجہ سے بندروں کی جلد پر جھریاں پڑ گئی تھیں۔ جلد، چہرے اور پیٹ پر چوٹ کے نشانات بھی تھے۔ بندروں کی جلد کے نیچے موجود ٹشوز کو نقصان پہنچا۔ بندروں کے جسموں میں خون کے لوتھڑے بھی تھے۔

اس ضمن میں ڈی ایف او پالامو کمار آشیش نے کہا ہے کہ "بندروں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بہت سی باتوں کا ذکر ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بندروں کی موت پانی میں ڈوبنے سے ہوئی، پیاسے بندر کنویں میں جا کر مر گئے۔ "

پیاسے بندر پانی کی تلاش میں کنویں میں کود پڑے تھے:

2 جون کو پلامو کے پنکی تھانہ علاقہ کے سورٹھ میں ایک کنویں سے 32 بندروں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ اس دوران پالامو کے علاقہ میں بھی کافی گرمی پڑ رہی تھی اور درجۂ حرارت 47 ڈگری سیلسیس کے آس پاس تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بندر پانی کی تلاش میں کنویں میں چھلانگ لگا کر مر گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.