ممبئی: سرکاری اسکیمات سے استفادہ سے اکثر مسلمان صرف اس لئے محروم ہوتے ہیں کیونکہ ان کے سرکاری دستاویزات آدھار، پین کارڈ اور دیگر سرکاری اداروں سے منسلک نہیں ہوتے ہیں۔ دستاویزات میں ناموں میں املا کی غلطی بھی عام ہوتی ہے۔ ایسے میں تمام دستاویزات کی تصحیح بھی لازمی ہے۔ اس قسم کا اظہار خیالات آج یہاں ممبئی انجمن اسلام میں منعقدہ مسلم اور سماجی تنظیموں کی ایک اہم میٹنگ میں ملی تحریک کے سر براہ اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سے لے کر دیگر سرکاری اسکیمات سے مسلمانوں کو مستفید ہونے کیلئے ضروری دستاویزات لازمی ہے لیکن یہ ہماری غفلت کا نتیجہ ہے کہ ہمارے پاس مکمل دستاویزات نہیں ہوتے ہیں راشن کارڈ سے لے کر برتھ سرٹیفکیٹ یعنی پیدائشی سند اور اسکولی داخلہ اہمیت کا حامل ہے چونکہ یہی دستاویزات آپ کی شہریت کا بھی ثبوت ہے ایسے میں ہمیں دستاویزات سازی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے اسکے لئے مراکز کا بھی انعقاد کیاجارہا ہے ان کیمپوں میں ناموں کی درستگی سے لے کر دیگر مراحلہ پر عوام میں بیداری پیداکی جائے گی اور عوامی تحریک کی شکل میں اب سرکاری دستاویزات ہماری ذمہ داری یہ شروع کی گئی ہے۔
اعظمی نے کہا کہ سرکاری کی اسکیمات سے فیضیاب ہونے کیلئے ہمارے پاس کوئی ایسا دستاویز نہیں ہوتا جس سے ہمارے آپریشن اور صحت سے متعلق کام سرکاری اسکیم میں ہو۔ ایسا اس لئے نہیں ہوتا کیونکہ ہم جو بھی دستاویز تیار کر تے ہیں صرف ہماری ضرورت کے مطابق ہی کرتے ہیں۔ سرکار نے ایوشمان یوجنا شروع کی ہے اس میں آپریشن اور دیگر سہولت مفت میں فراہم ہوتی ہے۔ یا پھر واجبی دام میں یہ کام سر انجام دئیے جاتے ہیں۔ لیکن افسوس کہ ہمارے محلوں میں ان اسکیمات سے متعلق بیداری نہیں ہے اور نہ ہی ہم اس قسم کے کارڈ بنواتے ہیں جبکہ سرکاری اسکیمات سے استفادہ کرنا ہمارا حق ہے۔