اندور: تنظیم قافلہ محبت نے عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر راحت اندوری کی نام سے منسوب "شان راحت" ایوارڈ کا آغاز کیا ہے۔ یہ ایوارڈ اس بار اندور کے اکھل بھارتی قوی اور شاعر پنڈت ست نارائن ستن کو کل ہند مشاعرہ اور قوی سمیلن میں شہر کی معزز شخصیاتوں کے ہاتھوں دیا گیا۔ اس موقع پر شاعر گوہر دیواسی کی "تلوار پر گرے انسو" کتاب کا اجرا بھی کیا گیا۔ ملک میں یہ پہلا ایوارڈ ہے جو شاعر ڈاکٹر راحت اندوری کی یاد میں شروع کیا گیا ہے، جس میں 51 ہزار روپے سرٹیفیکیٹ اور مومنٹو دیا۔
عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر راحت اندوری کو خالق حقیقی سے ملے ہوئے تقریبا تین برس کا وقفہ ہو گیا، ان کے نام سے منسوب یہ ایوارڈ ہے جسے تنظیم "قافلہ محبت" نے شروع کیا ہے۔ اس میں 51 ہزار روپے سرٹیفیکیٹ اور ایک مومنٹو دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر راحت اندوری نے آدھی صدی سے زیادہ ادبی خدمات میں اپنی زندگی وقف کر دی، ان کے نام کا یہ ایوارڈ سچی خراجہ عقیدت ہے۔
اس موقع پر سوشلسٹ سبہاش کنڈیل وال نے کہا کہ ڈاکٹر راحت اندوری نے مذہب ذات پات کی منافقت کو توڑ کر انسانیت کے پیغام کو اندور کی جانب سے پوری دنیا میں پھیلایا ہے۔ ہر اس شخص کے خلاف آواز اٹھائی جو طاقت کے نشے میں چور تھا۔ جس کو لے کر کئی بار لوگ ان سے ناراض بھی ہو جاتے تھے لیکن اپنی بے باکی اور مظلوم کی آواز کو ہمیشہ اٹھاتے رہے ہیں۔ آج ان کے نام سے منسوب ایوارڈ اس شخص کو دے رہے ہیں جو ان کے ساتھ ادبی سفر کیا۔ وہیں وہ بھی راحت اندوری کی طرز پر ہی بے باک اور انسانیت کے علمدار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ راحت اندوری کی یاد میں کل ہند مشاعرہ کا انعقاد
قافلہ محبت کے عمار انصاری نے بتایا کہ ہمارے محبوب شاعر عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر راحت اندوری کی یاد میں ہم نے ملکی سطح کا "شان راحت" ایوارڈ کا آغاز کیا ہے اور اس بار یہ ایوارڈ اندور کے مشہور قوی اور شاعر ست نارائن ستن کو دیا گیا ہے جس میں 51 ہزار روپے سرٹیفیکیٹ اور مومنٹو شامل ہے۔