حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے منگل کو الزام لگایا کہ مرکز کی مودی حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ مرکزی حکومت نے ریاست تلنگانہ کے لوگوں کے حقوق کو نظر انداز کیا ہے۔ کانگریس ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ کسانوں کی خودکشی میں سرفہرست ہے۔ وزیر اعلی نے کسانوں کی خودکشی کے لئے نریندر مودی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کسانوں سے کئے گئے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہے جن میں ان کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ مودی کے کالے دھن کو واپس لانے اور ہر بینک اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے جمع کرنے کے وعدے کا کیا ہوا؟ ریونت ریڈی نے کہا کہ مرکز آندھرا پردیش تنظیم نو ایکٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا، جس میں بیارام میں اسٹیل فیکٹری اور قاضی پیٹ میں ایک کوچ فیکٹری کا قیام شامل ہے۔
وزیراعلی نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے حیدرآباد کے لیے منظور شدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ انویسٹمنٹ ریجن پروجیکٹ کے لیے بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت ریاست میں اگائے جانے والے دھان کی خریداری کی پوزیشن میں بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی پوری توجہ حکومت بنانے کے لئے ایم ایل اے کو خریدنا اور غیر بی جے پی حکومتوں کو گرانا ہے۔
مزید پڑھیں: بی جے پی سماجی انصاف اور ذات پر مبنی گنتی کی مخالف: راہل گاندھی
انہوں نے بی جے پی کی زیرقیادت حکومت پر لوگوں پر قرضوں کا بہت بڑا بوجھ ڈالنے پر بھی سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ "وزیر اعظم نے اتنے تشدد کے بعد بھی منی پور کا دورہ نہیں کیا"۔ ریونٹ ریڈی نے کہا کہ ملک کو بطور وزیر اعظم راہل گاندھی جیسے لیڈر کی ضرورت ہے۔ تلنگانہ وزیراعلی نے کہا کہ بی جے پی ملک کے لیے خطرناک ہو چکی ہے، بی جے پی اور بی آر ایس ایک ہیں اور بی آر ایس کو ووٹ دینا ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو اسی صورت میں پورا کیا جاسکتا ہے جب کانگریس مرکز میں برسراقتدار آئے۔
آئی اے این ایس