احمد آباد: جماعت اسلامی ہند کے نیشنل سیکریٹری محی الدین غازی نے کہا کہ زکٰوۃ قائم کرنے کا اصل مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں میں زکٰوۃ دینے کا رجحان پیدا کیا جائے۔ ان کو رغبت دلائی جائے اور اس کے بعد پھر اسے ایک سسٹامیٹک شکل دی جائے۔ جو لوگ زکٰوۃ دینے والے ہیں اور جو لوگ زکٰوۃ کے مستحق ہیں دونوں کے درمیان ایک رابطہ قائم کیا جائے۔ زکٰوۃ دینے والوں کو زکٰوۃ دینے کے لیے موٹیویٹ کیا جائے اور اس کے بعد زکٰوۃ کے ساری رقم کو جو ہے وہ جمع کر کے آرگنائز کیا جائے اور اس پر ایک منظم طریقہ سے کام کیا جائے۔ پھر جو زکٰوۃ کے مستحقین ہیں ان کی ضرورت پر اسے پورا کیا جائے۔ کہ وہ غریب نہ رہیں بلکہ غریبی سے باہر نکل آئیں۔ ایک تو یہ ہوتا ہے کہ ان کو زکٰوۃ کے کچھ پیسے دے دیے جس سے انہوں نے اپنی روزمرہ کی ضروریات پوری کر لی۔ لیکن ہمارا مقصد یہ ہے کہ زکٰوۃ سینٹر کے ذریعہ سے وہ غریبی سے باہر نکل آئیں اور خوش حالی کی زندگی گزارنے لگیں۔
یہ بھی پڑھیں:
بیدر میں زکٰوۃ سینٹر انڈیا کی جانب سے ایک روزہ ورکشاپ کا کامیاب انعقاد
انہوں نے مزید کہا کہ زکٰوۃ سینٹر قائم کرنے کے لیے سب سے پہلے زکٰوۃ سینٹر کے لیے کوآرڈینیشن کمیٹی دہلی میں بنی اور پھر یہاں پر پورے ملک کے بڑے بڑے شہروں میں اس کا قیام عمل میں آیا۔ یہاں احمد آباد میں بھی زکٰوۃ سینٹر کا قیام عمل میں آیا ہے۔ زکٰوۃ سینٹر کے دو ونگ ہوتے ہیں دو فرنٹ ہوتے ہیں جہاں اس پر کام کرنا ہوتا ہے ایک وہ لوگ جو زکٰوۃ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ان کو نوازا تو ان سے زکٰوۃ وصول کرنا اور پھر جو ان کی بھی لسٹ تیار کی جاتی ہے جو لوگ زکٰوۃ کے مستحق ہیں۔ غریب ہیں ضرورت مند ہیں اور اس کے بعد سسٹامیٹک طریقہ سے ان پر خرچ کرنا۔ یہ کام احمد آباد میں بھی ہو رہا ہے۔
اسی سلسلہ میں مزید معلومات کے لیے زکٰوۃ سینٹر احمد آباد کے ذمہ دار مقبول احمد انار والا نے کہا کہ زکٰوۃ تو ہم مختلف جگہوں پر الگ الگ مدارس میں مسجدوں میں اور اسکولوں میں اور دوسری جگہوں پہ ہم دیتے رہے ہیں اور اپنے طور پہ ہر کوئی بیواؤں کو اور غرباؤں کو زکٰوۃ دیتا ہے۔ لیکن زکٰوۃ کا یہ نظام جو ہے وہ انفرادی نظام نہیں ہے۔ وہ اجتماعی نظام ایک ساتھ میں زکٰوۃ کو کلیکٹ کیا جائے اور صحیح جگہ پر اس کا استعمال کیا جائے۔ زکٰوۃ سینٹر انڈیا کیا کرتی ہے کہ جیسے احمدآباد میں سینٹر بنایا گیا ہے تو احمدآباد کی جتنی بھی زکٰوۃ آئے گی وہ احمدآباد میں استعمال ہوگی وہ دوسری جگہ استعمال نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح پورے ہندوستان میں جہاں کچھ 22 سینٹر بنے ہیں۔ یہ تمام سینٹروں سے جو زکٰوۃ کلیکٹ کی جاتی ہے، وہیں پر خرچ کی جاتی ہے۔ احمد آباد میں ہم نے دیکھا دو سال ہوئے ہیں۔ زکٰوۃ سینٹر شروع کیے جانے پر انہوں نے کہا کہ جنوری 2022 میں اس کی شروعات ہوئی۔ لیکن اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ بہت سے لوگوں کو ہم اپنے پاؤں پہ کھڑا رہنے کی قوت عطا کرتے ہیں یعنی جو بھی زکٰوۃ دینے والے ہیں ان سے زکٰوۃ لے کر ہم ان کو پہنچاتے ہیں۔ جو اصل میں ضرورت مند ہیں اور احمد آباد میں بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے اور آگے ہم ہی یہ کام اچھے سے ہو اس کے لیے ہم کمربستہ ہیں۔