نئی دہلی: اپوزیشن اتحاد کی مہا ریلی میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مختصر خطاب کیا۔ خطاب کے دواران عبداللہ نے "ہمارا مقصد کیا ہے؟ ہمارا مقصد صرف آئین کو بچانا ہے۔ آئین پر حملہ ہے۔ یہاں تک کہ چیف جسٹس آف انڈیا کو بھی دھمکیاں مل رہی ہیں۔''
بی جے پی کا نام لیے بغیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آج لوگوں کو ایک دوسرے سے لڑنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی اور دیگر مذاہب کے لوگ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ہمیں جاگنا ہوگا اور اس کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں حالات کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا اور ان لوگوں کے خلاف ووٹ دینا ہوگا جنہوں نے ہمیں ملک میں ایسی صورتحال بنا دی۔
کیجروال اوت دیگر لوگوں کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے بارے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا چاہیے اور آنے والے لوک سبھا انتخابات میں ان لوگوں کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ ووٹ دینا چاہیے جو ملک میں جمہوریت اور اس کے اداروں کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
- آئین لوگوں کی آواز ہے اور جس دن یہ ختم ہو جائے گا، ملک ختم ہو جائے گا: راہل گاندھی
- جھارکھنڈ نہیں جھکے گا، 'انڈیا' نہیں رکے گا، رام لیلا میدان سے کلپنا سورین کا خطاب
- مدر انڈیا درد سے دوچار ہے: انڈیا بلاک کی مہا ریلی سے سنیتا کیجروال کا خطاب
- لوگوں کو بغیر تفتیش کے جیل بھیج دیا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی
انہوں نے کہا کہ ہمیں انڈیا بلاک کو مضبوط کرنا بنانا ہے تاکہ ملک میں تفرقہ ڈالنے والی قوتوں کے مذموم منصوبوں کو خاک میں ملایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کو بچانے کے لیے وہ آخری سانس تک انڈیا بلاک کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آخری سانس تک وہ اس اتحاد کو نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آخر میں جے ہند کے تین نعرہ لگائے اور اپنی تقریر ختم کی۔
یاد رہے پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی اپوزیشن جماعتوں کی 'لوک تنتر بچاؤ' اجلاس میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں محبوبہ نے کہا کہ "آج ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے، لوگوں کو بغیر کسی تفتیش کے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ یہ 'کل یوگ کا امرت کال' ہے۔