سنبھل: اپوزیشن لیڈر، پانچ ایم پی اور تین ایم ایل اے سمیت ایس پی کا 11 رکنی وفد آج سنبھل میں متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کرے گا۔ سماجوادی پارٹی کا متاثرین کے اہل خانہ میں امداد تقسیم کرنے کا منصوبہ ہے۔ واضح رہے 24 نومبر کو ضلع میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران تشدد ہوا تھا۔ اس میں چار لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ جبکہ 29 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
#WATCH | Lucknow, UP: On Samajwadi Party delegation visiting Sambhal today, party leader Ravidas Mehrotra says, " our national president had announced an ex-gratia of rs 5 lakh each to the kin of the those killed in police firing in sambhal. our party delegation is visiting… pic.twitter.com/JVUjFYJG6Z
— ANI (@ANI) December 30, 2024
تشدد کے بعد، سماج وادی پارٹی نے 29 نومبر کو ایک پریس ریلیز جاری کی اور 15 رکنی وفد کے 30 نومبر کو سنبھل کا دورہ کرنے کی جانکاری دی تھی۔ جانکاری کے مطابق، وہاں پہنچ کر تحقیقات کے بعد تشدد کی رپورٹ پارٹی ہائی کمان کو پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پارٹی کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو امداد کا چیک بھی دیا جائے گا۔
![اقرا حسن سمیت سماجوادی پارٹی کا 11 رکنی وفد آج کرے گا دورہ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/30-12-2024/23219226_sambhal.jpg)
سنبھل ضلع انتظامیہ نے 10 دسمبر تک ضلع میں باہری لوگوں کے داخلے پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔ جس کی وجہ سے ایس پی کا وفد سنبھل نہیں جا سکا تھا۔ اب پابندی ختم ہونے کے بعد ایس پی کا وفد 30 دسمبر یعنی آج سنبھل پہنچے گا۔ سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر اصغر علی انصاری نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی کا 11 رکنی وفد دوپہر 12:30 بجے سنبھل صدر کے گیسٹ ہاؤس پہنچے گا۔
اس وفد میں یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے، اپوزیشن لیجسلیٹو کونسل اتر پردیش کے لیڈر لال بہاری یادو کے علاوہ ممبران پارلیمنٹ ہریندر ملک، روچی ویرا، اقرا حسن، ضیاء الرحمان برق، نیرج موریہ، ایس پی ممبران اسمبلی کمال اختر، اقبال اختر، پنکی یادو اور دیگر شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ ایس پی ضلع صدر اصغر علی انصاری خود بھی وفد میں شامل ہوں گے۔
ایس پی ضلع صدر نے کہا کہ وفد تشدد کا شکار ہونے والے خاندانوں سے ملاقات کرے گا۔ امدادی رقم بھی ان کے حوالے کی جائے گی۔ سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر راجندر پنسیا نے کہا کہ ضلع میں دفعہ 163 بی این ایس لاگو ہے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے گھر جانے کی اجازت نہیں ملی ہے۔ متاثرہ خاندان صرف گیسٹ ہاؤس میں آ سکتے ہیں۔ یہیں پر ایس پی کا وفد ان سے مل سکتا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بجلی چوری کے الزام میں مقدمہ درج ہونے کے بعد سنبھل کے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق پہلی بار سنبھل آئیں گے۔ وہ کافی دنوں سے شہر سے باہر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: