ETV Bharat / state

اتراکھنڈ میں شہد کی مکھی اور ٹڈی کے حملوں پر بھی معاوضہ دینے کا اعلان - اتراکھنڈ میں شہد کی مکھی

Uttarakhand Human Wildlife Conflict ریاست اتراکھنڈ میں حکومت کی جانب سے جنگلی جانوروں کے علاوہ شہد کی مکھی اور ٹڈی کے حملوں میں زخمی یا موت ہونے کی صورت میں معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 25, 2024, 10:33 AM IST

دہرادون: اتراکھنڈ میں ٹڈے یا مکھی کاٹنے پر متاثرہ شخص کو حکومت کی جانب سے معاوضہ دیا جائے گا۔ اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے نظرثانی شدہ نئے قوانین میں انسانی جنگلی حیات کے تنازع کے طور پر لوگوں و دی جانے والی امدادی رقم میں ٹڈے اور شہد کی مکھیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

دھامی حکومت اتراکھنڈ میں ٹڈے یا مکھی کے کاٹنے کا معاوضہ ادا کرے گی۔ یہ نئی پہل ریاست میں خود وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی کی تجویز پر شروع کی گئی ہے۔ درحقیقت ٹڈیوں اور شہد کی مکھیوں کو انسانی جنگلی حیات بحران کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اتراکھنڈ کے وزیر جنگلات سبودھ انیال نے کہا ہے کہ ریاست میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کے ڈنک سے کئی اموات ہوئی ہیں۔ کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ایسے میں ریاستی حکومت نے عملی نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تقریباً ایک سال قبل وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ریاست میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں سے ہونے والے انسانی نقصان پر امدادی رقم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • شہید کی مکھیوں اور ٹڈیوں کے حملوں میں اموات

پچھلے کچھ سالوں میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کی وجہ سے کسانوں اور مویشیوں کی اموات ہوئیں ہیں۔ صرف پتھورا گڑھ میں سال 2022 میں تین افراد کی موت ہوئی۔ سال 2022 میں ریاست میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کے کاٹنے سے 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ چمپاوت، ٹہری اور باگیشور اضلاع میں بھی اموات ہوئیں۔ شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کی وجہ سے 2022 میں 6 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اتراکھنڈ میں 11 نومبر 2019 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے انسانی جنگلی حیات کے تنازع کو ریاستی آفت قرار دیا گیا۔ جبکہ اس سے قبل سال 2014 میں بھی زہریلے سانپوں کو انسانی جنگلی حیات بحران کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا تھا۔

  • شہد کی مکھی اور ٹڈیوں کے حملوں پر امدادی رقم:

معمولی چوٹ کی صورت میں 15,000 روپے کی امدادی رقم دی جائے گی۔انسانی جنگلی حیات کے تنازعہ میں شدید زخمی ہونے کی صورت میں 1 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ جزوی طور پر معذور ہونے پر 100,000 روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ ان دونوں کے حملوں میں موت کی صورت میں 6 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ ریچھ سے گھر کو نقصان پہنچنے پر 15000 روپے سے لے کر 1.5 لاکھ روپے تک معاوضہ دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہد کی مکھیوں کے حملے میں ایک بزرگ خاتون کی موت

دہرادون: اتراکھنڈ میں ٹڈے یا مکھی کاٹنے پر متاثرہ شخص کو حکومت کی جانب سے معاوضہ دیا جائے گا۔ اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے نظرثانی شدہ نئے قوانین میں انسانی جنگلی حیات کے تنازع کے طور پر لوگوں و دی جانے والی امدادی رقم میں ٹڈے اور شہد کی مکھیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

دھامی حکومت اتراکھنڈ میں ٹڈے یا مکھی کے کاٹنے کا معاوضہ ادا کرے گی۔ یہ نئی پہل ریاست میں خود وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی کی تجویز پر شروع کی گئی ہے۔ درحقیقت ٹڈیوں اور شہد کی مکھیوں کو انسانی جنگلی حیات بحران کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اتراکھنڈ کے وزیر جنگلات سبودھ انیال نے کہا ہے کہ ریاست میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کے ڈنک سے کئی اموات ہوئی ہیں۔ کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ایسے میں ریاستی حکومت نے عملی نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تقریباً ایک سال قبل وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ریاست میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں سے ہونے والے انسانی نقصان پر امدادی رقم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • شہید کی مکھیوں اور ٹڈیوں کے حملوں میں اموات

پچھلے کچھ سالوں میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کی وجہ سے کسانوں اور مویشیوں کی اموات ہوئیں ہیں۔ صرف پتھورا گڑھ میں سال 2022 میں تین افراد کی موت ہوئی۔ سال 2022 میں ریاست میں شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کے کاٹنے سے 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ چمپاوت، ٹہری اور باگیشور اضلاع میں بھی اموات ہوئیں۔ شہد کی مکھیوں اور ٹڈیوں کی وجہ سے 2022 میں 6 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اتراکھنڈ میں 11 نومبر 2019 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے انسانی جنگلی حیات کے تنازع کو ریاستی آفت قرار دیا گیا۔ جبکہ اس سے قبل سال 2014 میں بھی زہریلے سانپوں کو انسانی جنگلی حیات بحران کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا تھا۔

  • شہد کی مکھی اور ٹڈیوں کے حملوں پر امدادی رقم:

معمولی چوٹ کی صورت میں 15,000 روپے کی امدادی رقم دی جائے گی۔انسانی جنگلی حیات کے تنازعہ میں شدید زخمی ہونے کی صورت میں 1 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ جزوی طور پر معذور ہونے پر 100,000 روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ ان دونوں کے حملوں میں موت کی صورت میں 6 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ ریچھ سے گھر کو نقصان پہنچنے پر 15000 روپے سے لے کر 1.5 لاکھ روپے تک معاوضہ دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہد کی مکھیوں کے حملے میں ایک بزرگ خاتون کی موت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.