نئی دہلی: ہریانہ سربجوت سنگھ نے پیرس اولمپکس 2024 میں شوٹنگ میں منو بھاکر کے ساتھ کانسے کا تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ جمعہ کے دن وطن واپسی پر سربجوت سنگھ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پیرس اولمپکس میں 10 میٹر مکسڈ ایونٹ میں کانسے کا تمغہ جیتنے والی سربجوت کا سب سے پہلے دہلی ہوائی اڈے پر ڈھول باجے کے ساتھ شاندار استقبال کیا گیا۔ اس کے بعد وزیر کھیل منسکھ منڈاویہ نے بھی انہیں نئی دہلی میں اعزاز سے نوازا۔
#WATCH | Olympic medalist Sarabjot Singh, who won bronze in #ParisOlympics2024, receives a warm welcome at the Delhi airport. pic.twitter.com/VSyUYRbnht
— ANI (@ANI) August 1, 2024
اس دوران سربجوت نے سب کا شکریہ ادا کیا اور سوپنل کوسالے کو میڈل جیتنے پر مبارکباد بھی دی، انھوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا احساس ہے کہ ملک کو اولمپکس میں ایک اور تمغہ ملا ہے۔ اس کے بعد اولمپیئن سربجوت سنگھ کا امبالا کے اپنے گاؤں پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ سربجوت سنگھ کے استقبال کے لیے ہریانہ میں مختلف مقامات پر تیاریاں کی گئی تھیں۔ لوگوں نے اسٹار شوٹر کو پھولوں کے ہار پہنا کر بڑی خوشی اور پیار کے ساتھ خوش آمدید کہا۔
#WATCH | Union Sports Minister Mansukh Mandaviya felicitates Olympic medalist Sarabjot Singh, who won bronze in the 10m Air Pistol Mixed team event at #ParisOlympic2024 pic.twitter.com/Ilg5KcrIlP
— ANI (@ANI) August 1, 2024
اس دوران سب میں مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ اس کے علاوہ سربجوت سنگھ نے گرودوارہ میں پوجا کی۔ سربجوت کے والدین میں بھی خوشی کا اظہار کیا۔ سربجوت نے امبالا میں اپنے گھر پہنچنے پر میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے بغیر دباؤ کے گیم کھیلنے کو ترجیح دیا اور ان کا مقصد صرف اور صرف تمغہ لانا تھا، اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے شوٹنگ میں کانسےکا تمغہ جیتا۔
#WATCH | On Indian shooter Swapnil Kusale's Bronze medal at Men's 50m Rifle, Olympic medalist Sarabjot Singh says " i want to congratulate him. it is a very good feeling that we got another medal at the olympics..." pic.twitter.com/rTkzImqLo1
— ANI (@ANI) August 1, 2024
سربجوت کے کوچ ابھیشیک رانا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سربجوت کا سفر مشکلات سے بھرا ہوا ہے۔ اس نے بہت محنت کی ہے۔ حکومت نے بھی بھرپور تعاون کیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت ہریانہ میں شوٹنگ کی اچھی رینج بنائے کیونکہ کھلاڑیوں کو ٹریننگ کے لیے دوسرے مقامات پر جانا پڑتا ہے۔ اس لیے ان مشکلات سے نکالنے کے لیے منو اور سربجوت کے نام پر شوٹنگ رینج قائم کی جائے۔
سربجوت کے والدین سمیت گاؤں والوں کو بھی سربجوت پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربجوت گاؤں کے دوسرے بچوں کے لیے بھی ایک تحریک بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے لڑکے نے دنیا میں اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ گاوں کے لوگ صبح سے ہی سربجوت کو مبارکباد دے رہے ہیں۔