پلوامہ (جموں کشمیر): جنوبی کشمیر کا پلوامہ ضلع نہ صرف زعفران، بادام اور مختلف اقسام کی سبزیوں کی کاشت کے لیے جانا جاتا ہے بلکہ یہاں ہزاروں کنال اراضی پر سیب کی بھی کاشت کی جاتی ہے۔ گذشتہ برسوں کے دوران پلوامہ کے بیشتر کسان ہائی ڈینسٹی سیب کی جانب مائل ہوئے تھے اور روایتی سیبوں کے مقابلے میں سیب یہ قسم جلدی تیار ہوتی ہے۔
پلوامہ ضلع میں ان دنوں کسان درختوں سے سیب اتارنے کے عمل میں مصروف ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کسانوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس انہیں فصل کی معقول قیمت فراہم ہو رہے جبکہ گذشتہ دو برسوں کے دوران انہیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کسانوں نے گورنر انتظامیہ سے سرینگر جموں قومی شاہراہ کو کھلا رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے کی بھی اپیل کی ہے تاکہ سیب سے لدی گاڑیوں کو مختلف منڈیوں تک پہنچانے میں انہیں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کسانوں نے کہا کہ رواں برس طویل مدت تک خشک سالی کے سبب سیب کی پیدوار میں کمی واقع ہوئی تاہم گزشتہ دنوں ہوئی بارش کی وجہ سے سیب کی کوالٹی میں اضافہ ہوا ہے جو کسانوں کے لیے خوش آئند ہے۔ ادھر، محکمہ باغبانی کے ایک عہدیدار، محمد شفیع، نے بھی رواں سال سیب کی بہتر پیداوار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ’’امسال فصل بھی بہتر ہوئی ہے اور مارکیٹ میں مانگ بھی اچھی ہے اور اس اس سے کسانوں کو بہتر منافع حاصل ہونے کی امید ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں :کشمیر، کولڈ اسٹورز میں سیب ذخیرہ کرنا مہنگا کیوں ثابت ہو رہا ہے؟ - Apple Industry Face Huge Loss