امروہہ (اترپردیش): امروہہ ضلع میں ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ حَسن پور تحصیل کے ایک گاؤں کی ایک بوڑھی خاتون کو اپنے سے 12 سال چھوٹے شخص سے محبت ہو گئی۔ جہاں بوڑھی خاتون نے دنیا کی پرواہ کیے بغیر اپنے عاشق سے شادی کر لی، ساتھ ہی شادی کے لیے خاتون نے اپنی زمین بھی بیچ دی۔ اب خاتون کی شادی شدہ بیٹیاں جائیداد کی فروخت اور شادی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق حَسن پور تحصیل علاقہ کے خوشحال پور گاؤں کے رہنے والے مرحوم تیج رام سنگھ اپنی 63 سالہ بیوی بھگوتی کے ساتھ رہتا تھا۔ تین بیٹیوں کے علاوہ ان دونوں کا کوئی بیٹا نہیں تھا۔ تیج رام جب زندہ تھا تو اس نے اپنی تینوں بیٹیوں کی شادی بڑے دھوم دھام سے کر دی تھی۔ تیج رام سنگھ 8 سال قبل بیماری کے باعث انتقال کر گیا تھا۔ اس کے بعد ان کی آبائی زمین ان کی بیوی بھگوتی کے نام ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں؛
- ایک ہی دن میں دو قتل، لوگوں میں دہشت کا ماحول
- راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی بحالی کو چیلنج کرنے والی عرضی مسترد
گاؤں والوں کے مطابق ایک ماہ قبل بھگوتی نے اپنے نام پر رجسٹرڈ چھ بیگھہ زمین گاؤں کے ایک نوجوان کو بیچ دی تھی۔ جس پیسے سے اس نے پڑوس کے گاؤں کے ایک 55 سالہ شخص سے شادی کی۔ جب بھگوتی کی تینوں بیٹیوں کو اس بات کا علم ہوا تو وہ چونک گئیں۔ اس کے بعد تینوں بیٹیاں کیلا، مایا اور شریوتی تحصیل ہیڈ کوارٹر پہنچیں اور انتظامیہ سے درخواست کی کہ زمین کی فائل کو مسترد نہ کیا جائے۔ بیٹیوں کا کہنا ہے کہ زمین ان کے دادا کی تھی۔ اس لیے ماں کو اسے بیچنے کا حق نہیں ہے، زمین ان کے نام ہونی چاہیے۔