ETV Bharat / state

شیعہ سنی علماء اکرام کی مشترکہ پریس کانفرنس - MUHARRAM PROCESSION

حسب روایت علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس میں یومِ عاشورہ کے تعلق سے شیعہ سنی علماء اکرام کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں کل یعنی محرم کی دس تاریخ کے جلوس میں کسی بھی طرح کے غیر ضروری نعرے اور چھنڈے نہیں دیکھنے کی اپیل کی گئی۔

شیعہ سنی علماء اکرام کی مشترکہ پریس کانفرنس
شیعہ سنی علماء اکرام کی مشترکہ پریس کانفرنس (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 16, 2024, 5:49 PM IST

Updated : Jul 17, 2024, 6:02 PM IST

علی گڑھ: محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے اور اللہ کے بتاےُ ہوے مقدس چارمہینوں میں سے ہے اور واقعہ کربلا سنہ 61 ہجری کو کربلا میں پیش آنے والے اس واقعے کو کہا جاتا ہے جس میں یزیدی فوج کے ہاتھوں امام حسینؑ اور آپؑ کے اصحاب شہید ہوگئے۔ واقعہ کربلا مسلمانوں خاص طور پر شیعوں کے نزدیک تاریخ اسلام کا دلخراش ترین اور سیاہ ترین واقعہ ہے۔ شیعہ حضرات اس دن وسیع پیمانے پر عزاداری کا اہتمام کرتے ہیں اور محرم کی دس تاریخ یعنی یوم عاشورہ کے روز خلوس نکالا جاتا ہے جس میں بڑی تعداد میں مرد خواتین اور بچے بھی شامل ہوتے ہیں۔

شیعہ سنی علماء اکرام کی مشترکہ پریس کانفرنس (etv bharat)

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اولڈ بوائز لاج پر یومِ عاشورہ کے تعلق سے شیعہ سنی علماء اکرام کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں علماء اکرام نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے کسی بھی طرح کے غیر ضروری نعرے اور چھنڈے دیکھانے سے پرہیز کریں۔

جلوس سے دوران ضرورت مندوں کو راستہ دیں اور عبادت گاہوں کا بھی اہترام کریں۔ ازان اور نماز کے وقت کا بھی اہترام کریں اور نماز ادا کریں۔


سوال کے جواب میں مختار زیدی متولی کربلا, علیگڑھ نے بتایا جلوس میں ہتھیار کا استعمال مناسب نہیں ہے ہماری اپیل ہے کہ جلوس کے دوران کسی بھی طرح کے ہتھیار کا استعمال نہیں کیا جائے, انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہاکہ چھوٹی اور معمولی زنجیر ہتھیار نہیں ہے اس لئے اس کا استعمال اکر کوئی کرتا ہے تو اس کو ہتھیار نہیں سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا حسب روایت ہی رواں برس بھی جلوس کا روٹ ہوگا جو صبح تقریبا 9:30 بجے اے ایم یو بیت الصلوۃ سے شروع ہو کر شمشاد مارکیٹ, جیل روڈ, سٹی اسکول, گولر روڈ کے راست شاہجمال کربلا پر ختم ہوگا۔ جلوس کے دوران سبھی طرح کے ضروری صفائی اور حفاظتی انتظامات علیگڑھ انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کئے جا رہے ہیں جس کے لئے ہم ان کا شکر ادا کرتے ہیں۔

ابھی تک علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام تیاریاں بہتر کی گئی ہے، جلوس کے راستوں کو صاف کرنے کا کام مسلسل چل رہا ہے اب اگر مذید بارش ہوتی ہے تو لوگ صبر وتحمل سے کام لیں، انھوں نے کل عاشورہ کے دن میونسپل کارپوریشن کے لوگ اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کوئی ایسا موقع نہ دیں جس سے انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگے، انھوں نے کہاکہ ہمارا اولین مقصد آپسی بھائی چارہ اور پیار ومحبت کو قائم رکھنا ہے۔

شہر بھر میں تقریبا 200 کے قریب منتی تعزیہ بھی اُٹھائے جائینگے جو مختلف راستوں سے کربلا پہنچیں گے۔ اس موقع پر شیعہ علماء اکرام نے کہا کہ واقعہ کربلا کا پیغام کسی ایک قوم یا طبقہ کے لئے نہیں بلکہ تمام انسانیت کے لئے ہے، انھوں نے کہاکہ امام حسین تمام انسانیت کے لئے ایک رول ماڈل ہیں انکی جنگ ظلم کے خلاف اور مظلوموں کی حمایت میں تھی انھوں نے بھی تمام لوگوں سے اپیل کی کہ نماز کے اوقات پر مساجدوں سے جلوس نکلے تو خاموشی اختیار کریں۔

شہر مفتی محمد خالد حمید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم غم کا مہینہ ہے اسی مہینہ میں امام حسین اور ان کے ساتھی شہید ہوئے تھے ان لوگوں نے حق کا پرچم بلند کرنے کے لیے اپنی زندگیوں کو قربان کر دیا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ حق کے لیے متحد ہو جائیں اور اس کو قائم کرنے کے لیے عملی اقدام کریں۔

انھوں نے مذید کہا کہ یومِ عاشورہ کے جلوس میں نوجوان کوئی ایسی حرکت نہ کریں جو غیر اخلاقی ہو اور جس کی اسلام بھی اجازت نہ دیتا ہو۔ مفتی محمد خالد حمید نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ جلوس میں مرکری، روڈ، وغیرہ نہ پھوڑیں، جلوس کے دوران نماز کے اوقات ہونے پر مسجدوں میں نماز ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں:علم فاتح فرات کا جلوس پورے شان و شوکت کے ساتھ برآمد ہوا

اولڈ بوائز ایسوسی ایشن اے ایم یو کے سیکریٹری ڈاکٹر آعظم میر خان نے بھی تمام لوگوں سے صبر تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کا احترام کریں۔ تنظیم العزا کے سیکریٹری نادر عباس نقوی نے کہا کہ پورے علی گڑھ سے جلوس اپنے طے شدہ راستوں سے ہوتے ہوئے کربلا شاہ جمال پہنچیں گے جس کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جلوس میں شمشاد مارکٹ، جیل رود، دہلی گیٹ اور کربلا پر خطاب کیا جائیگا۔

علی گڑھ: محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے اور اللہ کے بتاےُ ہوے مقدس چارمہینوں میں سے ہے اور واقعہ کربلا سنہ 61 ہجری کو کربلا میں پیش آنے والے اس واقعے کو کہا جاتا ہے جس میں یزیدی فوج کے ہاتھوں امام حسینؑ اور آپؑ کے اصحاب شہید ہوگئے۔ واقعہ کربلا مسلمانوں خاص طور پر شیعوں کے نزدیک تاریخ اسلام کا دلخراش ترین اور سیاہ ترین واقعہ ہے۔ شیعہ حضرات اس دن وسیع پیمانے پر عزاداری کا اہتمام کرتے ہیں اور محرم کی دس تاریخ یعنی یوم عاشورہ کے روز خلوس نکالا جاتا ہے جس میں بڑی تعداد میں مرد خواتین اور بچے بھی شامل ہوتے ہیں۔

شیعہ سنی علماء اکرام کی مشترکہ پریس کانفرنس (etv bharat)

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اولڈ بوائز لاج پر یومِ عاشورہ کے تعلق سے شیعہ سنی علماء اکرام کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں علماء اکرام نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے کسی بھی طرح کے غیر ضروری نعرے اور چھنڈے دیکھانے سے پرہیز کریں۔

جلوس سے دوران ضرورت مندوں کو راستہ دیں اور عبادت گاہوں کا بھی اہترام کریں۔ ازان اور نماز کے وقت کا بھی اہترام کریں اور نماز ادا کریں۔


سوال کے جواب میں مختار زیدی متولی کربلا, علیگڑھ نے بتایا جلوس میں ہتھیار کا استعمال مناسب نہیں ہے ہماری اپیل ہے کہ جلوس کے دوران کسی بھی طرح کے ہتھیار کا استعمال نہیں کیا جائے, انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہاکہ چھوٹی اور معمولی زنجیر ہتھیار نہیں ہے اس لئے اس کا استعمال اکر کوئی کرتا ہے تو اس کو ہتھیار نہیں سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا حسب روایت ہی رواں برس بھی جلوس کا روٹ ہوگا جو صبح تقریبا 9:30 بجے اے ایم یو بیت الصلوۃ سے شروع ہو کر شمشاد مارکیٹ, جیل روڈ, سٹی اسکول, گولر روڈ کے راست شاہجمال کربلا پر ختم ہوگا۔ جلوس کے دوران سبھی طرح کے ضروری صفائی اور حفاظتی انتظامات علیگڑھ انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کئے جا رہے ہیں جس کے لئے ہم ان کا شکر ادا کرتے ہیں۔

ابھی تک علیگڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام تیاریاں بہتر کی گئی ہے، جلوس کے راستوں کو صاف کرنے کا کام مسلسل چل رہا ہے اب اگر مذید بارش ہوتی ہے تو لوگ صبر وتحمل سے کام لیں، انھوں نے کل عاشورہ کے دن میونسپل کارپوریشن کے لوگ اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کوئی ایسا موقع نہ دیں جس سے انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگے، انھوں نے کہاکہ ہمارا اولین مقصد آپسی بھائی چارہ اور پیار ومحبت کو قائم رکھنا ہے۔

شہر بھر میں تقریبا 200 کے قریب منتی تعزیہ بھی اُٹھائے جائینگے جو مختلف راستوں سے کربلا پہنچیں گے۔ اس موقع پر شیعہ علماء اکرام نے کہا کہ واقعہ کربلا کا پیغام کسی ایک قوم یا طبقہ کے لئے نہیں بلکہ تمام انسانیت کے لئے ہے، انھوں نے کہاکہ امام حسین تمام انسانیت کے لئے ایک رول ماڈل ہیں انکی جنگ ظلم کے خلاف اور مظلوموں کی حمایت میں تھی انھوں نے بھی تمام لوگوں سے اپیل کی کہ نماز کے اوقات پر مساجدوں سے جلوس نکلے تو خاموشی اختیار کریں۔

شہر مفتی محمد خالد حمید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم غم کا مہینہ ہے اسی مہینہ میں امام حسین اور ان کے ساتھی شہید ہوئے تھے ان لوگوں نے حق کا پرچم بلند کرنے کے لیے اپنی زندگیوں کو قربان کر دیا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ حق کے لیے متحد ہو جائیں اور اس کو قائم کرنے کے لیے عملی اقدام کریں۔

انھوں نے مذید کہا کہ یومِ عاشورہ کے جلوس میں نوجوان کوئی ایسی حرکت نہ کریں جو غیر اخلاقی ہو اور جس کی اسلام بھی اجازت نہ دیتا ہو۔ مفتی محمد خالد حمید نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ جلوس میں مرکری، روڈ، وغیرہ نہ پھوڑیں، جلوس کے دوران نماز کے اوقات ہونے پر مسجدوں میں نماز ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں:علم فاتح فرات کا جلوس پورے شان و شوکت کے ساتھ برآمد ہوا

اولڈ بوائز ایسوسی ایشن اے ایم یو کے سیکریٹری ڈاکٹر آعظم میر خان نے بھی تمام لوگوں سے صبر تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کا احترام کریں۔ تنظیم العزا کے سیکریٹری نادر عباس نقوی نے کہا کہ پورے علی گڑھ سے جلوس اپنے طے شدہ راستوں سے ہوتے ہوئے کربلا شاہ جمال پہنچیں گے جس کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جلوس میں شمشاد مارکٹ، جیل رود، دہلی گیٹ اور کربلا پر خطاب کیا جائیگا۔

Last Updated : Jul 17, 2024, 6:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.