رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان سے متعلق مشہور ڈنگر پور کیس کی بدھ کو عدالت میں سماعت ہوئی، لیکن گواہوں کے عدالت میں نہ آنے کی وجہ سے عدالت نے دو گواہوں کے خلاف بی ڈبلیو وارنٹ جاری کیا۔
اس میں سابق تھانہ انچارج اور اس کیس کے تفتیشی رامویر یادو اور سب انسپکٹر اجے کمار کے خلاف یہ وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ فی الحال یہ دونوں سنبھل ضلع میں تعینات ہیں جس کی وجہ سے عدالت میں ان کی گواہی ممکن نہیں ہو سکی ہے۔
دراصل یہ سارا معاملہ اتر پردیش کی ایس پی حکومت کے دور کا ہے۔ جب سال 2016 میں اعظم خان نے ڈنگر پور بستی میں بنائے گئے مکانات کو مبینہ طور پر زبردستی خالی کرایا تھا۔ ان گھروں کو جے سی بی کی مدد سے مسمار کر کے پورے ڈنگر پور کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا اور تمام مکانات کو گرانے کے بعد وہاں آسرا کالونی بنائی گئی۔
جن کے گھر اجڑ گئے ان کی اس وقت کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ لیکن جیسے ہی اتر پردیش میں حکومت کی تبدیلی آئی اور 2019 میں جن لوگوں کے گھر گرائے گئے وہ تھانے پہنچ گئے اور اپنی شکایت کا اظہار کیا اور الگ الگ مقدمات درج کرائے۔ اس معاملے میں 12 مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے۔
سب نے اعظم خان کو اس پورے واقعہ کا مرکزی ملزم بنایا تھا۔ جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ اعظم خان کے کہنے پر پولس اور سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے زبردستی ان کے مکان خالی کروائے، ان کا سامان لوٹ لیا اور گھر کو جے سی بی سے توڑ دیا۔
اس معاملے پر اے ڈی جی سی سیما سنگھ رانا نے کہا کہ دو گواہوں کے عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے عدالت نے دونوں گواہوں کے خلاف بی ڈبلیو وارنٹ جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: |