نئی دہلی: بی سی سی آئی کے جنرل سکریٹری کے طور پر جے شاہ نے بھارت کو کھیل میں سب سے طاقتور بورڈ کے طور پر کھڑا کیا ہے۔ لیکن اب یہ خبریں گردش کر رہی ہے کہ جے شاہ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا چیئرمین بنائے جانے کا امکان ہے۔ جئے شاہ آئی سی سی بورڈ کے سب سے بااثر شخصیات میں سے ایک ہیں اور وہ آئی سی سی کی تمام طاقتور فنانس اینڈ کمرشل افیئرز (ایف اینڈ سی اے) کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق موجودہ چیئرمین گریگ بارکلے نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ بارکلے کو نومبر 2020 میں آئی سی سی کا آزاد چیئرمین مقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ 2022 میں دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جے شاہ پہلے ہی بین الاقوامی کرکٹ کی دو اہم رکن آسٹریلیا اور انگلینڈ سے نامزدگی کے لیے حمایت حاصل کر چکے ہیں اور توقع ہے کہ وہ کم از کم تین سال تک آئی سی سی کو ہیڈ رہ سکتے ہیں۔
آئی سی سی کے ایک ترجمان نے دی ایج کو بتایا کہ آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے نے بورڈ سے کہا ہے کہ وہ تیسری مدت کے لیے بطور امیدوار کھڑے نہیں ہوں گے اور نومبر کے آخر میں اپنی موجودہ مدت کے اختتام پر عہدہ چھوڑ دیں گے۔
آئی سی سی کے مطابق موجودہ ڈائریکٹرز کو اب اگلے چیئرمین کے لیے 27 اگست 2024 تک کاغذات نامزدگی جمع کرانا ہوں گے اور اگر ایک سے زیادہ امیدوار ہوں گے تو انتخاب ہوگا اور نئے چیئرمین کی مدت ملازمت یکم دسمبر 2024 سے شروع ہوگی۔
اگر جے شاہ اس عہدے کے لیے منتخب ہوجاتے ہے تو وہ سب سے کم عمر آئی سی سی چیئرمین بننے کا اعزاز اپنے نام کر لیں گے۔ اس سے قبل جگموہن ڈالمیا، این سری نواسن، ششانک منوہر اور شرد پوار ایسے ہندوستانی ہیں جو ماضی میں آئی سی سی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
بی سی سی آئی کے جنرل سکریٹری کے طور پر جے شاہ کی میعاد 2025 میں ختم ہو رہی ہے۔ کسی بھی شخص کو آئی سی سی کا صدر منتخب کرنے کے لیے اس شخص کو 16 میں سے کم از کم نو ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہے، جو کہ 51 فیصد کے برابر ہے۔