سرینگر: سرینگر سے تعلق رکھنے والی مارشل آرٹ جڑواں بہنوں آئرہ چشتی اور آنسہ چشتی نے ماسکو میں منعقدہ باوقار روسی ماسکو اسٹارز ووشو انٹرنیشنل چیمپئن شپ میں سونے کے تمغے جیت کر ایک بار پھر قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ 28 فروری سے 5 مارچ تک جاری رہنے والی اس چیمپیئن شپ میں یہ دونوں بہنیں 52 اور 56 کے اپنے وزنی ڈویژنس میں غیر معمولی مہارت اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھی گئیں۔
اپنی صلاحیتوں کے شاندار مظاہرے میں، آئرہ اور آنسہ نے فائنل میں اپنے روسی ہم منصبوں کو شکست دے کر اپنی کیٹیگریز میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔ اس فتح نے آئرہ کی ٹوپی میں ایک اور پنکھ کا اضافہ کیا، جس سے ان کا تیسرا بین الاقوامی گولڈ میڈل ان کی جھولی میں آیا۔ اس سے قبل اس نے جارجیا میں طلائی تمغہ جیتا تھا اور انڈونیشیا میں منعقدہ عالمی چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ عالمی سطح پر آئرہ کی مسلسل کامیابی کی وجہ سے انہیں گزشتہ سال ریاستی ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا، جو ریاست کی پہلی خاتون ووشو ایتھلیٹ کے طور پر اس طرح کا اعزاز حاصل کرنے والی ایک تاریخی پہچان بن گئی ہے۔
آنسا نے اپنی بہن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جارجیا انٹرنیشنل ووشو چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد اپنا دوسرا بین الاقوامی تمغہ حاصل کیا۔ روسی ماسکو اسٹارز ووشو انٹرنیشنل چیمپئن شپ میں اس کا طلائی تمغہ اس کے بڑھتے ہوئے کیریئر میں ایک اہم سنگ میل ہے، جس نے بین الاقوامی مارشل آرٹس کمیونٹی میں اس کی حیثیت کو بلند کیا۔ چشتی بہنیں طویل عرصہ سے قومی ووشو منظر پر حاوی رہی ہیں، دونوں نے اپنے اپنے وزن کے زمرے میں قومی چیمپئنز کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ قومی چیمپئن شپ میں ان کے قابل ذکر ٹریک ریکارڈ میں متعدد تمغے شامل ہیں، جو ملک کے پریمیئر مارشل آرٹ ایتھلیٹس کے طور پر ان کی حیثیت کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔
ان کے والد رئیس چشتی نے کہا کہ "ماسکو میں جیت نہ صرف باصلاحیت بہنوں کے لیے ان کی اپنی ذاتی شان کا باعث بنی ہے۔ بلکہ کشمیر کے ایتھلیٹس کی عمدگی اور لگن کا بھی ثبوت ہے۔ ان کی یہ کامیابی جموں و کشمیر ریاست کے لیے باعثِ فخر ہے، جو علاقے کے اندر موجود صلاحیت اور مہارت کو ظاہر کرتی ہے۔ " دریں اثنا، جڑواں بچوں نے بھی اپنے خاندان، کوچز اور کمیونٹی سے ملنے والی حمایت کے لیے اظہار تشکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: