ممبئی: ممبئی پولیس نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کیس میں مفرور ملزم شبھم لونکر کے خلاف ایک لک آؤٹ سرکلر جاری کیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ شبھم لونکر نے بابا صدیقی کے قتل کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔
پولیس صدیقی قتل کیس میں شبھم اور دیگر ملزمان کی مکمل طریقے سے تلاش کر رہی ہے۔ بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس نے پروین لونکر سمیت چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے پروین لونکر کو پونے سے مشتبہ ملزم کے طور پر گرفتار کیا۔ اس کے بعد پولیس نے شبھم لونکر کے خلاف ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ این سی پی لیڈر بابا صدیقی کا گزشتہ ہفتہ کو ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔ شبھم اس قتل کے بعد سے فرار ہے۔ تاہم پولیس کو اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
بالآخر پولیس کو اس کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کو شبہ ہے کہ قتل کے ملزم شبھم لونکر نے بابا صدیقی کو قتل کرنے کے لیے آسٹریلیا اور ترکی سے پستول منگوائے تھے۔ پولیس کو یہ بھی شبہ ہے کہ این سی پی لیڈر کا قتل بیرون ملک سے درآمد شدہ پستول سے کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ہفتہ کو بابا صدیقی کے قتل کے بعد ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس قتل کے بعد پولیس نے بڑے پیمانے پر تفتیش تیز کردی۔ پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل کے بعد شبھم لونکر نیپال، آسٹریلیا یا ترکی میں ہلچل مچانے کی تیاری کر رہا ہے۔
بابا صدیقی کے قتل کی سازش کیسے رچی گئی؟
بابا صدیقی کے قتل کیس میں دھرم راج راجیش کشیپ، گرمل بلجیت سنگھ اور پروین لونکر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم جس شخص نے گولی چلائی، شیوکمار گوتم ابھی تک مفرور ہے۔ واقعہ کے وقت تینوں ملزمان موقع پر موجود تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوکمار نے ہی دونوں لوگوں سے صدیقی پر گولی چلانے کو کہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، ان کا منصوبہ یہ تھا کہ دھرم راج اور گرمل این سی پی لیڈر پر گولی چلا دیں۔ تاہم شیوکمار نے اپنا منصوبہ بدل دیا اور صدیقی کے اردگرد بھاری پولیس فورس کی موجودگی کو دیکھ کر خود ہی گولی چلا دی۔ اس نے دھرم راج اور گرمل کو بھی گولی چلانے اور بھاگنے کا حکم دیا۔ حملے کے دوران شیوکمار نے صدیقی پر چھ راؤنڈ فائر کئے۔
کچھ ہی دیر بعد تینوں پکڑے جانے کے ڈر سے بھاگ گئے۔ دھرم راج اور گرمل کو پکڑ لیا گیا، جب کہ بھیڑ میں چھپے ہوئے شیوکمار نے صدیقی کی حفاظت پر مامور کچھ پولیس والوں کی آنکھوں میں مرچی پاؤڈر پھینکا اور فرار ہوگیا۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ دھرمراج اور گرمیل نے اپنے پاس موجود پستول سے گولی نہیں چلائی تھی اور تمام گولیاں شیوکمار نے چلائی تھیں۔
پروین لونکر کون ہیں؟
28 سالہ پروین لونکر کو پولیس نے اتوار کی رات پونے سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کے مطابق لونکر نے اپنے بھائی شبھم لونکر کے ساتھ مل کر دھرمراج اور شیوکمار کو اس سازش میں شامل کیا تھا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ لونکر نے دیگر تین ملزمان کو پونے میں پناہ دی تھی۔ پولیس نے لونکر کو سازشی بتایا۔ پولیس شبھم لونکر کی تلاش میں پونے گئی تھی، لیکن وہ وہاں نہیں ملا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کے بھائی پروین کو اس جرم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ 66 سالہ مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی نے اس سال فروری میں کانگریس چھوڑ کر اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ممبئی کے باندرہ علاقے کے کھیر نگر میں ان کے رکن اسمبلی بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر 12 اکتوبر کی رات تین لوگوں نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
ممبئی میں بابا صدیقی کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات
بابا صدیقی کون تھے؟ جانیے گھڑی بنانے سے وزیر بننے تک کا سفر، ایک خواب جو ادھورا رہ گیا