احمد آباد: گجرات کے احمد آباد میں واقع گجرات یونیورسٹی کے غیرملکی طلبا پر حملہ اور اس کے بعد نواب سلطان پر ہجومی تشدد کا معاملہ ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ احمدآباد کے واڑج میں ایک معذور آٹو ڈرائیور رسول پر کچھ شرپسندوں نے حملہ کرکے زخمی کردیا۔ معذور آٹو ڈرائیور رسول کو کچھ شرپسندوں نے پیٹ میں چاقو گھونپ کر شدید زِِخمی کردیا۔ رسول کا فی الحال کوٹھاری ہاسپٹل میں علاج چل رہا ہے۔
شدید زخمی آٹو ڈرائیور رسول کے دوست نے حملہ سے متعلق بتایا کہ ایک پیسنجر کو واڑج علاقہ میں چھوڑنے کے بعد رسول نے ان کے کرایہ طلب کیا تو وہاں پہلے سے موجود 4 تا 5 نوجوانوں نے ان سے بحث کی۔ اس دوران شرپسندوں نے آٹو کی چابی اور فون چھین لیا اور انہیں دھمکی دیکر وہاں سے جانے کےلئے مجبور کیا۔ بعدازاں رسول نے اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ آٹو کی چابی اور فون حاصل کرنے دوبارہ وہاں پہنچے تو شرپسندوں نے رسول پر حملہ کردیا اور چاقو سے وار کردیا۔ حملہ میں رسول شدید زخمی ہوگئے جنہیں ایک گاڑی کے ذریعہ شاہی باغ کے کوٹھاری ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
رسول پر شرپسندوں کے حملہ کی سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا گجرات کے رکن ارشاد نے مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ کچھ روز قبل ہی نواب سلطان ہجومی تشدد میں شدید زحمی ہوگئے تھے تاہم اب شرپسندوں نے ایک معذور ٓٹو ڈرائیور رسول پر حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔ انہوں نے حکومت سے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ وہیں پولیس نے اس معاملہ میں ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔
تازہ اطلاعات کے مطابق وارڈ پولس اسٹیشن نے اس معاملے پر دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے اور مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔ رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے بھی متاثرہ آٹو ڈرائیور سے ملاقات کی اور پولیس سے اس معاملہ میں سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔