نئی دہلی: ٹوکیو اولمپکس میں کانسے کا تمغہ جیتنے والے پہلوان بجرنگ پونیا ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں کیونکہ انہیں نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (NADA) نے ٹیسٹ کے لیے اپنا نمونہ فراہم کرنے سے انکار کرنے پر چار سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔ مارچ 2024 میں قومی ٹیم کے ٹرائلز کے دوران بجرنگ پونیا سے اینٹی ڈوپنگ ٹیسٹ کے لیے پیشاب کا نمونہ طلب کیا گیا تھا لیکن انھوں نے نمونہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سماعت کے بعد ناڈا کے اینٹی ڈوپنگ قوانین کے آرٹیکل 10.3.1 کے مطابق پونیا کی پابندی کی تصدیق کی گئی، جس کا تعلق ڈوپ ٹیسٹنگ سے جان بوجھ کر بچنے سے ہے، جسے اینٹی ڈوپنگ اصول کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔ کھیل کی عالمی گورننگ باڈی یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (UWW) نے بھی اپریل میں بجرنگ کو معطل کردیا تھا، جس کے بعد ہندوستانی پہلوان نہ صرف مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکیں گے بلکہ معطلی کی مدت کے اختتام تک کوچنگ کی ذمہ داریاں بھی ادا نہیں کرسکیں گے۔
مزید پڑھیں: پرتھ ٹیسٹ میں بھارت کی تاریخی فتح، آسٹریلیا کو شکست دے کر 47 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔
سماعت کے دوران پونیا نے کیا دلیل دی؟
سماعت کے دوران پونیا نے دلیل دی کہ جانچ کے لیے نمونہ دینے سے ان کا انکار جان بوجھ کر نہیں تھا، بلکہ NADA کے طریقہ کار پر عدم اعتماد کی وجہ تھی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نمونہ جمع کرنے والا میعاد ختم ہونے والی کٹس استعمال کر رہا تھا اور اس نے سابقہ مثالوں کا حوالہ دیا جس میں مبینہ طور پر میعاد ختم ہونے والی ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی گئی تھیں۔