مرشدآباد:مغربی بنگال میں اساتذہ تقرری ، میونسپل عملے کی بھرتی، راشن کرپشن کے معاملات پر چھاپے مارنے کے بعد اس مرتبہ ای ڈی نے 100 دن کے کام کی اسکیم میں بدعنوانی کے الزامات پر ضلع بہ ضلع چھاپے مارنا شروع کردیا ہے ۔ جانچ افسران پنچایت کے سابق کارکن رتھن کو متعلقہ معاملے میںاہم سراغ مان رہے ہیں ۔
مبینہ طور پر انہوں نے 100 دن کے کام کی رقم خاندان کے افراد اور قریبی دوستوں کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کی۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق پنچایت کارکن نے ایک خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں 17 لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم بھیجی تھی۔ اس عورت کے ساتھ اس کے تعلقات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ لیکن یہ معلوم ہوا ہے کہ خاتون کا پنچایت ممبر سے قریبی تعلق ہے۔
6 ستمبر 2019 کو بیلڈنگا-1 بلاک کے بی ڈی او بیروپکشا مترا نے اس وقت کے پنچایت کارکن رتھن کے خلاف بدعنوانی کی شکایت کی تھی۔ بیلڈنگا-1 بلاک کے سوجاپور-کمار پور گرام پنچایت کے ایگزیکٹیو اسسٹنٹ راتھین کےخلاف بی ڈی او نے ایک تحریری شکایت میں کہا ہے کہ رتھن نے 100 دن کے کام کی رقم کو ترقیاتی شعبے میں خرچ کرنے کے بجائے مختلف کھاتوں میں ڈال دیا۔
اس میں سے17,70450روپے ایک خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں گئے۔ 2020 میں کچھ نامعلوم وجوہات کی وجہ سے، اس کیس کی تفتیش روک گئی ۔ تاہم بیل ڈانگا پولس اسٹیشن میں ایف آئی آر کے بعد ہونے والی تحقیقات میں رتھن نے اپنی نوکری کھو دی۔ اس بار ای ڈی ان کے گھر پر چھاپہ مار رہی ہے۔ اس کے علاوہ ای ڈی کے اہلکار اس مکان سے 200 میٹر دور بہرام پور میں مرشد آباد کے
یہ بھی پرھیں:21 لاکھ منریگا مزدوروں کے بقایات جات مغربی بنگال حکومت ادا کرے گی
ڈپٹی مجسٹریٹ اکوچن پین کے کرائے کے مکان پر بھی پہنچی ہے۔ ایکومین پہلے ہگلی کے دھنی کھالی کے بی ڈی او تھے۔ ای ڈی کی ایک ٹیم نے سالٹ لیک میں واقع ان کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔ تاہم ایکومین گھر پر نہیں ملے، ای ڈی ذرائع نے بتایاکہ لواحقین نے بار بار سرکاری اہلکار کو فون کیا۔ لیکن بتایا جاتا ہے کہ ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ای ڈی نے 100دن کام اسکیم میں گڑبڑی کے معاملات کی جانچ شروع کردی ہے۔ای ڈی کے چھاپے مرشد آباد، کولکاتہ اور جھارگرام سمیت چار اضلاع میں جاری ہیں۔
یواین آئی