حیدرآباد: معین آباد پولیس نے تلنگانہ میں رنگا ریڈی ضلع کے چلکور گاؤں میں واقع ایک 400 سالہ قدیم مسجد کو منہدم کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا۔ معین آباد چلکور گاؤں کے لوگوں نے مسجد کے انہدام پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے فوری طور پر پولیس اور وقف بورڈ کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔ جس کے بعد کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے ایم ایل سی رحمت بیگ، وقف بورڈ چیرمین عظمت اللہ حسینی، ٹمریز چیرمین فہیم قریشی، محکمہ اقلیبی بہبود کے پرنسپل سکریٹری تفسیر اقبال کل رات ہی مسجد کے مقام پر پہنچ کر جائزہ لیا اور فوری طور پر مسجد کو دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔
معین آباد چلکور گاؤں کی رہنے والی خاتون لئیق النسا کی شکایت پر مسجد کو منہدم کرنے والوں کے خلاف پولیس نے بی این ایس کی مختلف دفعات 329 (3)، 329، 324 (4) (5)، 298، 299، 196، 300 کے علاوہ عوامی املاک کو نقصان کی روک تھام سے متعلق دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ لئیق النسا نے بتایا کہ چلکور گاؤں میں سروے نمبر 133 اور 134 کے تحت ایک قدیم قطب شاہی مسجد تھی جسے منہدم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ میں جاگیردار مسجد کے تحت چار گنٹے زمین رجسٹرڈ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس مسجد کو راستہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ غیرآباد تھی۔
وقف بورڈ کی جانب سے فوری طور پر مسجد کے مقام پر شیڈ تعمیر کیا جارہا ہے جبکہ مسجد کی تعمیر نو کےلئے سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔ بورڈ نے مسجد میں نماز کی ادائیگی کےلئے مصلیوں کی سہولت کےلئے بورویل کے ذریعہ پانی کا انتظام بھی کیا جارہا ہے اور شیڈ کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے۔ وقف بورڈ چیرمین نے کہا کہ مسجد کی تعمیر نو کا کام بھی بہت جلد شروع کیا جائے گا۔ اس دوران علاقہ میں پولیس کی جانب سے سیکوریٹی کے انتظامات کئے گئے۔