ETV Bharat / state

کرناٹک بجٹ میں اقلیتوں کے لیے دس ہزار کروڑ مختص کرنے کا مطالبہ - Ten thousand crore minority budget

Minorities Budget in Karnataka کرناٹک کے ریاستی بجٹ میں اقلیتوں کے لیے 10 ہزار کروڑ مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ساتھ ہی حجاب پر پابندی برخواست کرنے، 4 فیصد ریزرویشن بحال کرنے اور گلبرگہ ایئرپورٹ سے حج پروازیں شروع کرنے پر زور دیا گیا۔

Demand for allocation of 10 thousand crore for minorities in Karnataka budget
Demand for allocation of 10 thousand crore for minorities in Karnataka budget
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 1, 2024, 4:00 PM IST

گلبرگہ: آل انڈیا ملی کونسل شمالی زون کی جانب سے کرناٹک کے بجٹ میں اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لیے 10 ہزار کروڑ روپیے مختص کرنے کا چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے یہ بات ڈاکٹر محمد اصغر چلبل قومی پولٹیکل سیکریٹری آل انڈیا ملی کونسل نے پتریکا بھون گلبرگہ میں آج اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید بتایا کہ گلبرگہ میں مختلف ملی، تعلیمی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران علماء و دانشوران سماجی کارکنان اور ایڈووکیٹس کا مشاورتی اجلاس طلب کیا گیا تھا اس اجلاس میں فروری میں پیش ہونے والے حکومت کرناٹک کے بجٹ میں اقلیتوں کے لیے اضافی بجٹ مختص کرنے اور دیگر سہولیات و مراعات کی فراہمی کے لیے حکومت سے نمائندگی کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پیش کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

گلبرگہ ایل اینڈ ٹی کے خلاف دلت تنظیموں نے مقدمہ درج کرنے کا کیا مطالبہ

تجاویز پر مشتمل جامع میمورنڈم تیار کیا گیا ڈاکٹر محمد اصغر چلبل کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے چیف منسٹر سدرامیا کے پولٹیکل ایڈوائزرس بی آر پاٹل ، نصیر احمد وزیر حج و میونسپل ایڈمنسٹریشن رحیم خان اور کارگزار صدر کے پی سی آئی ایشور کھنڈرے وزیر جنگلات و ضلع نگران وزیر سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر سدرامیا کے نام اقلیتی بہبود کے 36 اہم مطالبات پر مشتمل میمونڈرم چیف منسٹر سدرامیا کو پیش کرنے کی درخواست کے ساتھ حوالے کیا گیا ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید بتایا کہ بی آر پاٹل نصیر احمد رحیم خان اور ایشور کھنڈرے نے آل انڈیا ملی کونسل کا میمورنڈم چیف منسٹر سدرامیا کو پیش کرنے اور میمورنڈم کے زیادہ سے زیادہ مطالبات کو بجٹ میں شامل کرنے چیف منسٹر سے پرزور نمائندگی کرنے کا تیقن دیا۔

ایشور کھنڈرے اور بی آر پاٹل نے میمونڈرم کے تمام مطالبات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام مطالبات بیحد اہم اور قابل عمل ہیں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے اخباری کانفرنس میں میمونڈرم میں کیے گئے۔ مطالبات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر سدرامیا نے خود ہبلی میں اعلان کیا تھا کہ اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عمل آوری کے لیے 10 ہزار کروڑ روپیے منظور کیے جائیں گے میمونڈرم میں چیف منسٹر سے یہ وعدہ پورا کرتے ہوئے اقلیتوں کو 10 ہزار کروڑ روپیے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے عبد الجبار گولہ ایڈووکیٹ صدر کرناٹک مسلم پولٹیکل فورم گلبرگہ ضلع نے اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ میمورنڈم میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 2023 کے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں اقلیتوں سے جو وعدے کیے گئے تھے۔

انہیں پورا کرنے کے لیے بجٹ میں مناسب فنڈس فراہم کیے جائیں عبد الجبار گولہ ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ 2B کے تحت 4 فیصد ریزرویشن بحال کرنے اور اسکول کالجس میں حجاب پر عائد پابندی ختم کرنے کے فوری عملی اقدامات کرنے چاہیے اس سلسلہ میں کابینہ میں فیصلہ لیتے ہوئے سپریم کورٹ میں حلف نامے داخل کرنے کی ضرورت ہے عبد الجبار گولہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے میمونڈرم میں مطالبات کیے گئے ہیں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے میمورنڈم میں درج 36 مطالبات میں سے اہم مطالبات بیان کیے میمورنڈم میں چیف منسٹر سدرامیا سے سال 2013 میں لاگو کیے گئے۔

اقلیتی بہبود کے تمام اسکیمات کو دوبارہ لاگو کرنے کے لیے درکار فنڈس بجٹ میں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے شادی بھاگیہ کی امدادی رقم 50 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ کرنے اور شادی بھاگیہ کی موصول ہونے والی تمام درخواستوں کو منظور کرنے شرم شکتی کے تحت قرض کی رقم 25 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ کرنے اور اس رقم میں 50 ہزار سبسڈی دینے پوسٹ میٹرک پری میٹرک اسکالرشپس کے لیے موصول ہونے والی تمام درخواستوں کو منظور کرنے امام و موذن کا ہدیہ دوگنا کرنے مساجد میں صفائی کرنے والے فراش کو بھی 5 ہزار ہدیہ دینے شادی محل کی اسکیم شرائط میں نرمی کرتے ہوئے دوبارہ شروع کرنے کے ایم ڈی سی لون کو ایم ایل اے ایم پی کی سفارش کے بغیر مستحقین کو منظور کرنے گنگا کلیان کے ٹارگٹ میں اضافہ کرنے سرکاری اردو اسکولس میں عرصہ دراز سے مخلوعہ ٹیچرس کی جائیدادیں بھرتی کرنے 1992 سے روک دیا گیا۔

گرانٹ ان ایڈ دوبارہ جاری کرنے سرکاری اردو اسکولس میں کنڑا ٹیچرس کے تقررات کرنے 200 مولانا آزاد پبلک اسکولس قائم کرنے اور کرایہ کے بلڈنگس میں چلائے جارہے مولانا آزاد پبلک اسکولس کو ذاتی بلڈنگس مہیا کرنے مرارجی دیسائی اقامتی اسکولس کی طرز پر مولانا آزاد پبلک اسکولس میں پی یو کالجس شروع کرنے مولانا آزاد پبلک اسکولس کے اسٹاف کی ملازمتیں مستقل بنانے اور غیر اقلیتی اسٹاف کو ہٹانے اقلیتی طلبا کے لیے بھی تمام مسابقتی امتحانات کے کوچنگ سینٹرس قائم کرنے ریمیڈیل کوچنگ کلاسیس دوبارہ شروع کرنے اور ٹیچرس کا الاؤنس 5 ہزار کرنے اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کو انٹرسٹ فری لون دینے کے ایم ڈی سی کے ڈائریکٹ لون کی اسکیم دوبارہ شروع کرنے کے مطالبات کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید بتایا کہ میمورنڈم میں اقلیتی کالونیوں کی ترقی کے لیے چیف منسٹر ڈیولپمنٹ فنڈ دوبارہ مختص کرنے اور اس فنڈ کے تحت ہر ایک ایم ایل اے کو 5 کروڑ منظور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے علاوہ اس کے لسانی سروے کرواتے ہوئے اردو اکثریتی علاقوں میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کرناٹک اردو اکادمی کا فنڈ 5 کروڑ کرنے دستور کی دفعہ 370 کے تحت کرناٹک اردو اکاڈمی کا علاقائی دفتر گلبرگہ میں قائم کرنے اور اکاڈمی کے چیرمین زیادہ ممبران علاقہ کلیان کرناٹک سے نامزد کرنے کے مطالبات کیے گئے ہیں۔

میمورنڈم میں گلبرگہ میں حج ہاؤز کی تعمیر فوری مکمل کرنے اور علاقہ کلیان کرناٹک کے عازمین حج کے لیے گلبرگہ ایئرپورٹ سے راست حج پروازیں شروع کرنے درگاہوں اور تاریخی عمارات کو ٹورازم سنٹر قرار دیتے ہوئے انہیں ترقی دینے فنڈس منظور کرنے کے بھی مطالبات کیے گئے ہیں۔ اخباری کانفرنس میں سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست جنرل سیکریٹری آل انڈیا ملی کونسل انجنئیر مشتاق احمد جنرل سیکریٹری جمیعت باغبان انجنئیر خورشید صدر انجنئیرس فورم گلبرگہ مولانا قاسم الجنیدی امامس اسوسی ایشن گلبرگہ اور افضال محمود جنرل سیکریٹری کرناٹک مسلم پولٹیکل فورم گلبرگہ موجود تھے۔

گلبرگہ: آل انڈیا ملی کونسل شمالی زون کی جانب سے کرناٹک کے بجٹ میں اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لیے 10 ہزار کروڑ روپیے مختص کرنے کا چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے یہ بات ڈاکٹر محمد اصغر چلبل قومی پولٹیکل سیکریٹری آل انڈیا ملی کونسل نے پتریکا بھون گلبرگہ میں آج اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید بتایا کہ گلبرگہ میں مختلف ملی، تعلیمی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران علماء و دانشوران سماجی کارکنان اور ایڈووکیٹس کا مشاورتی اجلاس طلب کیا گیا تھا اس اجلاس میں فروری میں پیش ہونے والے حکومت کرناٹک کے بجٹ میں اقلیتوں کے لیے اضافی بجٹ مختص کرنے اور دیگر سہولیات و مراعات کی فراہمی کے لیے حکومت سے نمائندگی کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پیش کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

گلبرگہ ایل اینڈ ٹی کے خلاف دلت تنظیموں نے مقدمہ درج کرنے کا کیا مطالبہ

تجاویز پر مشتمل جامع میمورنڈم تیار کیا گیا ڈاکٹر محمد اصغر چلبل کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے چیف منسٹر سدرامیا کے پولٹیکل ایڈوائزرس بی آر پاٹل ، نصیر احمد وزیر حج و میونسپل ایڈمنسٹریشن رحیم خان اور کارگزار صدر کے پی سی آئی ایشور کھنڈرے وزیر جنگلات و ضلع نگران وزیر سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر سدرامیا کے نام اقلیتی بہبود کے 36 اہم مطالبات پر مشتمل میمونڈرم چیف منسٹر سدرامیا کو پیش کرنے کی درخواست کے ساتھ حوالے کیا گیا ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید بتایا کہ بی آر پاٹل نصیر احمد رحیم خان اور ایشور کھنڈرے نے آل انڈیا ملی کونسل کا میمورنڈم چیف منسٹر سدرامیا کو پیش کرنے اور میمورنڈم کے زیادہ سے زیادہ مطالبات کو بجٹ میں شامل کرنے چیف منسٹر سے پرزور نمائندگی کرنے کا تیقن دیا۔

ایشور کھنڈرے اور بی آر پاٹل نے میمونڈرم کے تمام مطالبات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام مطالبات بیحد اہم اور قابل عمل ہیں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے اخباری کانفرنس میں میمونڈرم میں کیے گئے۔ مطالبات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر سدرامیا نے خود ہبلی میں اعلان کیا تھا کہ اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عمل آوری کے لیے 10 ہزار کروڑ روپیے منظور کیے جائیں گے میمونڈرم میں چیف منسٹر سے یہ وعدہ پورا کرتے ہوئے اقلیتوں کو 10 ہزار کروڑ روپیے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے عبد الجبار گولہ ایڈووکیٹ صدر کرناٹک مسلم پولٹیکل فورم گلبرگہ ضلع نے اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ میمورنڈم میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 2023 کے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں اقلیتوں سے جو وعدے کیے گئے تھے۔

انہیں پورا کرنے کے لیے بجٹ میں مناسب فنڈس فراہم کیے جائیں عبد الجبار گولہ ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ 2B کے تحت 4 فیصد ریزرویشن بحال کرنے اور اسکول کالجس میں حجاب پر عائد پابندی ختم کرنے کے فوری عملی اقدامات کرنے چاہیے اس سلسلہ میں کابینہ میں فیصلہ لیتے ہوئے سپریم کورٹ میں حلف نامے داخل کرنے کی ضرورت ہے عبد الجبار گولہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے میمونڈرم میں مطالبات کیے گئے ہیں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے میمورنڈم میں درج 36 مطالبات میں سے اہم مطالبات بیان کیے میمورنڈم میں چیف منسٹر سدرامیا سے سال 2013 میں لاگو کیے گئے۔

اقلیتی بہبود کے تمام اسکیمات کو دوبارہ لاگو کرنے کے لیے درکار فنڈس بجٹ میں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے شادی بھاگیہ کی امدادی رقم 50 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ کرنے اور شادی بھاگیہ کی موصول ہونے والی تمام درخواستوں کو منظور کرنے شرم شکتی کے تحت قرض کی رقم 25 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ کرنے اور اس رقم میں 50 ہزار سبسڈی دینے پوسٹ میٹرک پری میٹرک اسکالرشپس کے لیے موصول ہونے والی تمام درخواستوں کو منظور کرنے امام و موذن کا ہدیہ دوگنا کرنے مساجد میں صفائی کرنے والے فراش کو بھی 5 ہزار ہدیہ دینے شادی محل کی اسکیم شرائط میں نرمی کرتے ہوئے دوبارہ شروع کرنے کے ایم ڈی سی لون کو ایم ایل اے ایم پی کی سفارش کے بغیر مستحقین کو منظور کرنے گنگا کلیان کے ٹارگٹ میں اضافہ کرنے سرکاری اردو اسکولس میں عرصہ دراز سے مخلوعہ ٹیچرس کی جائیدادیں بھرتی کرنے 1992 سے روک دیا گیا۔

گرانٹ ان ایڈ دوبارہ جاری کرنے سرکاری اردو اسکولس میں کنڑا ٹیچرس کے تقررات کرنے 200 مولانا آزاد پبلک اسکولس قائم کرنے اور کرایہ کے بلڈنگس میں چلائے جارہے مولانا آزاد پبلک اسکولس کو ذاتی بلڈنگس مہیا کرنے مرارجی دیسائی اقامتی اسکولس کی طرز پر مولانا آزاد پبلک اسکولس میں پی یو کالجس شروع کرنے مولانا آزاد پبلک اسکولس کے اسٹاف کی ملازمتیں مستقل بنانے اور غیر اقلیتی اسٹاف کو ہٹانے اقلیتی طلبا کے لیے بھی تمام مسابقتی امتحانات کے کوچنگ سینٹرس قائم کرنے ریمیڈیل کوچنگ کلاسیس دوبارہ شروع کرنے اور ٹیچرس کا الاؤنس 5 ہزار کرنے اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کو انٹرسٹ فری لون دینے کے ایم ڈی سی کے ڈائریکٹ لون کی اسکیم دوبارہ شروع کرنے کے مطالبات کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے مزید بتایا کہ میمورنڈم میں اقلیتی کالونیوں کی ترقی کے لیے چیف منسٹر ڈیولپمنٹ فنڈ دوبارہ مختص کرنے اور اس فنڈ کے تحت ہر ایک ایم ایل اے کو 5 کروڑ منظور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے علاوہ اس کے لسانی سروے کرواتے ہوئے اردو اکثریتی علاقوں میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دینے کرناٹک اردو اکادمی کا فنڈ 5 کروڑ کرنے دستور کی دفعہ 370 کے تحت کرناٹک اردو اکاڈمی کا علاقائی دفتر گلبرگہ میں قائم کرنے اور اکاڈمی کے چیرمین زیادہ ممبران علاقہ کلیان کرناٹک سے نامزد کرنے کے مطالبات کیے گئے ہیں۔

میمورنڈم میں گلبرگہ میں حج ہاؤز کی تعمیر فوری مکمل کرنے اور علاقہ کلیان کرناٹک کے عازمین حج کے لیے گلبرگہ ایئرپورٹ سے راست حج پروازیں شروع کرنے درگاہوں اور تاریخی عمارات کو ٹورازم سنٹر قرار دیتے ہوئے انہیں ترقی دینے فنڈس منظور کرنے کے بھی مطالبات کیے گئے ہیں۔ اخباری کانفرنس میں سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست جنرل سیکریٹری آل انڈیا ملی کونسل انجنئیر مشتاق احمد جنرل سیکریٹری جمیعت باغبان انجنئیر خورشید صدر انجنئیرس فورم گلبرگہ مولانا قاسم الجنیدی امامس اسوسی ایشن گلبرگہ اور افضال محمود جنرل سیکریٹری کرناٹک مسلم پولٹیکل فورم گلبرگہ موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.