حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔ یہ نتائج فیصلہ کریں گے کہ ملک میں این ڈی اے یا انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی۔ ہر ایک کی اپنی اپنی قیاس آرائیاں ہیں۔ کچھ لوگ پرانی حکومت چاہتے ہیں جبکہ کچھ اس میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ اس سب کے درمیان سیاروں کا کہنا کچھ اور ہے۔ سیاروں کی حرکت کی وجہ سے ناممکن بھی ممکن ہو جاتا ہے، تو آئیے جانتے ہیں کہ سیاروں کی حرکت ملک کے لیے کیا اشارہ دے رہی ہے اور لوک سبھا انتخابات 2024 میں کون سی پارٹی کو جیت حاصل ہوگی۔
ہندوستان کے عروج زائچہ میں زہرہ کا سب سے بڑا کردار ہے۔ اگر ہم اب اس کو دیکھیں تو زہرہ کی پوزیشن مضبوط ہو رہی ہے۔ اگر زہرہ کی موجودہ حرکت اور حالت کی بات کی جائے تو آنے والے وقت میں ایک مستحکم حکومت ملنے کے امکانات ہیں۔ زائچہ میں عطارد-سورج اور مشتری کا امتزاج اس بات کا اشارہ دے رہا ہے کہ حکمران پارٹی حکومت میں رہے گی۔ زحل کا کوب میں منتقل ہونا مرکز میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت کی تشکیل کا اشارہ دے رہا ہے۔ تاہم ملکی زائچہ میں آٹھویں گھر کا مالک مشتری ہے اور یہ مقام کسی بھی چڑھنے والے کے لیے اچھا نہیں سمجھا جاتا، اس لیے انتخابات کے بعد اگر ملک کو مضبوط حکومت بھی مل جاتی ہے تو کچھ بہت ہی غیر متوقع حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہاں حکومت کے کچھ وزیر بدل سکتے ہیں یا اپوزیشن بھی تھوڑی مضبوط ہو سکتی ہے۔
سیاسی تجزیہ کار جو بھی مانیں، بھارتیہ جنتا پارٹی کی زائچہ میں راجیوگا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ بی جے پی کی زائچہ جیمنی چڑھائی اور برج نومشا ہے۔ جنمنگ اور نوامشا دونوں میں، تیسرے گھر کا مالک دسویں گھر میں ہے۔ جو پارٹی کی طاقت میں اضافہ کا اشارہ ہے۔ اگرچہ زحل کی وجہ سے پارٹی کو بعض مقامات پر نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے لیکن پھر بھی اقتدار میں آنے کا امکان ہے۔
اگر ہم کانگریس کی زائچہ دیکھیں تو اس وقت راہو کا ذیلی دور مشتری کی جانب چل رہا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سب سے پرانی پارٹی، کانگریس کو سخت جدوجہد کرنا پڑے گی۔ لوک سبھا میں اپنی پوزیشن برقرار رکھیں گی۔ تاہم کچھ مقامات پر کانگریس پارٹی کے حالات میں بھی بہتری آئے گی۔ 2024 میں پارٹی کو اپنی پرانی سیٹوں پر فائدہ نظر آرہا ہے۔ کانگریس پارٹی کی مجموعی کارکردگی گزشتہ انتخابات کی طرح ہی برقرار رہ سکتی ہے۔ پارٹی کے کچھ بڑے لیڈر انتخابات میں شکست کا سامنا کرسکتے ہیں۔