ممبئی: یہ ممبئی کے مینارہ مسجد اور اطراف کی بازاروں کا منظر ہے۔ ماہ مقدس کے آغاز سے ہی یہاں بڑے بڑے سیاسی بینر آویزاں ہیں۔ لیکن حیرانی اس بات کی ہے کہ علاقے کے رکن اسمبلی کی تصویریں مختلف بینر کی وجہ سے چھوٹی پڑ گئی ہیں۔
وہیں بازار کے صدر دروازے پر دوسرے حلقے کے رکن اسمبلی راہل نارویکر کی تصویریں نمایاں ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ علاقے کے رکن اسمبلی امین پٹیل کے لیے بینر میں جگہ تنگ ہوتی نظر آرہی ہے۔
ماہِ مقدس کے آغاز میں تصویروں کا یہ منظر دیکھا گیا تھا لیکن اب یہاں یہ دیکھا جارہا ہے کہ بینر سے سیاسی رہنماؤں کی تصویریں غائب ہیں۔ اب ان تصویروں کی جگہ علاقے کے دوکانداروں نے اپنی اپنی تصویریں لگا دیں ہیں اور اپنے پروڈکٹ کی نمائش کر رہے ہیں۔ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اب ان پروڈکٹ پہ علاقائی دوکانداروں نے سیاسی رہنماؤں کو در کنار کر دیا ہے۔
در اصل انتخاب کی تاریخوں کے اعلان کے بعد ہی سے ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے سبب اب اُن ساری جگہوں پر اس سیاسی نام اور تصویروں والے بینر ایسے غائب ہورہے ہیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ کیونکہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر سیاسی رہنما کاروائیوں کا شکار نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
- رمضان کے پہلے عشرے میں بازاروں میں رونق لیکن خریدار غائب
- ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ماہ مقدس میں پانی کی قلت
اس لیے ان ساری جگہوں اور اُن کے نام پوشیدہ رکھے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار ماہ مقدس کو ان بازاروں سے سیاسی لیڈران کی جگہ علاقے کے دوکانداروں نے لے لی ہے۔