ETV Bharat / state

بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مبینہ مظالم کے خلاف ریلی کے دوران ناسک میں دو گروپوں میں ہنگامہ، پتھراؤ - NASHIK STONE PELTING

بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہندو اقلیتوں کے خلاف مبینہ تشدد کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ ایسے میں بنگلہ دیش کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی اس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اس کو لے کر ناسک میں ساکل ہندو مورچہ نے جمعہ کو ناسک بند کی کال دی تھی۔

NASHIK STONE PELTING
ناسک تشدد (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 17, 2024, 9:23 AM IST

ناسک: مہاراشٹر کے ناسک میں ساکل ہندو مورچہ نے جمعہ کو ناسک بند کی کال دی۔ یہ اعلان بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مبینہ حملوں کے خلاف احتجاج میں کیا گیا تھا۔ لیکن بھدرکالی علاقے کے کچھ دکانداروں کی جانب سے اس اپیل پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اس علاقے میں دو گروپوں کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس دوران ایک گروپ نے دوسرے گروپوں پر پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔

غور طلب ہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہندو اقلیتوں کے خلاف مبینہ تشدد کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ ایسے میں بنگلہ دیش کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی اس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اس کو لے کر ناسک میں ساکل ہندو مورچہ نے جمعہ کو ناسک بند کی کال دی تھی۔

ناسک میں دو برادریوں کے درمیان تشدد جارحانہ رہا۔ اس واقعے میں کئی پولیس اہلکار اور لوگ زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ناسک کے بھدرکالی علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کل 18 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ناسک پولیس نے کہا کہ وہ ایف آئی آر درج کرنے اور شرپسندوں کو گرفتار کرنے کی کارروائی میں ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملوں کے باعث ناسک میں مکمل بند کی کال دی گئی۔ بند کی کال 'سکل ہندو سماج' گروپ نے دی تھی۔

پولیس نے 'سکل ہندو سماج' گروپ کو احتجاجی ریلی کے لیے محدود اجازت دی تھی۔ سکل ہندو سماج گروپ نے ناسک میں ایک ریلی نکالی۔ تاہم پرانے ناسک کے علاقے دودھ بازار اور بھدرکالی علاقے میں دو گروپ آمنے سامنے آگئے جس کے بعد پتھراؤ شروع ہوگیا۔ سکل ہندو سماج گروپ نے سبھی کو احتجاج میں اپنی دکانیں بند کرنے کو کہا۔ گروپ نے بہت سے نعرے بھی لگائے۔ حالات خراب ہونے پر پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا اور لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ فی الحال صورتحال نارمل ہے۔

ڈی سی پی کرن چوہان نے کہا کہ ناسک میں آج دو گروپوں کے آمنے سامنے ہونے کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ لیکن پولیس نے بروقت موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کے خلاف پوری ہندو برادری نے آج بند کی کال دی تھی۔ اس دوران ایک بڑی ریلی بھی نکالی گئی۔ لیکن جب ریلی شہر کے پرانے علاقے میں پہنچی تو دوسری برادری کے لوگوں سے ان کا جھگڑا ہوگیا۔ جس سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پتھراؤ بھی اس وقت ہوا جب دو گروپ آمنے سامنے آگئے۔ لیکن جان و مال کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ شہر بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دو طلبہ کے درمیان لڑائی سے ادے پور میں ہنگامہ، انٹرنیٹ بند، دفعہ 144 نافذ

گجرات کانگرس کمیٹی کے دفتر پر پتھراؤ، بی جے پی کے خلاف احتجاج

ناسک: مہاراشٹر کے ناسک میں ساکل ہندو مورچہ نے جمعہ کو ناسک بند کی کال دی۔ یہ اعلان بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مبینہ حملوں کے خلاف احتجاج میں کیا گیا تھا۔ لیکن بھدرکالی علاقے کے کچھ دکانداروں کی جانب سے اس اپیل پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اس علاقے میں دو گروپوں کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس دوران ایک گروپ نے دوسرے گروپوں پر پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔

غور طلب ہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہندو اقلیتوں کے خلاف مبینہ تشدد کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ ایسے میں بنگلہ دیش کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی اس کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اس کو لے کر ناسک میں ساکل ہندو مورچہ نے جمعہ کو ناسک بند کی کال دی تھی۔

ناسک میں دو برادریوں کے درمیان تشدد جارحانہ رہا۔ اس واقعے میں کئی پولیس اہلکار اور لوگ زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ناسک کے بھدرکالی علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کل 18 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ناسک پولیس نے کہا کہ وہ ایف آئی آر درج کرنے اور شرپسندوں کو گرفتار کرنے کی کارروائی میں ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملوں کے باعث ناسک میں مکمل بند کی کال دی گئی۔ بند کی کال 'سکل ہندو سماج' گروپ نے دی تھی۔

پولیس نے 'سکل ہندو سماج' گروپ کو احتجاجی ریلی کے لیے محدود اجازت دی تھی۔ سکل ہندو سماج گروپ نے ناسک میں ایک ریلی نکالی۔ تاہم پرانے ناسک کے علاقے دودھ بازار اور بھدرکالی علاقے میں دو گروپ آمنے سامنے آگئے جس کے بعد پتھراؤ شروع ہوگیا۔ سکل ہندو سماج گروپ نے سبھی کو احتجاج میں اپنی دکانیں بند کرنے کو کہا۔ گروپ نے بہت سے نعرے بھی لگائے۔ حالات خراب ہونے پر پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا اور لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ فی الحال صورتحال نارمل ہے۔

ڈی سی پی کرن چوہان نے کہا کہ ناسک میں آج دو گروپوں کے آمنے سامنے ہونے کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ لیکن پولیس نے بروقت موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کے خلاف پوری ہندو برادری نے آج بند کی کال دی تھی۔ اس دوران ایک بڑی ریلی بھی نکالی گئی۔ لیکن جب ریلی شہر کے پرانے علاقے میں پہنچی تو دوسری برادری کے لوگوں سے ان کا جھگڑا ہوگیا۔ جس سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پتھراؤ بھی اس وقت ہوا جب دو گروپ آمنے سامنے آگئے۔ لیکن جان و مال کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ شہر بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دو طلبہ کے درمیان لڑائی سے ادے پور میں ہنگامہ، انٹرنیٹ بند، دفعہ 144 نافذ

گجرات کانگرس کمیٹی کے دفتر پر پتھراؤ، بی جے پی کے خلاف احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.