علی گڑھ:اترپریش کے عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے غیر تدریسی ملازمین کی ہٹرتال دوسرے دن بھی جاری ہے۔ جاری ہڑتال کے سبب جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں نرسنگ اسٹاف کی کمی کے باعث ایمرجنسی خدمات بھی متاثر ہورہی ہیں ۔اس کے باعث میڈیکل کالج میں دور دراز سے آنے والے مریضوں کو مایوس ہو کر بنا علاج کے ہی واپس جانا پڑھ رہا ہے۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے غیر تدریسی ملازمین ایڈہاک، عارضی، یومیہ اجرت والے ملازمین اپنی ملازمت کے کنفرمیشن، انکریمنٹ اور اولانس کی بحالی سمیت اپنے دس نکاتی مطالبات کو لئے کر 28؍اکتوبر 2023 سے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنا دئے رہے ہیں۔تقریباً 105؍ دنوں سے دھرنے دینے کے باوجود ملازمین کے مسائل کا کوئی حل نکلتا نظر نہیں آرہے اور نہ ہی انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے میں کوئی ٹھوس اقدام ہوتا نظر آرہا ہے۔
جواہرلال نہرو میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں علاج کے لئے آنے والے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا۔ہڑتال کی وجہ سے ہسپتال میں ڈاکٹرز اور طبی ملازمین کی عدم موجودگی کے سبب مریضوں کا برا حال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا 8 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان
مریضوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ملازمین کی غیر حاضری کے سبب ہماری پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ہم بہت دور دراز کے علاقوں سے یہاں آئے لیکن ہڑتال نے اپنی پریشانیوں کو مزید اضافہ کر دیا ہے۔