مظفرنگر: کانوڑ یاترا روٹ پر نیم پلیٹس معاملے میں آج سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مظفر نگر کانوڑ راستے پر دکانداری کرنے والے مسلم لوگوں نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے اسے ہندوستان کی جمہوریت کی جیت بتایا ہے۔ مظفر نگر کے کانوڑ راستے پر پھل بیچنے والے عارف اور نثار کے ساتھ ساتھ شاہ عالم پان بہار نے بتایا ہے کہ ہم سبھی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور جو سپریم کورٹ نے کیا ہے وہ اچھا کیا ہے، نیم پلیٹ ہٹ جائے گی تو ہندو بھائی اور کانوڑ یاتری بھی ہم سے پھل خرید سکیں گے۔
محمد عارف پھل فروش نے بتایا کہ ہم سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ نیم پلیٹ لگنے سے دکانداری پر فرق پڑ رہا تھا اب جب نیم پلیٹ ہٹ جائے گی تو مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ جو باہر سے آنے والے کانوڑ یاتری ہیں وہ بھی ہم سے پھل خرید سکیں گے۔ پان بیڑی کا ٹھیلہ لگانے والے شاہ عالم نے کہا کہ ہم اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ نیم پلیٹ لگنے سے دکانداری پر فرق پڑ رہا تھا اب جب نیم پلیٹ ہٹ جائے گی تو مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ جو باہر سے آنے والے کانوڑ یاتری ہے وہ بھی خریداری کریں گے۔ شاہ عالم نے مزید کہا کہ چند لوگ ہیں جو نفرت پھیلانا چاہتے ہیں لیکن عارف اور نثار کے پھل بیچنے سے نفرت نہیں محبت کا پیغام جائے گا۔
وہیں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد جمعیت علمائے ہند کے ریاستی سیکرٹری قاری ذاکر حسین نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے ذریعے دیا گیا فیصلہ قابل ستائش ہے یہ فیصلہ نفرت کے خلاف اور محبت کی جیت ہے، یہ ان کی ہار ہے جو لوگ مذہب کے نام پر لوگوں کو بانٹنے کا کام کر رہے ہیں، یہ سیکولرزم کی جیت ہے، ہندوستان کے جمہوریت کی جیت ہے، میں سب ہی اپنے مسلمان بھائیوں سے یہ درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ ہریدوار سے دلی تک جہاں جہاں کانوڑ یاتری گزرے ہم خوشی سے ان کا استقبال کریں، ان کی خدمت کرے، یہ تیوہار سبھی کا ہے، یہ دیش سبھی کا ہے، کسی کو بھی دقت نہیں ہونی چاہیے۔