نئی دہلی: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر اللہیان اور دیگر افراد کی طیارہ حادثہ میں شہادت پر قومی دارالحکومت دہلی کے ایران کلچر ہاؤس میں ورکنگ جرنلسٹ کلب کے ایک وفد نے ہندوستان میں رہبر انقلاب کے نمائندے آغا مہدی مہدوی پور سے ملاقات کرکے تعزیت پیش کی۔ وفد میں کلب کے صدر فرزان قریشی سمیت 12 دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وفد نے ایک تعزیتی پیغام نمائندہ آغا مہدی مہدوی پور کو پیش کیا۔ وفد سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس غمناک حادثہ کے بعد آپ یہاں تعزیت کے لیے تشریف لائے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے اس حادثہ کے بعد مختلف حوالوں سے اس پر خبریں لکھی اور لوگوں تک اس خبر کو پہنچایا۔ اس کے لیے میں آپ سب کا ایران کے سپریم لیڈر کی جانب سے شکر گزار ہوں۔ آغا مہدی مہدوی پور نے کہا کہ ہم ہندوستانی حکومت کے بھی شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے اس حادثہ کے بعد ملک میں یک روزہ سوگ کا اعلان کیا اور ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ ہند باقاعدہ وہاں سرکاری سطح پر منعقد ہونے والے تعزیتی پروگرام میں تشریف لے کر گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والے صدر، وزیر خارجہ اور دیگر افراد بڑی اہمیت کی حامل شخصیات تھیں۔ خاص کر صدر ابراہیم رئیسی عوام میں بے حد مقبول تھے۔ عوام کے دلوں میں ان کے لیے بڑی محبت تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی صدر کی وفات کی خبر منظر عام میں آنے کے بعد مختلف شہروں میں لوگ سڑکوں پر تھے جس کو شمار بھی نہیں کیا جا سکتا۔ خاص کر مشہد میں جہاں ان کی تدفین عمل میں آئی۔ وہاں لاکھوں افراد کا سیلاب موجود تھا جو اپنے صدر سے محبت کا اظہار کر رہے تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ صرف دفتر میں بیٹھتے نہیں تھے بلکہ اپنے وزراء کے ساتھ وہ مختلف شہروں میں جاتے تھے۔ سرکاری دوروں کے علاوہ وہ انفرادی طور پر بھی لوگوں سے ملتے تھے۔ ان کی پریشانیوں کو سنتے تھے اور ان کو دور کرتے تھے۔