ETV Bharat / state

کالج میں حجاب کے تنازع پر خاتون ٹیچر نے استعفیٰ دے دیا، کالج انتظامیہ نے غلط فہمی قرار دیا - Hijab row Kolkata teacher resigns

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 11, 2024, 12:37 PM IST

کولکاتا کے ایک پرائیویٹ لاء کالج کی ایک ٹیچر نے کالج انتظامیہ پر حجاب پہننے سے روکنے کا الزام لگایا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹیچر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ تاہم کالج نے اس کی تردید کی ہے۔ کالج انتظامیہ نے اسے غلط فہمی قرار دیا۔

کالج میں حجاب کے تنازع پر خاتون ٹیچر نے استعفیٰ دے دیا,کالج انتظامیہ نے غلط فہمی قرار دیا
کالج میں حجاب کے تنازع پر خاتون ٹیچر نے استعفیٰ دے دیا,کالج انتظامیہ نے غلط فہمی قرار دیا ((IANS))

کولکاتا: کلکتہ یونیورسٹی کے ماتحت ایک پرائیویٹ لاء کالج کی ایک ٹیچر نے انسٹی ٹیوٹ کے حکام کی طرف سے کام کی جگہ پر حجاب پہننے سے پرہیز کرنے کی مبینہ درخواست کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ کلاسوں میں جانا بھی چھوڑ دیا۔ تاہم جب یہ معاملہ منظر عام پر آیا اور ہنگامہ برپا ہوا تو کالج حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ وہ اپنا استعفیٰ واپس لینے کے بعد منگل کو واپس آئیں گی۔

سنجیدہ قادر جو گزشتہ تین سالوں سے ایل جے ڈی لاء کالج میں ٹیچر تھیں، نے 5 جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ ٹیچر کا الزام ہے کہ کالج انتظامیہ نے انہیں 31 مئی کے بعد کام کی جگہ پر حجاب نہ پہننے کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ کالج انتظامیہ کے حکم سے میری اقدار اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ سنجیدہ مارچ-اپریل سے کام پر حجاب پہن رہی تھیں اور یہ معاملہ گزشتہ ہفتے بڑھ گیا۔

تاہم ذرائع نے بتایا کہ ان کا استعفیٰ منظر عام پر آنے کے بعد کالج انتظامیہ نے ان سے رابطہ کیا اور اصرار کیا کہ یہ محض ایک غلط فہمی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کام کے دوران سر کو کپڑے سے ڈھانپنے پر کبھی پابندی نہیں لگائی۔ ٹیچر نے کہاکہ پیر کو مجھے دفتر سے ای میل موصول ہوئی۔میں منگل کو کالج نہیں جا رہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:کرناٹک میں امتحانی مراکز میں حجاب پہننے کی اجازت

ای میل میں کہا گیا ہے کہ تمام فیکلٹی ممبران کے ڈریس کوڈ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔وہ کلاس لینے کے دوران اپنے سر کو ڈھانپنے کے لیے دوپٹہ یا اسکارف استعمال کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ کالج گورننگ باڈی کے چیئرمین گوپال داس نے خبر رساں ایجنسی کو بتایاکہ کوئی ہدایت یا ممانعت نہیں تھی اور کالج کے حکام ہر ایک کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ وہ منگل کو دوبارہ کلاسز شروع کرے گی۔ کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ ہم نے اس سے طویل بات چیت کی۔

کولکاتا: کلکتہ یونیورسٹی کے ماتحت ایک پرائیویٹ لاء کالج کی ایک ٹیچر نے انسٹی ٹیوٹ کے حکام کی طرف سے کام کی جگہ پر حجاب پہننے سے پرہیز کرنے کی مبینہ درخواست کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ کلاسوں میں جانا بھی چھوڑ دیا۔ تاہم جب یہ معاملہ منظر عام پر آیا اور ہنگامہ برپا ہوا تو کالج حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ وہ اپنا استعفیٰ واپس لینے کے بعد منگل کو واپس آئیں گی۔

سنجیدہ قادر جو گزشتہ تین سالوں سے ایل جے ڈی لاء کالج میں ٹیچر تھیں، نے 5 جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ ٹیچر کا الزام ہے کہ کالج انتظامیہ نے انہیں 31 مئی کے بعد کام کی جگہ پر حجاب نہ پہننے کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ کالج انتظامیہ کے حکم سے میری اقدار اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ سنجیدہ مارچ-اپریل سے کام پر حجاب پہن رہی تھیں اور یہ معاملہ گزشتہ ہفتے بڑھ گیا۔

تاہم ذرائع نے بتایا کہ ان کا استعفیٰ منظر عام پر آنے کے بعد کالج انتظامیہ نے ان سے رابطہ کیا اور اصرار کیا کہ یہ محض ایک غلط فہمی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کام کے دوران سر کو کپڑے سے ڈھانپنے پر کبھی پابندی نہیں لگائی۔ ٹیچر نے کہاکہ پیر کو مجھے دفتر سے ای میل موصول ہوئی۔میں منگل کو کالج نہیں جا رہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:کرناٹک میں امتحانی مراکز میں حجاب پہننے کی اجازت

ای میل میں کہا گیا ہے کہ تمام فیکلٹی ممبران کے ڈریس کوڈ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔وہ کلاس لینے کے دوران اپنے سر کو ڈھانپنے کے لیے دوپٹہ یا اسکارف استعمال کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ کالج گورننگ باڈی کے چیئرمین گوپال داس نے خبر رساں ایجنسی کو بتایاکہ کوئی ہدایت یا ممانعت نہیں تھی اور کالج کے حکام ہر ایک کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ وہ منگل کو دوبارہ کلاسز شروع کرے گی۔ کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ ہم نے اس سے طویل بات چیت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.