ETV Bharat / jammu-and-kashmir

حکومت ہند کے وائس رائے، ایل جی، سے بھی حساب لیا جائے گا: آغا روح اللہ - JK Assembly Election

ای سی آئی کی جانب سے جمعہ کی سہ پہر جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا۔ 18سمبر سے اسمبلی الیکشن تین مرحلوں میں منعقد ہوں گے اور چار اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

ا
آغا روح اللہ مہدی (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 16, 2024, 7:09 PM IST

Updated : Aug 16, 2024, 7:56 PM IST

بڈگام (جموں کشمیر) : رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کیے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہوئے کہا: ’’سال 2019 میں اپنی شناخت کھونے والی ریاست میں اسمبلی الیکشن کے لیے تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس سے عوام کو تھوڑی سی راحت ملے گی اور اپنے نمائندے چننے کا موقع ملے گا جو لوگوں کے مسائل حل کریں گے۔‘‘

آغا روح اللہ مہدی میڈیا نمائندوں سے مخاطب (ای ٹی وی بھارت)

آغا روح اللہ نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی رو سے چھ ماہ سے زیادہ دیر تک انتخابات کو موخر نہیں کیا جا سکتا جبکہ جموں کشمیر 2018سے الیکشن سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا: ’’در اصل جموں کے باشندوں کو عوامی نمائندوں اور حقیقی جمہوریت سے رکھا گیا اور وہ لوگ یہاں کی انتظامیہ چلا رہے ہیں جو نہ یہاں کے باشندے ہیں اور نہ ہی یہاں کے حالات اور لوگوں کی امیدوں اور آرزوؤں سے واقف ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر کو نہ صرف انتخابات اور عوامی نمائندے چننے سے دور رکھا گیا بلکہ یہاں کی اسمبلی کو ’’ڈی گریڈ‘‘ کر دیا گیا اور حالیہ دنوں ’’آئینی چوری کرکے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دئے گئے۔‘‘ انہوں نے کہا: ’’حکومت کی جانب سے جتنے بھی فیصلے لیے گئے ان کا عوام حساب لے گی۔ یہ جنہیں آپ ایل جی کہتے ہیں دراصل حکومت ہند کا وائس رائے ہے ان سے بھی حساب لیا جائے گا۔‘‘

عمر عبداللہ کی جانب سے الیکشن نہ لڑنے کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ نے کہا: ’’پارٹی کا ہر رکن یہ چاہتا ہے کہ عمر عبداللہ الیکشن لڑے۔‘‘ پارٹی کے منشور کے حوالہ سے آغا روح اللہ نے کہا: ’’پارٹی کا منشور جلد ہی منظر عام پر آئے گا۔ جتنے بھی عوام کش فیصلے لیے گئے ان کی بات مینیفیسٹو میں کی گئی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں سیاسی جماعتوں نے اسمبلی انتخابات کا خیر مقدم کیا - JK Assembly Election

بڈگام (جموں کشمیر) : رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کیے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہوئے کہا: ’’سال 2019 میں اپنی شناخت کھونے والی ریاست میں اسمبلی الیکشن کے لیے تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس سے عوام کو تھوڑی سی راحت ملے گی اور اپنے نمائندے چننے کا موقع ملے گا جو لوگوں کے مسائل حل کریں گے۔‘‘

آغا روح اللہ مہدی میڈیا نمائندوں سے مخاطب (ای ٹی وی بھارت)

آغا روح اللہ نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی رو سے چھ ماہ سے زیادہ دیر تک انتخابات کو موخر نہیں کیا جا سکتا جبکہ جموں کشمیر 2018سے الیکشن سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا: ’’در اصل جموں کے باشندوں کو عوامی نمائندوں اور حقیقی جمہوریت سے رکھا گیا اور وہ لوگ یہاں کی انتظامیہ چلا رہے ہیں جو نہ یہاں کے باشندے ہیں اور نہ ہی یہاں کے حالات اور لوگوں کی امیدوں اور آرزوؤں سے واقف ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر کو نہ صرف انتخابات اور عوامی نمائندے چننے سے دور رکھا گیا بلکہ یہاں کی اسمبلی کو ’’ڈی گریڈ‘‘ کر دیا گیا اور حالیہ دنوں ’’آئینی چوری کرکے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دئے گئے۔‘‘ انہوں نے کہا: ’’حکومت کی جانب سے جتنے بھی فیصلے لیے گئے ان کا عوام حساب لے گی۔ یہ جنہیں آپ ایل جی کہتے ہیں دراصل حکومت ہند کا وائس رائے ہے ان سے بھی حساب لیا جائے گا۔‘‘

عمر عبداللہ کی جانب سے الیکشن نہ لڑنے کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ نے کہا: ’’پارٹی کا ہر رکن یہ چاہتا ہے کہ عمر عبداللہ الیکشن لڑے۔‘‘ پارٹی کے منشور کے حوالہ سے آغا روح اللہ نے کہا: ’’پارٹی کا منشور جلد ہی منظر عام پر آئے گا۔ جتنے بھی عوام کش فیصلے لیے گئے ان کی بات مینیفیسٹو میں کی گئی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں سیاسی جماعتوں نے اسمبلی انتخابات کا خیر مقدم کیا - JK Assembly Election

Last Updated : Aug 16, 2024, 7:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.