نئی دہلی: ٹیسٹ کرکٹ کو سب سے لمبے فارمیٹس والا کھیل قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس فارمیٹ میں کھیل کا نتیجہ پانچ دن کے بعد آتا ہے اور اس میں بلے بازوں کو اپنا وقت نکالنے، آرام سے کھیلنے، بڑی اور لمبی شراکتیں بنانے کا پورا موقع ملتا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کچھ ایسی ہی پارٹنرشپ ہوئی ہیں، جو ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی اور طویل پارٹنرشپ ہیں، آج ہم کو ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین شراکت کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی پانچ پارٹنرشپ
کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے:
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ سابق سری لنکن کرکٹرز کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کے نام ہے۔ ان دونوں نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کولمبو میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں 624 رنز کی ریکارڈ پارٹنرشپ بنائی تھی جو عالمی کرکٹ کی سب سے طویل شراکت ہے۔ یہ شراکت تیسری وکٹ کے لیے تھی۔ اس شراکت میں جے وردھنے نے 374 اور سنگاکارا نے 287 رنز بنائے تھے۔ اس میچ میں سری لنکا کو اننگز اور 153 رنز سے بڑی فتح ملی تھی۔
سنتھ جے سوریا اور روشن مہاناما:
ٹیسٹ کرکٹ میں دوسری سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ بھی سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹرز سنتھ جے سوریا اور روشن مہاناما کے نام ہے۔ دونوں نے 1997 میں بھارت کے خلاف کولمبو ٹیسٹ میں دوسری وکٹ کے لیے 576 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس دوران جے سوریا نے 340 اور روشن نے 225 رنز بنائے۔ اس میچ میں سری لنکا نے کل 952 رنز کا ریکارڈ بنایا تھا۔
مارٹن کرو اور اینڈریو جونز:
#OnThisDay in 1991, Martin Crowe and Andrew Jones put on an epic 467-run partnership against Sri Lanka in Wellington. At the time it was the record stand in Test cricket, and remains the third highest in the format and the best for New Zealand. pic.twitter.com/TBfRcz4xZf
— ICC (@ICC) February 4, 2019
نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹرز مارٹن کرو اور اینڈریو جونز کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ دونوں نے 1991 میں ویلنگٹن ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف تیسری وکٹ کے لیے 467 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس میں مارٹن کے 299 اور جونز کے 186 رنز شامل تھے۔ یہ میچ ڈرا رہا تھا۔
ڈان بریڈمین اور بل پونسفورڈ:
#OnThisDay in 1930, Don Bradman and Bill Ponsford shared a stand of 451 which regained Australia the Ashes pic.twitter.com/dTRbqKEegb
— ICC (@ICC) August 22, 2016
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی چوتھی سب سے بڑی شراکت سابق عظیم آسٹریلوی کرکٹر ڈان بریڈمین اور بل پونس فورڈ کے درمیان ہے۔ یہ شراکت ان دونوں کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے قائم ہوئی تھی۔ دونوں نے 451 رنز کی پارٹنرشپ کی تھی جو 1934 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف ہوئی تھی۔ اس شراکت میں بل پونس فورڈ نے 266 اور ڈان بریڈمین نے 244 رنز بنائے تھے۔
جاوید میانداد اور مدثر نظر:
🗓️ #OnThisDay in 1983, Javed Miandad and Mudassar Nazar scored double tons against India in the fourth Test at Niaz Stadium in Hyderabad. Both batters added 451 runs for the third wicket - the highest partnership for any wicket for Pakistan in Tests.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) January 15, 2024
Scorecard:… pic.twitter.com/DX4j3zUzC1
سابق پاکستانی کرکٹرز جاوید میانداد اور مدثر نظر ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین پارٹنرشپ رکھنے والی تیسری جوڑی ہیں۔ انہوں نے 1983 میں حیدرآباد میں بھارت کے خلاف 451 رنز کی شراکت داری کی۔ اس دوران جاوید نے 280 اور مدثر نے 231 رنز بنائے۔