کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل گارڈن ریچ کے 134 نمبر وارڈ میں بنرجی پاڑہ میں پانچ منزلہ عمارت کے منہدمی واقعے کو لے کر اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔سی پی آئی ایم نے حکمراں جماعت ٹی ایم سی پر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے سابق مئیر اور موجودہ راجیہ سبھا رکن پارلیمان بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسی کی ایک غلطی کی وجہ سے نو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔اس کی مکمل جانچ ہونی چاہئے۔اس معاملے میں جو لوگ قصوروار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔
راجیہ سبھا رکن پارلیمان بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہاکہ گارڈن ریچ واقعے میں کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مئیر فرہد حکیم کو استعفیٰ دینا چاہئے ۔ہم مئیر کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔گارڈن ریچ میں اتنا بڑا واقعہ پیش آیا ہے کسی نا کسی کو اس کی ذمہ داری لینی پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں:کثیر منزلہ عمارت منہدم ہونے کے بعد کولکاتا پولیس کی کاروائی جاری
کولکاتا جنوب سے سی پی آئی ایم کی امیدوار سائرہ شاہ حلیم نے پریس کا نفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔نو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔کوئی اپنی ذمہ داری سے منہ نہیں موڑ سکتا ہے۔ رکن اسمبلی ،رکن پارلیمان،سبھی ترنمول کے ہیں۔ انہیں ذمہ داری لینا ہوگی۔ میں نے جائے وقوع کا دورہ کیا۔ایک خاتون کے 3 ارکان کی موت ہوگئی۔ ترنمول کانگریس کو ان غیر قانونی مکانات کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔ وہ اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔ مقامی کونسلر ذمہ دار ہیں۔