ETV Bharat / sports

ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے لمبی پارٹنرشپ، فہرست میں ایشیائی کھلاڑیوں کا جلوہ - longest partnership in test

author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 16, 2024, 3:13 PM IST

ٹیسٹ کرکٹ میں ہر روز کوئی نہ کوئی ریکارڈ بنتا اور ٹوٹتا ہے لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے ریکارڈ کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو آج تک نہ تو ٹوٹ سکا اور مستقبل میں ان کے ٹوٹنے کے امکانات کم ہیں۔

test cricket
ٹیسٹ کرکٹ (Getty Image)

نئی دہلی: ٹیسٹ کرکٹ کو سب سے لمبے فارمیٹس والا کھیل قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس فارمیٹ میں کھیل کا نتیجہ پانچ دن کے بعد آتا ہے اور اس میں بلے بازوں کو اپنا وقت نکالنے، آرام سے کھیلنے، بڑی اور لمبی شراکتیں بنانے کا پورا موقع ملتا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کچھ ایسی ہی پارٹنرشپ ہوئی ہیں، جو ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی اور طویل پارٹنرشپ ہیں، آج ہم کو ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین شراکت کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی پانچ پارٹنرشپ

کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے:

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ سابق سری لنکن کرکٹرز کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کے نام ہے۔ ان دونوں نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کولمبو میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں 624 رنز کی ریکارڈ پارٹنرشپ بنائی تھی جو عالمی کرکٹ کی سب سے طویل شراکت ہے۔ یہ شراکت تیسری وکٹ کے لیے تھی۔ اس شراکت میں جے وردھنے نے 374 اور سنگاکارا نے 287 رنز بنائے تھے۔ اس میچ میں سری لنکا کو اننگز اور 153 رنز سے بڑی فتح ملی تھی۔

سنتھ جے سوریا اور روشن مہاناما:

ٹیسٹ کرکٹ میں دوسری سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ بھی سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹرز سنتھ جے سوریا اور روشن مہاناما کے نام ہے۔ دونوں نے 1997 میں بھارت کے خلاف کولمبو ٹیسٹ میں دوسری وکٹ کے لیے 576 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس دوران جے سوریا نے 340 اور روشن نے 225 رنز بنائے۔ اس میچ میں سری لنکا نے کل 952 رنز کا ریکارڈ بنایا تھا۔

مارٹن کرو اور اینڈریو جونز:

نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹرز مارٹن کرو اور اینڈریو جونز کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ دونوں نے 1991 میں ویلنگٹن ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف تیسری وکٹ کے لیے 467 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس میں مارٹن کے 299 اور جونز کے 186 رنز شامل تھے۔ یہ میچ ڈرا رہا تھا۔

ڈان بریڈمین اور بل پونسفورڈ:

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی چوتھی سب سے بڑی شراکت سابق عظیم آسٹریلوی کرکٹر ڈان بریڈمین اور بل پونس فورڈ کے درمیان ہے۔ یہ شراکت ان دونوں کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے قائم ہوئی تھی۔ دونوں نے 451 رنز کی پارٹنرشپ کی تھی جو 1934 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف ہوئی تھی۔ اس شراکت میں بل پونس فورڈ نے 266 اور ڈان بریڈمین نے 244 رنز بنائے تھے۔

جاوید میانداد اور مدثر نظر:

سابق پاکستانی کرکٹرز جاوید میانداد اور مدثر نظر ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین پارٹنرشپ رکھنے والی تیسری جوڑی ہیں۔ انہوں نے 1983 میں حیدرآباد میں بھارت کے خلاف 451 رنز کی شراکت داری کی۔ اس دوران جاوید نے 280 اور مدثر نے 231 رنز بنائے۔

یہ بھی پڑھیں

انجینیئرنگ کی پڑھائی کرکے بن گئے کرکٹر، جانئے اس دن کی تاریخ اور اہمیت

نئی دہلی: ٹیسٹ کرکٹ کو سب سے لمبے فارمیٹس والا کھیل قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس فارمیٹ میں کھیل کا نتیجہ پانچ دن کے بعد آتا ہے اور اس میں بلے بازوں کو اپنا وقت نکالنے، آرام سے کھیلنے، بڑی اور لمبی شراکتیں بنانے کا پورا موقع ملتا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کچھ ایسی ہی پارٹنرشپ ہوئی ہیں، جو ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی اور طویل پارٹنرشپ ہیں، آج ہم کو ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین شراکت کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں۔

ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی پانچ پارٹنرشپ

کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے:

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ سابق سری لنکن کرکٹرز کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کے نام ہے۔ ان دونوں نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کولمبو میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں 624 رنز کی ریکارڈ پارٹنرشپ بنائی تھی جو عالمی کرکٹ کی سب سے طویل شراکت ہے۔ یہ شراکت تیسری وکٹ کے لیے تھی۔ اس شراکت میں جے وردھنے نے 374 اور سنگاکارا نے 287 رنز بنائے تھے۔ اس میچ میں سری لنکا کو اننگز اور 153 رنز سے بڑی فتح ملی تھی۔

سنتھ جے سوریا اور روشن مہاناما:

ٹیسٹ کرکٹ میں دوسری سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ بھی سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹرز سنتھ جے سوریا اور روشن مہاناما کے نام ہے۔ دونوں نے 1997 میں بھارت کے خلاف کولمبو ٹیسٹ میں دوسری وکٹ کے لیے 576 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس دوران جے سوریا نے 340 اور روشن نے 225 رنز بنائے۔ اس میچ میں سری لنکا نے کل 952 رنز کا ریکارڈ بنایا تھا۔

مارٹن کرو اور اینڈریو جونز:

نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹرز مارٹن کرو اور اینڈریو جونز کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں تیسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ دونوں نے 1991 میں ویلنگٹن ٹیسٹ میں سری لنکا کے خلاف تیسری وکٹ کے لیے 467 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس میں مارٹن کے 299 اور جونز کے 186 رنز شامل تھے۔ یہ میچ ڈرا رہا تھا۔

ڈان بریڈمین اور بل پونسفورڈ:

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی چوتھی سب سے بڑی شراکت سابق عظیم آسٹریلوی کرکٹر ڈان بریڈمین اور بل پونس فورڈ کے درمیان ہے۔ یہ شراکت ان دونوں کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے قائم ہوئی تھی۔ دونوں نے 451 رنز کی پارٹنرشپ کی تھی جو 1934 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف ہوئی تھی۔ اس شراکت میں بل پونس فورڈ نے 266 اور ڈان بریڈمین نے 244 رنز بنائے تھے۔

جاوید میانداد اور مدثر نظر:

سابق پاکستانی کرکٹرز جاوید میانداد اور مدثر نظر ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین پارٹنرشپ رکھنے والی تیسری جوڑی ہیں۔ انہوں نے 1983 میں حیدرآباد میں بھارت کے خلاف 451 رنز کی شراکت داری کی۔ اس دوران جاوید نے 280 اور مدثر نے 231 رنز بنائے۔

یہ بھی پڑھیں

انجینیئرنگ کی پڑھائی کرکے بن گئے کرکٹر، جانئے اس دن کی تاریخ اور اہمیت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.