احمدآباد: زندگی میں پیدائش اور موت کے وقت غسل کی رسم انسانی معاشرے کابہت اہم عمل ہے۔ بہت سے معاملات میں، جگہ کی اور ماہر شخص کی کمی کی وجہ سے، مرنے والے کا غسل روایت کے مطابق نہیں کیا جاتا ہے۔
گجرات پہلی ایسی ریاست ہے جہاں جینوئن ہیلپ فاؤنڈیشن کے ممبران سے چندہ اکٹھا کرکے مییت-غسل وین (ہائیڈرولک پلیٹ فارم سمیت دیگر سہولیات کے ساتھ) تیار کی ہے۔ اس کے لیے محنت کش نوجوانوں کی ایک خصوصی ٹیم بھی تیار کی گئی ہے۔ یہ میت غسل وین کیوں ہے خاص اس پر ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا نے جینوئن ہیلپ فاؤنڈیشن کے ممبران سے خصوصی گفتگو کی۔
جینوئن ہیلپ فاؤنڈیشن کے ذمہ دار دانیال دلی والا نے اس تعلق سے کہا کہ جینوئن ہیلپ فاؤنڈیشن کے ممبران گزشتہ کئی سالوں سے لوگوں کی خدمت کا کام کر رہے ہیں ایسے میں ہم نے اس سال میت غسل وین بنائی ہے جس کے لیے تقریبا 17 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں گجرات میں یہ پہلی ایسی وین ہے جس میں میت کا غسل کرایا جائے گا۔
اس وین کو بنانے کا ہمارا مقصد بہت ہی خاص ہے کیونکہ آبادی بڑھتی جا رہی ہے اور میت کو غسل کرانے میں کئی جگہوں پر پریشانیوں کا سامنا رہتا ہے اور خاص طور سے ایسی جگاہیں فلیٹ اور عمارتیں وغیرہ جہاں جگہ کی بہت کمی ہوتی ہے، ان سب نکات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے ہائیڈرولک میت غسل وین بنائی ہے جو پورے احمد اباد میں چلائی جائے گی اور جہاں بھی ضرورت ہوگی وہ ہمیں کانٹیکٹ کریں گے اور ہم اور ہماری ٹیم وہاں پہنچ کر میت کو غسل دے گی اور ہم انہیں کفن بھی اپنی طرف سے دیں گے۔
میت کو غسل کرانے کی تمام طرح کے سہولیات دی گئی ہیں خاص طور سے اس وین میں ٹھنڈا پانی، گرم پانی وغیرہ دونوں ملیں گے۔ اس پروجیکٹ کے لیے 11 لوگوں نے کافی محنت کی ہم نے 11 لوگوں کی ٹیم بنائی اور آج یہ وین منظر عام پر آئی ہے۔
اس وین کے سلسلے میں لوگوں کا کافی اچھا رسپانس مل رہا ہے یہ گجرات میں پہلی بار ایسی کوئی وین بنائی گئی ہے جو میت کے لیے غسل میں استعمال کی جائے گی۔
آئندہ دنوں میں ہم لوگ اس کی ریکوائرمنٹ کو دیکھتے ہوئے اور بھی زیادہ وین بنانے کا کام کریں گے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور میت کو آسانی سے غسل کرایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: