ETV Bharat / state

مجلس مشاورت کی تقسیم پر مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت - Maulana Janan Asghar molai - MAULANA JANAN ASGHAR MOLAI

دو دو مجلس مشاورت سے ملت کو کیا فائدہ ہوگا، اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت کی۔ انہوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ 'پرانی مسلم مجلس مشاورت ٹھیک سے کام نہیں کر رہی ہے، اسی لئے نئی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت تشکیل دینے کی ضرورت محسوس ہوئی۔'

مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت
مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 6, 2024, 11:29 AM IST

نئی دہلی: ملت کے مسائل کو ارباب اقتدار تک پہنچانے کے لئے قائم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت مکمل طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ فی الوقت دو مجلس مشاورت وجود میں ہیں جن میں سے ایک آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ جب کہ دوسری قدیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ہے۔ ان دو مشاورت کے قیام سے ملت کو کیا فائدہ ہوگا۔ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے رکن معروف شیعہ عالم دیں مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت کی گئی۔

مجلس مشاورت کی تقسیم پر مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت (ETV BHARAT)
خصوصی بات چیت کے دوران مولانا جنان اصغر مولائی نے کہا کہ پرانی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت غیر فعال ہوگئی تھی اور اس کے بیشتر سرگرم ارکان کو مشاورت سے برطرف کردیا گیا تھا۔ وہ ملت کے مسائل کو اٹھانے کے تئیں سنجیدہ نہیں ہے۔ اس لیے مجبوراً آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس مشاورت کے منتخب صدرر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں ہیں اور اس تنظیم میں وہ سرگرم ارکان بھی شامل ہیں جنہیں قدیم مشاورت سے بر طرف کردیا گیا ہے۔مولانا جنان اصغر مولالئی نے کہا کہ ال انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے قیام کا مقصد مسلم مسائل کو اٹھانا ہے تاکہ ان کا مداوا ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کام دیکھ کر تنظیموں سے جڑنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:فرمان الٰہی: نظامِ قدرت اور کائنات میں پھیلی نشانیوں پر غور و خوض کرنے کی دعوت، قرآن کی پانچ آیات کا یومیہ مطالعہ - FARMAN E ILAHI

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کی پریس کانفرنس ہوئی تھی جس میں ملت کی یہ تنظیم مکمل طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ اس دوران قدیم مشاورت پر سنگین الزامات بھی لگائے گئے۔

نئی دہلی: ملت کے مسائل کو ارباب اقتدار تک پہنچانے کے لئے قائم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت مکمل طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ فی الوقت دو مجلس مشاورت وجود میں ہیں جن میں سے ایک آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ جب کہ دوسری قدیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت ہے۔ ان دو مشاورت کے قیام سے ملت کو کیا فائدہ ہوگا۔ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے رکن معروف شیعہ عالم دیں مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت کی گئی۔

مجلس مشاورت کی تقسیم پر مولانا جنان اصغر مولائی سے خاص بات چیت (ETV BHARAT)
خصوصی بات چیت کے دوران مولانا جنان اصغر مولائی نے کہا کہ پرانی آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت غیر فعال ہوگئی تھی اور اس کے بیشتر سرگرم ارکان کو مشاورت سے برطرف کردیا گیا تھا۔ وہ ملت کے مسائل کو اٹھانے کے تئیں سنجیدہ نہیں ہے۔ اس لیے مجبوراً آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس مشاورت کے منتخب صدرر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں ہیں اور اس تنظیم میں وہ سرگرم ارکان بھی شامل ہیں جنہیں قدیم مشاورت سے بر طرف کردیا گیا ہے۔مولانا جنان اصغر مولالئی نے کہا کہ ال انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کے قیام کا مقصد مسلم مسائل کو اٹھانا ہے تاکہ ان کا مداوا ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کام دیکھ کر تنظیموں سے جڑنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:فرمان الٰہی: نظامِ قدرت اور کائنات میں پھیلی نشانیوں پر غور و خوض کرنے کی دعوت، قرآن کی پانچ آیات کا یومیہ مطالعہ - FARMAN E ILAHI

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت رجسٹرڈ کی پریس کانفرنس ہوئی تھی جس میں ملت کی یہ تنظیم مکمل طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ اس دوران قدیم مشاورت پر سنگین الزامات بھی لگائے گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.