ETV Bharat / literature

ہندی اور اردو کا لوک ادب مشترک ہے: ڈاکٹرجانکی پرساد شرما - ساہتیہ اکادمی

ہندی اور اردو کے اہم نقاد ڈاکٹر جانکی پرساد شرما کہا کہ اردو غیرملکی زبان نہیں ہے، یہ تو خالص بھارتی زبان ہے۔ میں اردو اور ہندی کی ایکتا کا حامی ہوں لیکن اردو رسم الخط کا خون کرکے میں یہ ایکتا بالکل نہیں چاہتا۔

Sahitya Akademi presents An Evening with Critic
ساہتیہ اکادمی کے زیراہتمام منعقد پروگرام ایک شام نقاد کے نام
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 30, 2024, 8:40 PM IST

نئی دہلی: ساہتیہ اکادمی کے زیراہتمام منعقد پروگرام ایک شام نقاد کے نام میں ہندی اور اردو کے اہم نقاد ڈاکٹر جانکی پرساد شرما کو مدعو کیا گیا تھا جنھوں نے اردو اور ہندی کے تخلیقی رشتے پر اظہارِ خیال کیا۔

پروگرام کے آغاز میں اکادمی کے ایڈیٹر (ہندی) انوپم تیواری نے مہمان مقرر کا خیرمقدم کیا اور ان کا تعارف پیش کیا ڈاکٹر جانکی پرساد شرما نے کہا کہ میں تقریباً چالیس برسوں سے اردو اور ہندی کے تخلیقی رشتے کے موضوع کی مختلف جہتوں پر کام کررہا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ اردو غیرملکی زبان نہیں ہے، یہ تو خالص بھارتی زبان ہے۔ اس میں موجود 75 فیصد الفاظ اصل سنسکرت اور پراکرت سے آئے ہیں۔ انھوں نے پروفیسر گوپی چند نارنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پروفیسر نارنگ کہا کرتے تھے کہ کوئی خالص فارسی داں ایرانی، اردو کے ایک پیراگراف کی قرأت ٹھیک سے نہیں کرسکتا۔

ڈاکٹر جانکی پرساد شرما نے مزید کہا کہ کئی اساتذہ کا ماننا ہے کہ اردو شاعری میں لوک ادب کا فقدان ہے۔ یہ غلط نظریہ ہے۔ دراصل ہندی اور اردو کا لوک ادب مشترک ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں اردو اور ہندی کی ایکتا کا حامی ہوں لیکن اردو رسم الخط کا خون کرکے میں یہ ایکتا بالکل نہیں چاہتا۔

اردو اور ہندی دونوں زبانوں کے اپنے اپنے اصناف ہیں۔ ہندی غزل اردو غزل سے مختلف ہے۔ دوہہ حالانکہ ہندی کا صنف ادب ہے مگر اردو دوہہ اردو کی جاگیر ہے، اسے ہندی تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔

ڈاکٹر جانکی پرساد شرما نے مشترکہ کلچر کے حوالے سے کھل کر بات کی جسے سامعین نے خوب پسندکیا۔ اس موقع پر دیگر سامعین کے علاوہ اکادمی کے اردو مشاورتی بورڈ کے کنوینر جناب چندربھان خیال، ہندی کے معروف ادیب مہیش درپن اور ہری یش رائے بھی موجود تھے۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: ساہتیہ اکادمی کے زیراہتمام منعقد پروگرام ایک شام نقاد کے نام میں ہندی اور اردو کے اہم نقاد ڈاکٹر جانکی پرساد شرما کو مدعو کیا گیا تھا جنھوں نے اردو اور ہندی کے تخلیقی رشتے پر اظہارِ خیال کیا۔

پروگرام کے آغاز میں اکادمی کے ایڈیٹر (ہندی) انوپم تیواری نے مہمان مقرر کا خیرمقدم کیا اور ان کا تعارف پیش کیا ڈاکٹر جانکی پرساد شرما نے کہا کہ میں تقریباً چالیس برسوں سے اردو اور ہندی کے تخلیقی رشتے کے موضوع کی مختلف جہتوں پر کام کررہا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ اردو غیرملکی زبان نہیں ہے، یہ تو خالص بھارتی زبان ہے۔ اس میں موجود 75 فیصد الفاظ اصل سنسکرت اور پراکرت سے آئے ہیں۔ انھوں نے پروفیسر گوپی چند نارنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پروفیسر نارنگ کہا کرتے تھے کہ کوئی خالص فارسی داں ایرانی، اردو کے ایک پیراگراف کی قرأت ٹھیک سے نہیں کرسکتا۔

ڈاکٹر جانکی پرساد شرما نے مزید کہا کہ کئی اساتذہ کا ماننا ہے کہ اردو شاعری میں لوک ادب کا فقدان ہے۔ یہ غلط نظریہ ہے۔ دراصل ہندی اور اردو کا لوک ادب مشترک ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں اردو اور ہندی کی ایکتا کا حامی ہوں لیکن اردو رسم الخط کا خون کرکے میں یہ ایکتا بالکل نہیں چاہتا۔

اردو اور ہندی دونوں زبانوں کے اپنے اپنے اصناف ہیں۔ ہندی غزل اردو غزل سے مختلف ہے۔ دوہہ حالانکہ ہندی کا صنف ادب ہے مگر اردو دوہہ اردو کی جاگیر ہے، اسے ہندی تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔

ڈاکٹر جانکی پرساد شرما نے مشترکہ کلچر کے حوالے سے کھل کر بات کی جسے سامعین نے خوب پسندکیا۔ اس موقع پر دیگر سامعین کے علاوہ اکادمی کے اردو مشاورتی بورڈ کے کنوینر جناب چندربھان خیال، ہندی کے معروف ادیب مہیش درپن اور ہری یش رائے بھی موجود تھے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.