ETV Bharat / sports

ویراٹ کوہلی کے لیے سچن تنڈولکر کے یہ تین ریکارڈز توڑ پانا تقریبا ناممکن - Sachin Virat Records Comparison

سابق بھارتی کرکٹر سچن تنڈولکر نے کرکٹ میں کئی ریکارڈز اپنے نام کیے ہیں جن میں سے کچھ ٹوٹ بھی گئے ہیں اور کچھ نہیں ٹوٹ سکتے۔ بہت سے کرکٹ شائقین کا خیال تھا کہ ویراٹ کوہلی تنڈولکر کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں لیکن آج ہم آپ کو ماسٹر بلاسٹر کے ان تین ریکارڈز کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جنہیں ویراٹ کوہلی بھی نہیں توڑ سکتے۔

Sachin and Virat
ویراٹ کوہلی اور سچن تنڈولکر (IANS PHOTO)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 1, 2024, 4:02 PM IST

حیدرآباد: بھارت کے سابق کپتان اور عظیم کرکٹر سچن تنڈولکر کو ان کے شاندار کیریئر کے لیے 'کرکٹ کا بھگوان' یا 'کرکٹ آئیکون' کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر کرکٹ کی دنیا میں کئی ریکارڈ اپنے نام کیے ہیں۔

کرکٹ ماہرین یا کھیل تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ یہ ریکارڈ کوئی نہیں توڑ سکتا لیکن یہ تمام ریکارڈ بنانے والے کرکٹر نے خود ایک موقع پر کہا تھا کہ ویراٹ کوہلی اور روہت شرما دو ایسے کھلاڑی ہیں جو ان کے ریکارڈز کو توڑ سکتے ہیں۔

کوہلی اور روہت پہلے ہی سچن کے کئی ریکارڈز توڑ چکے ہیں اور کچھ ریکارڈز کے قریب بھی ہیں تاہم، بہت سے ریکارڈ ایسے ہیں جنہیں کوہلی اور روہت بھی نہیں توڑ سکتے۔ آخر سچن ٹنڈولکر کے وہ کون سے ریکارڈ ہیں جنہیں کوہلی توڑ نہیں سکتے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز

سچن تنڈولکر نے ٹیسٹ کرکٹ میں 15,921 رنز بنائے ہیں، جو کسی بھی بلے باز کے لیے سب سے زیادہ رنز ہیں اور اس ریکارڈ کے قریب تک پہنچنے کے لیے ویراٹ کوہلی کو ناقابل یقین دور سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔

ابھی تک سچن کے اس بڑے ریکارڈ کے قریب ترین انگلینڈ کے سابق کپتان جو روٹ ہیں جنہوں نے کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں 12,377 رنز بنائے ہیں لیکن وہ اب بھی اس سے تقریباً 3,544 رنز پیچھے ہیں اور اسے مکمل کرنے کے لیے انھیں کم از کم 40 ٹیسٹ میچز کی ضرورت ہے۔

Sachin and Virat
ویراٹ کوہلی اور سچن تنڈولکر (IANS PHOTO)

جبکہ بھارت کی رن مشین ویراٹ کوہلی کو اس ریکارڈ کے قریب پہنچنے کے لیے نہ صرف مزید کچھ سال کرکٹ کی دنیا میں رہنا ہوگا بلکہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ بھی کرنا ہوگا۔کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں اب تک صرف 8848 رنز بنائے ہیں اور اب ان کی عمر بھی زیادہ ہورہی ہے کیونکہ وہ 35 سال کے ہوچکے ہیں۔

اگر ان کا جسم انھیں اجازت دیتا ہے اور وہ فٹ رہتے ہیں تو وہ تقریباً تین سال تک کرکٹ کھیل سکتے ہیں، لیکن ان سالوں میں ٹیسٹ میچ بہت کم ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر ویراٹ کو ٹیسٹ میں سچن کے رنز کو پیچھے چھوڑنا ہے تو انھیں جادوئی مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔

سب سے زیادہ بین الاقوامی میچ

سچن تنڈولکر نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کل 664 بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ جبکہ ویراٹ کوہلی نے بین الاقوامی سطح پر 533 میچ کھیلے ہیں۔ جو کی سچن سے 133 میچ کم ہے۔ ویراٹ کوہلی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور ایک سال میں زیادہ ون ڈے میچ اب ہوتے نہیں ہیں جس کی وجہ سے سب سے زیادہ میچ کھیلنے کے سچن کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑنے پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ یہ شاید ہی ممکن ہے کہ وہ اس ریکارڈ کو توڑنے میں کامیاب ہو پائیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ میچ

سچن دنیا کے واحد کرکٹر ہیں جنہوں نے 200 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور سب سے زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلنے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔ویراٹ کوہلی نے ریڈ بال فارمیٹ میں ابھی تک صرف 113 میچ کھیلے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت کو جولائی 2027 تک زیادہ سے زیادہ 29 ٹیسٹ کھیلنے ہیں۔ اس لیے 36 سالہ کوہلی کے سچن کی کامیابی کو پیچھے چھوڑنے کے امکانات بہت کم نظر آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جو روٹ کو روکنا مشکل نہیں ناممکن، سچن تنڈولکر کا ریکارڈ خطرے میں

محمد رضوان نے شاہد آفریدی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

حیدرآباد: بھارت کے سابق کپتان اور عظیم کرکٹر سچن تنڈولکر کو ان کے شاندار کیریئر کے لیے 'کرکٹ کا بھگوان' یا 'کرکٹ آئیکون' کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر کرکٹ کی دنیا میں کئی ریکارڈ اپنے نام کیے ہیں۔

کرکٹ ماہرین یا کھیل تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ یہ ریکارڈ کوئی نہیں توڑ سکتا لیکن یہ تمام ریکارڈ بنانے والے کرکٹر نے خود ایک موقع پر کہا تھا کہ ویراٹ کوہلی اور روہت شرما دو ایسے کھلاڑی ہیں جو ان کے ریکارڈز کو توڑ سکتے ہیں۔

کوہلی اور روہت پہلے ہی سچن کے کئی ریکارڈز توڑ چکے ہیں اور کچھ ریکارڈز کے قریب بھی ہیں تاہم، بہت سے ریکارڈ ایسے ہیں جنہیں کوہلی اور روہت بھی نہیں توڑ سکتے۔ آخر سچن ٹنڈولکر کے وہ کون سے ریکارڈ ہیں جنہیں کوہلی توڑ نہیں سکتے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز

سچن تنڈولکر نے ٹیسٹ کرکٹ میں 15,921 رنز بنائے ہیں، جو کسی بھی بلے باز کے لیے سب سے زیادہ رنز ہیں اور اس ریکارڈ کے قریب تک پہنچنے کے لیے ویراٹ کوہلی کو ناقابل یقین دور سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔

ابھی تک سچن کے اس بڑے ریکارڈ کے قریب ترین انگلینڈ کے سابق کپتان جو روٹ ہیں جنہوں نے کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں 12,377 رنز بنائے ہیں لیکن وہ اب بھی اس سے تقریباً 3,544 رنز پیچھے ہیں اور اسے مکمل کرنے کے لیے انھیں کم از کم 40 ٹیسٹ میچز کی ضرورت ہے۔

Sachin and Virat
ویراٹ کوہلی اور سچن تنڈولکر (IANS PHOTO)

جبکہ بھارت کی رن مشین ویراٹ کوہلی کو اس ریکارڈ کے قریب پہنچنے کے لیے نہ صرف مزید کچھ سال کرکٹ کی دنیا میں رہنا ہوگا بلکہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ بھی کرنا ہوگا۔کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں اب تک صرف 8848 رنز بنائے ہیں اور اب ان کی عمر بھی زیادہ ہورہی ہے کیونکہ وہ 35 سال کے ہوچکے ہیں۔

اگر ان کا جسم انھیں اجازت دیتا ہے اور وہ فٹ رہتے ہیں تو وہ تقریباً تین سال تک کرکٹ کھیل سکتے ہیں، لیکن ان سالوں میں ٹیسٹ میچ بہت کم ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر ویراٹ کو ٹیسٹ میں سچن کے رنز کو پیچھے چھوڑنا ہے تو انھیں جادوئی مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔

سب سے زیادہ بین الاقوامی میچ

سچن تنڈولکر نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کل 664 بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ جبکہ ویراٹ کوہلی نے بین الاقوامی سطح پر 533 میچ کھیلے ہیں۔ جو کی سچن سے 133 میچ کم ہے۔ ویراٹ کوہلی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اور ایک سال میں زیادہ ون ڈے میچ اب ہوتے نہیں ہیں جس کی وجہ سے سب سے زیادہ میچ کھیلنے کے سچن کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑنے پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ یہ شاید ہی ممکن ہے کہ وہ اس ریکارڈ کو توڑنے میں کامیاب ہو پائیں۔

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ میچ

سچن دنیا کے واحد کرکٹر ہیں جنہوں نے 200 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور سب سے زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلنے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔ویراٹ کوہلی نے ریڈ بال فارمیٹ میں ابھی تک صرف 113 میچ کھیلے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت کو جولائی 2027 تک زیادہ سے زیادہ 29 ٹیسٹ کھیلنے ہیں۔ اس لیے 36 سالہ کوہلی کے سچن کی کامیابی کو پیچھے چھوڑنے کے امکانات بہت کم نظر آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جو روٹ کو روکنا مشکل نہیں ناممکن، سچن تنڈولکر کا ریکارڈ خطرے میں

محمد رضوان نے شاہد آفریدی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.